فہمیدہ مرزا خورشید شاہ اور سراج درانی کی نامزدگی کیخلاف درخواستیں

ہائیکورٹ میں امیدواروں پر نادہندہ،حقائق چھپانے اور مقدمات میں ملوث ہونے کے الزامات عائد،22 اپریل کو حاضری کا نوٹس جاری

ہائیکورٹ میں امیدواروں پر نادہندہ،حقائق چھپانے اور مقدمات میں ملوث ہونے کے الزامات عائد،22 اپریل کو حاضری کا نوٹس جاری. فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ نے ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، خورشید شاہ اورآغاسراج درانی کے کاغذات نامزدگی منظور کیے جانے خلاف دائر درخواستوں پر الیکشن کمیشن اور مذکورہ امیدواروں کو22ا پریل کیلیے نوٹس جاری کردیے۔

جسٹس مقبول باقر،جسٹس عبدالرسول میمن اور جسٹس فاروق شاہ پر مشتمل تین رکنی فل بینچ کے روبرو این اے225 بدین سے پیپلزپارٹی کی امیدوار ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کے خلاف مسلم لیگ (ف) کی امیدوار یاسمین شاہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا بینک کی نادہندہ ہیں اور قوانین کے مطابق وہ انتخابات میں حصہ لینے کی اہل نہیں ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔




محمد خان بروڑو نے این اے 199سے امیدوار خورشید شاہ کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کو چیلنج کیا ہے،درخواست گزار کا موقف ہے کہ خورشید شاہ نے کاغذات نامزدگی میں اپنی زرعی اراضی اور پیشے سے متعلق اہم معلومات پوشیدہ رکھیں اور بحیثیت وفاقی وزیر اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیاہے۔

پی ایس 09 سے امیدوار آغاسراج درانی کے خلاف دائر درخواست میں نجف علی کماریو نے موقف اختیار کیا ہے کہ آغاسراج درانی نے غلط بیانی کی ہے اور کچھ عرصہ قبل سرکاری افسر پر تشدد کیا جس کا مقدمہ درج ہے لہذا ان کے کاغذات مسترد کردیے جائیں،پی ایس79سانگھڑ اور این اے 203شکار پور سے پی پی امیدواروں چوہدری عاصم اور محمد واحد بخش بھیو کے خلاف دائر درخواستوں میں فقیر نور حسن اور محبوب علی نے موقف اختیار کیا ہے کہ مذکورہ امیدواروں نے زرعی اراضی سے متعلق حقائق چھپائے ہیں۔
Load Next Story