لیڈزٹیسٹ ڈومنیک بیس گیند سے جادو جگانے کو بے قرار
لارڈز میں نروس تھا، ہیڈنگلے میں بہترین کارکردگی سے ٹیم میں جگہ پکی کروں گا، انگلش کرکٹر
لارڈز میں نروس تھا، ہیڈنگلے میں بہترین کارکردگی سے ٹیم میں جگہ پکی کروں گا، انگلش کرکٹر فوٹو: فائل
نوجوان انگلش کھلاڑی ڈومنیک بیس پاکستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں گیند سے جادوجگانے کو بے قرار ہیں، وہ کہتے ہیں کہ لارڈز ٹیسٹ میں میں تھوڑا نروس تھا، ہیڈنگلے میں بہترین کارکردگی سے ٹیم میں اپنی جگہ مستحکم کرنے کی کوشش کروں گا۔
تفصیلات کے مطابق ڈومنیک بیس نے پاکستان کے خلاف لارڈز ٹیسٹ میں ڈیبیو پر ففٹی اسکور کرنے والے انگلینڈ کے تیسرے کم عمر ترین کرکٹر کا اعزاز حاصل کیا تھا، انھوں نے جوز بٹلر کے ساتھ مل کر پاکستانی اٹیک کا سامنا کرتے ہوئے نہ صرف ٹیم پر سے اننگزکی شکست کا خطرہ ٹالا تھا بلکہ میچ کو چوتھے دن تک لے گئے تھے مگر اب وہ گیند کے ساتھ اپنی صلاحیت منوانے کے خواہاں ہیں۔ لارڈز میں انھوں نے پہلی اننگز میں نپی تلی بولنگ کی تاہم اتوار کو انھیں 3.4 اوورز میں 29 رنز کی پٹائی برداشت کرنا پڑی تھی۔
بیس کہتے ہیں کہ میں تھوڑا بہت نروس تھا، میں اس مقابلے میں ملنے والے موقع کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کیلیے استعمال کرنا چاہتا تھا، اب میری نگاہیں ہیڈنگلے ٹیسٹ پر مرکوز ہیں، میں دوسرے میچ میں گیند کے استھ اچھی پرفارمنس پیش کرتے ہوئے ٹیم میں اپنی جگہ پکی کرنے کی پوری کوشش کروں گا، اس بار نروس ہونے سے زیادہ میں محسوس کررہا ہوں کہ میرے پاس خود کو ثابت کرنے کا یہی بہترین موقع ہے۔ 20 سالہ ڈومنیک بیس ایک رائٹ آرم آف بریک بولر ہیں، ویسے بھی لارڈز میں اسپن بولرز کیلیے اس بار زیادہ کچھ نہیں تھا، پاکستان کے شاداب خان کا میچ فیگر بھی 25-2-97-2 رہا۔ اگرچہ ہیڈنگلے بھی فاسٹ بولرز کیلیے موزوں وینیو ہے تاہم بیس نے پہلے سے ہی وہاں پر کامیابی کیلیے منصوبہ بندی شروع کردی ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ میں سمجھتا ہوں کہ اس میچ میں جو میں اہم کردار ادا کرسکتا ہوں وہ زیادہ سے زیادہ میڈن اوورز کرنے کا ہے، میں عام طور پر ایسا کرتا رہا ہوں اور اب اپنی اسی صلاحیت کو ٹیسٹ لیول میں بروئے کار لانا ہے۔ بیس کا کہنا تھا کہ لارڈز ٹیسٹ کے دوران میں نے شاداب خان سے بھی بات کی تھی ، ان کا بھی یہی کہنا تھا کہ اسپنرز کیلیے یہ کنڈیشنز بہت ہی مشکل ہیں، میری ان کے ساتھ بات چیت کافی اچھی رہی۔
تفصیلات کے مطابق ڈومنیک بیس نے پاکستان کے خلاف لارڈز ٹیسٹ میں ڈیبیو پر ففٹی اسکور کرنے والے انگلینڈ کے تیسرے کم عمر ترین کرکٹر کا اعزاز حاصل کیا تھا، انھوں نے جوز بٹلر کے ساتھ مل کر پاکستانی اٹیک کا سامنا کرتے ہوئے نہ صرف ٹیم پر سے اننگزکی شکست کا خطرہ ٹالا تھا بلکہ میچ کو چوتھے دن تک لے گئے تھے مگر اب وہ گیند کے ساتھ اپنی صلاحیت منوانے کے خواہاں ہیں۔ لارڈز میں انھوں نے پہلی اننگز میں نپی تلی بولنگ کی تاہم اتوار کو انھیں 3.4 اوورز میں 29 رنز کی پٹائی برداشت کرنا پڑی تھی۔
بیس کہتے ہیں کہ میں تھوڑا بہت نروس تھا، میں اس مقابلے میں ملنے والے موقع کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کیلیے استعمال کرنا چاہتا تھا، اب میری نگاہیں ہیڈنگلے ٹیسٹ پر مرکوز ہیں، میں دوسرے میچ میں گیند کے استھ اچھی پرفارمنس پیش کرتے ہوئے ٹیم میں اپنی جگہ پکی کرنے کی پوری کوشش کروں گا، اس بار نروس ہونے سے زیادہ میں محسوس کررہا ہوں کہ میرے پاس خود کو ثابت کرنے کا یہی بہترین موقع ہے۔ 20 سالہ ڈومنیک بیس ایک رائٹ آرم آف بریک بولر ہیں، ویسے بھی لارڈز میں اسپن بولرز کیلیے اس بار زیادہ کچھ نہیں تھا، پاکستان کے شاداب خان کا میچ فیگر بھی 25-2-97-2 رہا۔ اگرچہ ہیڈنگلے بھی فاسٹ بولرز کیلیے موزوں وینیو ہے تاہم بیس نے پہلے سے ہی وہاں پر کامیابی کیلیے منصوبہ بندی شروع کردی ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ میں سمجھتا ہوں کہ اس میچ میں جو میں اہم کردار ادا کرسکتا ہوں وہ زیادہ سے زیادہ میڈن اوورز کرنے کا ہے، میں عام طور پر ایسا کرتا رہا ہوں اور اب اپنی اسی صلاحیت کو ٹیسٹ لیول میں بروئے کار لانا ہے۔ بیس کا کہنا تھا کہ لارڈز ٹیسٹ کے دوران میں نے شاداب خان سے بھی بات کی تھی ، ان کا بھی یہی کہنا تھا کہ اسپنرز کیلیے یہ کنڈیشنز بہت ہی مشکل ہیں، میری ان کے ساتھ بات چیت کافی اچھی رہی۔