احمد شہزاد ڈوپنگ کیس پر پڑے پردے نہیں ہٹ پائے
ریویوبورڈکی رپورٹ1،2 روز میں آنے کا امکان ہے، کرکٹ بورڈ آفیشل کا دعویٰ
کوئی درخواست ہی موصول نہیں ہوئی،پاکستان اسپورٹس بورڈ کا ردعمل۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل
احمد شہزاد ڈوپنگ کیس پر پڑے پردے نہیں ہٹ پائے، پی سی بی عہدیدار کے مطابق ریویو بورڈ کی رپورٹ 1،2 روز میں آنے کا امکان ہے۔
ڈوپ ٹیسٹ کیلیے احمد شہزاد کا سیمپل 2ماہ قبل لیا گیا، 3ہفتے قبل ''ایکسپریس'' میں خبر شائع ہونے پر پی سی بی کی جانب سے نتیجہ مثبت آنے کی تصدیق بھی کردی گئی لیکن کرکٹر کا نام بتانے سے گریز کیا،اس وقت بتایا گیا تھا کہ حکومتی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کے ریویو بورڈ کی جانب سے تصدیق ہونے پر1،2 روز میں کھلاڑی کے بارے میں بھی آگاہ کردیا جائے گا۔
گزشتہ روز''کرک انفو'' سے بات چیت کرتے ہوئے پی سی بی کے ایک عہدیدار نے کہا کہ رپورٹ1،2روز میں آجائے گی،یاد رہے کہ حکومتی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی پاکستان اسپورٹس بورڈکے تحت کام کرتی ہے لیکن اس کے حکام کا کہنا ہے کہ انھیں ابھی تک ریویو کے حوالے سے پی سی بی کی طرف کوئی درخواست ہی وصول نہیں ہوئی۔
احمد شہزاد کیس میں غیرمعمولی تاخیر اس لیے بھی زیادہ کھٹک رہی ہے کہ ماضی قریب میں اسی نوعیت کا ایک فیصلہ صرف ڈیڑھ ماہ کی کارروائی میں ہوگیا تھا، قائداعظم ٹرافی میچ میں شریک عمران بٹ کا گزشتہ سال 5نومبر کو ٹیسٹ مثبت آیا جس کی تصدیق اگلے روز ہوئی،اسی دن ریویو پینل تشکیل دیتے ہوئے انھیں عبوری طور پر معطل کیا گیا،15نومبر کو چارج شیٹ بھی جاری کردی گئی لیکن احمدشہزاد کے معاملے میں ابھی تک باقاعدہ نام تک کی تصدیق سے گریز کیا جا رہا ہے۔
ڈوپ ٹیسٹ کیلیے احمد شہزاد کا سیمپل 2ماہ قبل لیا گیا، 3ہفتے قبل ''ایکسپریس'' میں خبر شائع ہونے پر پی سی بی کی جانب سے نتیجہ مثبت آنے کی تصدیق بھی کردی گئی لیکن کرکٹر کا نام بتانے سے گریز کیا،اس وقت بتایا گیا تھا کہ حکومتی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کے ریویو بورڈ کی جانب سے تصدیق ہونے پر1،2 روز میں کھلاڑی کے بارے میں بھی آگاہ کردیا جائے گا۔
گزشتہ روز''کرک انفو'' سے بات چیت کرتے ہوئے پی سی بی کے ایک عہدیدار نے کہا کہ رپورٹ1،2روز میں آجائے گی،یاد رہے کہ حکومتی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی پاکستان اسپورٹس بورڈکے تحت کام کرتی ہے لیکن اس کے حکام کا کہنا ہے کہ انھیں ابھی تک ریویو کے حوالے سے پی سی بی کی طرف کوئی درخواست ہی وصول نہیں ہوئی۔
احمد شہزاد کیس میں غیرمعمولی تاخیر اس لیے بھی زیادہ کھٹک رہی ہے کہ ماضی قریب میں اسی نوعیت کا ایک فیصلہ صرف ڈیڑھ ماہ کی کارروائی میں ہوگیا تھا، قائداعظم ٹرافی میچ میں شریک عمران بٹ کا گزشتہ سال 5نومبر کو ٹیسٹ مثبت آیا جس کی تصدیق اگلے روز ہوئی،اسی دن ریویو پینل تشکیل دیتے ہوئے انھیں عبوری طور پر معطل کیا گیا،15نومبر کو چارج شیٹ بھی جاری کردی گئی لیکن احمدشہزاد کے معاملے میں ابھی تک باقاعدہ نام تک کی تصدیق سے گریز کیا جا رہا ہے۔