بھارتی فلموں سے فلم انڈسٹری کو نقصان پہنچ رہا ہے زارا اکبر
بھارتی فلموں کے حمایتی پاکستانی فلمیں بھی بھارت میں دکھانے کیلیے انتظامات کریں، زارا اکبر
بھارتی فلموں کے حمایتی پاکستانی فلمیں بھی بھارت میں دکھانے کیلیے انتظامات کریں، زارا اکبر فوٹو: فائل
پاکستان فلم انڈسٹری، سٹیج اور ٹیلی ویژن ڈراموں کی معروف اداکارہ زارا اکبر نے کہا ہے کہ بھارتی فلموں کی پاکستان میں نمائش سے ہماری فلم انڈسٹری کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔
جو لوگ ہمارے ملک پاکستان میں بھارتی فلمیں دکھانا چاہتے ہیں، انہیں پاکستانی فلمیں بھارت میں دکھانے کے لیے بھی انتظامات کرنے چاہئیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے، معروف اداکارہ زارا اکبر نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے کہ بھارتی فلموں کا مقابلہ کرنے کے لیے کچھ کیا جائے لیکن پاکستانی فلم انڈسٹری میں ایسا ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی فلم انڈسڑی کی کامیابی کے لیے فلم انڈسٹری کے شعبے سے وابستہ تمام رائیٹرز،فلمسازوں اور ہدایتکاروں کو اپنے تمام ذاتی اختلافات بھلا کر ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہو نا چاہیے اور مشترکہ طور پر مل کر مختلف پراجیکٹس کا آغاز کرنا چاہیے۔
اس سے نہ صرف معیاری کام ہوگا بلکہ سرمائے کابوجھ کم ہونے کی وجہ سے زیادہ فلمیں بھی بنائی جا سکتی ہیں ،انھوں نے کہا کہ میں نے اس مقام تک پہنچنے کے لیے ایک طویل سفر طے کیا ہے اورمیں نے موجودہ مقام اپنے ماں باپ کی خصوصی دعائوں،اساتذہ کی شفقت اور انتہائی انتھک محنت سے حاصل کیا ہے، آخر میں اداکارہ زارا اکبرنے کہا کہ میں جھوٹے اور فریبی لوگوں سے سخت نفرت کرتی ہوں کیونکہ سچ ہمیشہ کامیاب ہوتا ہے جب کہ بڑا اداکار وہی ہوتا ہے جس میں بڑا پن ہواور اللہ تعالیٰ ہر ایک کو اس کی محنت کا صلہ ضروردیتے ہیں۔
جو لوگ ہمارے ملک پاکستان میں بھارتی فلمیں دکھانا چاہتے ہیں، انہیں پاکستانی فلمیں بھارت میں دکھانے کے لیے بھی انتظامات کرنے چاہئیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے، معروف اداکارہ زارا اکبر نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے کہ بھارتی فلموں کا مقابلہ کرنے کے لیے کچھ کیا جائے لیکن پاکستانی فلم انڈسٹری میں ایسا ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی فلم انڈسڑی کی کامیابی کے لیے فلم انڈسٹری کے شعبے سے وابستہ تمام رائیٹرز،فلمسازوں اور ہدایتکاروں کو اپنے تمام ذاتی اختلافات بھلا کر ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہو نا چاہیے اور مشترکہ طور پر مل کر مختلف پراجیکٹس کا آغاز کرنا چاہیے۔
اس سے نہ صرف معیاری کام ہوگا بلکہ سرمائے کابوجھ کم ہونے کی وجہ سے زیادہ فلمیں بھی بنائی جا سکتی ہیں ،انھوں نے کہا کہ میں نے اس مقام تک پہنچنے کے لیے ایک طویل سفر طے کیا ہے اورمیں نے موجودہ مقام اپنے ماں باپ کی خصوصی دعائوں،اساتذہ کی شفقت اور انتہائی انتھک محنت سے حاصل کیا ہے، آخر میں اداکارہ زارا اکبرنے کہا کہ میں جھوٹے اور فریبی لوگوں سے سخت نفرت کرتی ہوں کیونکہ سچ ہمیشہ کامیاب ہوتا ہے جب کہ بڑا اداکار وہی ہوتا ہے جس میں بڑا پن ہواور اللہ تعالیٰ ہر ایک کو اس کی محنت کا صلہ ضروردیتے ہیں۔