ماہی گل ’’زنجیر‘‘ کے ریمیک میں ’’مونا ڈارلنگ‘‘ بنیں گی

19دسمبر 1975کو چندی گڑھ میں پیدا ہوئیں ،فلمی کیرئیر کا آغاز 2003میں کیا ،رواں سال اداکارہ کی تین فلمیں ریلیز کی ...

فلم ’’بلٹ راجہ ‘‘کے آئٹم سانگ کو یاد گار بنادیا ، نئی فلمیں کیرئیرمیں نیا موڑ دیں گی، ماہی گل۔ فوٹو: فائل

بالی وڈ اداکارہ ماہی گل فلم''زنجیر''کے ریمیک میں مونا ڈالنگ کاکردار نبھائیں گی ۔

رواں سال 14جون کو ریلیز ہونے والی اس فلم کی ڈبنگ کا مرحلہ گزشتہ دنوں ہی سنجے دت نے مکمل کروایا ہے ۔اس فلم میں اداکارہ ماہی گل نئے انداز کے رقص بھی پیش کریں گی ۔قبل ازیں ماضی کی فلم ''زنجیر ''میں مونا کا کردار بندو نے نبھایا تھا ۔ماہی گل کو اس کردار کے لیے فٹ قرار دیا گیا ہے تاہم اس کے لیے ماہی گل کا پورا حلیہ ہی تبدیل کردیا گیا ہے ۔

ان کے ہیئر اسٹائل سے لے کر چال ڈھال اور گفتگو کا انداز بھی مغرب زدہ لڑکی کا بنایا گیا ہے ۔ادھر ماہی کے آئٹم سانگ کی دھوم مچانے کے لیے فلم ''بلٹ راجہ ''6ستمبر کو ریلیز کی جارہی ہے۔اداکارہ کی اس کے علاوہ تین نئی فلمیں ریلیز کے لیے تیار ہیں ان میں ایک ہندی اور دو پنجابی کی فلمیں شامل ہیں ،اداکارہ کی ہندی فلم ''زنجیر ''کی تشہیری مہم شروع کردی گئی ہے ۔دریں اثناء فلم''بلٹ راجہ'' میں ماہی کا آئٹم نمبر شامل ہوگا۔اس فلم کے ستاروں کی جانب سے پروموشن کے لیے تقریبات سجانے کا سلسلہ جاری ہے ۔

ماہی گل کی دو پنجابی فلمیں بھی ریلیز کے لیے تیار ہیں ۔پنجابی فلم ''ہک نال''میں امریندر گل اور رانا رنبیر کے ساتھ جلوہ گر ہورہی ہیں۔ اس پنجابی فلم کے ہدایتکا بلجیت سنگھ ہیں ۔جب کہ فلم ''گرلیج سکندر والی '' میں بھی اہم کردار نبھایا ہے۔ اداکارہ نے اب تک کئی پنجابی اور ہندی فلموں میں کردار نبھائے اور اپنی پرفارمنس کا جادو جگایا ہے ۔حال ہی میں ماہی گل کو سیف علی خان اور سوناکشی سنہا کی نئی آنیوالی فلم ''بلٹ راجہ ''کے لیے آئٹم سانگ کے لیے سائن کیا گیا اداکارہ کا کہنا ہے کہ آئٹم سانگ کی دھوم مچے گی ،یہ فلم بھی رواں سال 6ستمبر کو سینماگھروں کی زینت بنائی جائے گی۔

اس فلم کے آئٹم سانگ پر ماہی گل نے یادگار پرفارمنس دی ہے ۔فلم کے موسیقارساجد،واجد ہیں۔ ہدایتکار کا کہنا ہے کہ فلم میں ماہی گل کی مختصر آمد نے چارچاند لگادیے ہیں ۔ بالی وڈ اداکارہ کا کہنا ہے کہ آئٹم سانگ میں پرفارمنس سے مطمئن ہوں ،پنجابی اور ہندی زبان کی فلموں میں اپنا کردار خوبی سے نبھایا ہے ۔اداکاری کا اپنا مزاج ہے اور یہ فن ہر کوئی نہیں کرسکتا ۔اپنی ذات کے اظہار کا بہترین ذریعہ بھی ہے اور دوسروں کو تفریح کے ساتھ فلاحی سبق بھی دیا جاسکتا ہے ۔




انھوں نے کہا کہ نئی فلموں میں اب آئٹم سانگ کا رواج پڑچکا ہے اس روایت کو آگے بڑھارہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ اپنے حصے کا کام اچھے انداز میں کریں ۔فلم ایک اجتماعی کوشش ہے ،کیمرے کے پیچھے رہنے والوں کا بھی بہت اہم کردار ہوتا ہے اور میں سمجھتی ہوں کہ اچھی کہانی کے بغیر کوئی فلم بھی کامیابی حاصل نہیں کرسکتی۔

بالی وڈ اداکارہ نے بتایا کہ پنجاب سے تعلق ہونے کی وجہ سے ہر بات سیدھی کرنے کا حوصلہ رکھتی ہوں۔ آنیوالی فلموں میں اپنے کام کی بنیاد پر داد کی طلب گار ہوں۔ انھوں نے کہا کہ نئی فلمیں کیرئیرمیں نیا موڑ لانے کا سبب بنیں گی ۔ہر فنکار کو محنت کے بل بوتے پر آگے بڑھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔کوئی بھی مقصد حاصل کرنے کے لیے نیک نیتی سے کام کرنا لازمی شرط ہوتی ہے ۔واضح رہے کہ 19دسمبر 1975کو بھارتی پنجاب کے شہر چندی گڑھ میں پیدا ہونے والی 37سالہ اداکارہ نے فلمی کیرئیر 2003میں فلم ''ہوائیں ''سے شروع کیا۔

اداکارہ کو انوراگ کیشپ کی فلم ''ڈیوڈی''کے کردار پاروسے بڑی شہرت ملی اور یہ کردار اب تک شائقین کے ذہنوں پر نقش ہے ۔یہ بنگالی ناول'' دیوداس''کی ماڈرن ریمیک تھی اس پر 2010میں اداکارہ کو بہترین پرفارمنس پر فلم فیئر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے ۔ماہی گل نے پنجابی تھیٹر میں بھی فن کے جوہر دکھائے اور شائقین سے داد وصول کی۔

لائیو پرفارمنس کے کئی مواقع ملے اور وہ اپنی عمدہ پرفارمنس سے ہر بار سرخرو ہوئیں ،پہلی فلم کرنے پر انھیں متعدد فلموں میں کام کرنے کی آفرز آئیں تاہم اداکارہ نے صرف منتخب فلموں میں کام کرنے کو ترجیح دی تاہم پنجاب سے خاص لگائو کے سبب پنجابی فلم میں کام کرنے کے لیے ہر وقت تیار رہیں ۔اداکارہ کی دوسری فلم پنجابی ہی تھی جو ''خوشی مل گئی ''کے نام سے 2004میں سینماگھروں کی زینت بنائی گئی ۔2006کے دوران بھی پنجابی فلم ''صرف پنج دن''میں جلوہ گرہوئیں ۔

2007میں ہندی فلم ''کھویا کھویا چاند''میں پرفارم کرکے شائقین کو اداکاری سے متاثر کیا۔ اسی سال پھر پنجابی فلم ''مٹی واجاں مار دی'' میں رانی کا کردار نبھایا۔ 2008میں اسی زبان میں فلم ''چک دے پھٹے''میں کام کیا ۔2009کے دوران پھر ہندی فلم ''گل لال ''میں مادھوری کے روپ میں جلوہ گرہوئیں ۔
Load Next Story