ایکسپریس کی نشاہدہیاینارپیٹروٹیک سروسز میں ایک ایم ڈی فارغ

وزارت پیداوارکے ذیلی ادارے میں ثنا اللہ اوررضوان احمد بیک وقت ایم ڈی تعینا ت تھے

وزارت پیداوارکے ذیلی ادارے میں ثنا اللہ اوررضوان احمد بیک وقت ایم ڈی تعینا ت تھے. ایکسپریس

روزنامہ ایکسپریس کی خبر پر کارروائی، وزارت پیداوار کے ذیلی ادارہ اینار پیٹرو ٹیک سروسزسے ایک منیجنگ ڈائریکٹر( ایم ڈی ) کوہٹا دیا گیا۔

ایکسپریس نے اپنی خبرمیں نشاندہی کی تھی کہ سرکاری ادارہ میںایک ہی وقت میں دو منیجنگ ڈائریکٹرز تعینات کردیئے گئے ہیں، ثناء اللہ شاہ اینار پیٹرو ٹیک میں مستقل ایم ڈی کے طور پرکام کررہے ہیںجبکہ پاکستان انجینئرنگ کونسل کے قواعد کے برعکس نان انجینئر رضوان احمدکوبھی 11مارچ کو اینارکے ایم ڈی کا عہدہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے نوٹیفکیشن کے ذریعہ دیدیا گیا جنہوں نے 12 مارچ کو اپنے عہدہ کا چارج بھی لے لیا، پہلے سے تعینات ایم ڈی ثناء اللہ شاہ کے حوالہ سے کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا کہ انکا تبادلہ ہوا یا ترقی۔




اس حوالہ سے ''ایکسپریس'' میں خبر کی اشاعت کے بعد وزارت پیداوار میں بھی تشویش پیدا ہوگئی کیونکہ وزارت پیداوار کو رضوان احمد کی تعیناتی کے حوالہ سے کوئی اطلاع نہیں تھی تاہم اسٹیٹ انجینئرنگ کارپوریشن کی چیئرپرسن رخسانہ سلیم نے رضوان احمدکی تعیناتی کے فیصلہ کی 8 اپریل کو اینار کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس بلا کرتوثیق بھی کردی۔

دوسری جانب'' ایکسپریس'' کی خبر کی بنیاد پر نگران وزیر صنعت و پیداوارشہزادہ احسن نے سیکریٹری پیداوار سے رپورٹ طلب کی اور خبرکے درست ثابت ہونے پر فوری طور پرغلطی کی اصلاح کی ہدایت کی،مگر اس مختصرمدت میں رضوان احمد نے کمپنی کے لاکھوں روپے کے اخراجات کی منظوری بھی دیدی۔اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے 11 مارچ کے نوٹیفکیشن کی نقل بھی وزارت پیداوار کونہیں بھیجی جبکہ 10 اپریل کو جاری ہونیوالے نوٹیفکیشن میں کاپی برائے اطلاع میںسیکرٹری وزارت پیداوار کانام شامل ہے۔
Load Next Story