آئرش جشن دھرا رہ گیا بارش رنگ میں بھنگ ڈالنے پہنچ گئی
تاریخی موقع کا طویل انتظار کرنے کے بعد پاکستانیوں سمیت شائقین گھروں کو لوٹ گئے۔
آج قدرے بہتر موسم کی پیشگوئی،اگلے4روز تک زیادہ اوورزکرائے جائیںگے۔ فوٹو: اے ایف پی
ٹیسٹ ڈیبیو کا آئرش انتظار طویل ہوگیا، جشن دھرا رہ گیا اور بارش رنگ میں بھنگ ڈالنے پہنچ گئی تاہم اولین ٹیسٹ کے پہلے دن ٹاس بھی ممکن نہیں ہوسکا۔
آئرلینڈ کی تاریخ کے اولین ٹیسٹ کے پہلے روز بارش نے مداخلت کر دی،پاکستانی وقت کے مطابق ڈھائی اور مقامی ساڑھے 10بجے ٹاس اور نصف گھنٹے بعد میچ کا آغاز ہونا تھا لیکن رات کو بارش ہوئی،صبح کے وقت بھی موسم خراب ہی رہا، پہلے امپائرز نے11بجے میدان کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا،پھر ایک گھنٹے بعد دوبارہ یہی عمل دہرانے کا کہا گیا لیکن اس سے قبل ہی بارش کے ساتھ تیزہوائیں بھی چلنا شروع ہوگئیں،امپائرز بڑی مشکل سے چھتریاں سنبھالتے رہے۔
گرائونڈ اسٹاف پچز کو کور کرنے کے ساتھ میدان سے پانی نکالنے کیلیے بھی کوشاں رہا،بالآخر 3بجے حتمی فیصلہ کرلیا گیا کہ پہلے روز کا کھیل ممکن نہیں ہو سکے گا، یوں آئرلینڈ کو ٹیسٹ کرکٹ میں ڈیبیو کیلیے مزید ایک روز انتظار کرنا پڑے گا،بادلوں کی آنکھ مچولی میں ٹاس اور ٹیموں کے اعلان کی نوبت بھی نہیں آسکی،آئرش کرکٹ کی نئی تاریخ رقم ہوتی دیکھنے کیلیے اسٹیڈیم کے تمام6600ٹکٹ فروخت ہوچکے تھے۔
موسم کی خرابی کے باوجود بڑی تعداد میں شائقین نے میدان کا رخ کیا، ان میں پاکستانی بھی شامل تھے، کئی پرچم لہراتے بھی نظر آئے، طویل انتظار کے بعد جب میچ شروع ہونے کے امکانات معدوم ہوئے تو اسٹینڈز بالکل خالی نظر آنے لگے۔
دوسری جانب آئرلینڈ کے سابق کرکٹرز بھی بڑی تعداد میں اس یادگار موقع پر اپنے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کیلیے آئے تھے،ان میں سے بیشتر کا خیال تھا کہ غیر مستقل مزاجی کیلیے مشہور پاکستان ٹیم کو پہلے روز ہی دبائو میں لایا جا سکتا اور میزبان ٹیم اپنا اولین ٹیسٹ میچ جیت بھی سکتی ہے مگر سب کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا،کئی شائقین نے میچ نہ ہونے پر میدان کے ایک طرف اسٹال میں رکھے گئے سووینیئرز کی خریداری پر توجہ دی،انھوں نے کٹس اور آئرش کرکٹ کے حوالے سے مرتب کی گئی کتاب میں خصوصی دلچسپی لی۔
میچ شروع ہونے کے منتظر بچوں نے اسٹیڈیم کے اطراف کرکٹ کھیل کر دل بہلایا،بیشتر کا خیال تھا کہ کاش مالاہائیڈ اسٹیڈیم کورڈ ہوتا تو آج مایوسی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا، سخت سرد موسم میں لہو گرمانے کیلیے کرکٹرز نے فٹبال بھی کھیلی۔ہفتے کو میچ کے دوسرے روز موسم قدرے بہتر رہنے کی پیشگوئی ہوئی ہے،دن کے دوران ہلکی بارش کے ساتھ دھوپ بھی نکلتی رہے گی،پہلے روز کا کھیل نہ ہونے پر آئرلینڈ کرکٹ کو75 ہزار یورو کا نقصان ہوا۔
یہ انکشاف چیف ایگزیکٹیو وارین ڈیوٹروم نے کیا، میچ سے قبل ہی یہ اعلان کیا جا چکا تھا کہ ایک ملین یورو کے اخراجات آئیں گے،بارش کی وجہ سے اگر مزیدکھیل متاثر ہوا تو آئرلینڈ کے کرکٹ بورڈ کو بھاری مالی نقصان ہوگا،ناقابل اعتبار موسم میں میچ شیڈول کرنے پر پہلے ہی حکام کو تنقید کا سامنا ہے۔
بورڈ نے تماشائیوں کو رقم واپس کرنے کا وعدہ کیا ہے،ہفتے کیلیے بھی4000 ٹکٹ فروخت ہوچکے ہیں، اگلے 4روز کے کھیل میں زیادہ اوورز کرتے ہوئے بارش سے ہونے والے نقصان کی تلافی ہو سکتی ہے،قواعد کے مطابق فالوآن سے بچنے کیلیے بھی بیٹنگ سائیڈ کو 200کے بجائے 150کا فرق سامنے رکھنا ہوگا۔
آئرلینڈ کی تاریخ کے اولین ٹیسٹ کے پہلے روز بارش نے مداخلت کر دی،پاکستانی وقت کے مطابق ڈھائی اور مقامی ساڑھے 10بجے ٹاس اور نصف گھنٹے بعد میچ کا آغاز ہونا تھا لیکن رات کو بارش ہوئی،صبح کے وقت بھی موسم خراب ہی رہا، پہلے امپائرز نے11بجے میدان کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا،پھر ایک گھنٹے بعد دوبارہ یہی عمل دہرانے کا کہا گیا لیکن اس سے قبل ہی بارش کے ساتھ تیزہوائیں بھی چلنا شروع ہوگئیں،امپائرز بڑی مشکل سے چھتریاں سنبھالتے رہے۔
گرائونڈ اسٹاف پچز کو کور کرنے کے ساتھ میدان سے پانی نکالنے کیلیے بھی کوشاں رہا،بالآخر 3بجے حتمی فیصلہ کرلیا گیا کہ پہلے روز کا کھیل ممکن نہیں ہو سکے گا، یوں آئرلینڈ کو ٹیسٹ کرکٹ میں ڈیبیو کیلیے مزید ایک روز انتظار کرنا پڑے گا،بادلوں کی آنکھ مچولی میں ٹاس اور ٹیموں کے اعلان کی نوبت بھی نہیں آسکی،آئرش کرکٹ کی نئی تاریخ رقم ہوتی دیکھنے کیلیے اسٹیڈیم کے تمام6600ٹکٹ فروخت ہوچکے تھے۔
موسم کی خرابی کے باوجود بڑی تعداد میں شائقین نے میدان کا رخ کیا، ان میں پاکستانی بھی شامل تھے، کئی پرچم لہراتے بھی نظر آئے، طویل انتظار کے بعد جب میچ شروع ہونے کے امکانات معدوم ہوئے تو اسٹینڈز بالکل خالی نظر آنے لگے۔
دوسری جانب آئرلینڈ کے سابق کرکٹرز بھی بڑی تعداد میں اس یادگار موقع پر اپنے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کیلیے آئے تھے،ان میں سے بیشتر کا خیال تھا کہ غیر مستقل مزاجی کیلیے مشہور پاکستان ٹیم کو پہلے روز ہی دبائو میں لایا جا سکتا اور میزبان ٹیم اپنا اولین ٹیسٹ میچ جیت بھی سکتی ہے مگر سب کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا،کئی شائقین نے میچ نہ ہونے پر میدان کے ایک طرف اسٹال میں رکھے گئے سووینیئرز کی خریداری پر توجہ دی،انھوں نے کٹس اور آئرش کرکٹ کے حوالے سے مرتب کی گئی کتاب میں خصوصی دلچسپی لی۔
میچ شروع ہونے کے منتظر بچوں نے اسٹیڈیم کے اطراف کرکٹ کھیل کر دل بہلایا،بیشتر کا خیال تھا کہ کاش مالاہائیڈ اسٹیڈیم کورڈ ہوتا تو آج مایوسی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا، سخت سرد موسم میں لہو گرمانے کیلیے کرکٹرز نے فٹبال بھی کھیلی۔ہفتے کو میچ کے دوسرے روز موسم قدرے بہتر رہنے کی پیشگوئی ہوئی ہے،دن کے دوران ہلکی بارش کے ساتھ دھوپ بھی نکلتی رہے گی،پہلے روز کا کھیل نہ ہونے پر آئرلینڈ کرکٹ کو75 ہزار یورو کا نقصان ہوا۔
یہ انکشاف چیف ایگزیکٹیو وارین ڈیوٹروم نے کیا، میچ سے قبل ہی یہ اعلان کیا جا چکا تھا کہ ایک ملین یورو کے اخراجات آئیں گے،بارش کی وجہ سے اگر مزیدکھیل متاثر ہوا تو آئرلینڈ کے کرکٹ بورڈ کو بھاری مالی نقصان ہوگا،ناقابل اعتبار موسم میں میچ شیڈول کرنے پر پہلے ہی حکام کو تنقید کا سامنا ہے۔
بورڈ نے تماشائیوں کو رقم واپس کرنے کا وعدہ کیا ہے،ہفتے کیلیے بھی4000 ٹکٹ فروخت ہوچکے ہیں، اگلے 4روز کے کھیل میں زیادہ اوورز کرتے ہوئے بارش سے ہونے والے نقصان کی تلافی ہو سکتی ہے،قواعد کے مطابق فالوآن سے بچنے کیلیے بھی بیٹنگ سائیڈ کو 200کے بجائے 150کا فرق سامنے رکھنا ہوگا۔