حکومت نے اپنے ابتدائی 9 دنوں میں تاریخی کام کیے فواد چوہدری
اکنامک ایڈوائزری کونسل تشکیل، ریاستی میڈیا پر سنسر شپ ختم، ایک دن میں 15 لاکھ پودے لگائے، وزیر اطلاعات
اکنامک ایڈوائزری کونسل تشکیل، ریاستی میڈیا پر سنسر شپ ختم، ایک دن میں 15 لاکھ پودے لگائے، وزیر اطلاعات۔ فوٹو: پی آئی ڈی
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت نے اپنے ابتدائی 9 دنوں میں تاریخی کام کیے ہیں۔
گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اقتدار کی منتقلی کا اہم مرحلہ مکمل ہونے پر پاکستان کے عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عوام کو بہت جلد حکومت کی طرف سے معیشت کے استحکام کے حوالے سے بھی عملی اقدامات نظر آئیں گے۔
صدارتی انتخابات کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے نامزد امیدوار ڈاکٹر عارف علوی بھاری اکثریت سے صدر منتخب ہوں گے، وہ انتہائی پیشہ ورانہ اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے شخص ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈاکٹرعارف علوی نے عمران خان کا اس وقت ساتھ دیا جب پاکستان تحریک انصاف چھوٹی سی جماعت تھی، وہ نظریے کے ساتھ ثابت قدم رہے، وفاقی وزیر نے کہا کہ تبدیلی کے سفر کا اہم مرحلہ ڈاکٹر عارف علوی کی قیادت میں عبور ہو رہا ہے، آج ماحول بڑا اچھا ہے۔ اپوزیشن نے بھی صدارتی انتخاب کے حوالے سے اچھا کردار ادا کیا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس کی اربوں روپے کی گاڑیاں فروخت کی جا رہی ہیں، وزیراعظم نے اپنے لیے چھوٹے سے گھر کا انتخاب کیا، وفاقی وزیر نے کہا کہ اکنامک ایڈوائزری کمیٹی میں بڑے بڑے لوگوں کو شامل کیا ہے جو اقتصادی ٹیم بنی ہے وہ آئندہ نوبل انعام کیلیے نامزد ہونے والوں پر مشتمل ہے، فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کی ٹیم میں وہ لوگ ہیں جس سے معلوم ہوگا کہ ٹیم میں کتنی جان ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ حکومت پر تنقید کرنا میڈیا کا حق ہے کیونکہ میڈیا اگر تنقید نہیں کرے گا تو کون کرے گا، وفاقی وزیر نے کہا کہ عوام نے یہ فیصلہ کرنا ہے کہ حکومت کام کر رہی ہے یا میڈیا کی تنقید محض سنسی پھیلانے کیلیے ہے، انھوں نے کہا کہ حکومت اپنا کام کرتی رہے گی اور میڈیا بھی مثبت تنقید کرتا رہے ہم اس کا خیرمقدم کریں گے۔
دریں اثنا پی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں نے خورشید شاہ سے کہا تھا کہ صدارت کیلیے متفقہ امیدوار لایا جا سکتا ہے لیکن جو بات اب خورشید شاہ کہہ رہے ہیں اس کی مجھے سمجھ نہیں آئی۔
خبر ایجنسی کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے وزیراعظم کی جانب سے مالیاتی کونسل کے مشیر کی تعیناتی کے بعد آن لائن جاری مہم کے جواب میں کہا ہے کہ پاکستان جتنا اکثریت کا ملک ہے اتنا ہی اقلیتوں کا بھی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے سوال کیا کہ کیا پاکستان میں اقلیتوں کے کردار پر پابندی عائد کر دینی چاہیے؟ کیا پاکستان میں اقلیتوں کو اٹھا کر ملک سے باہر پھینک دیا جائے؟ انھوں نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کس قسم کے لوگ ایسی باتیں کر رہے ہیں؟ انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر عاطف میاں وہ شخص ہیں جن سے متعلق کہا جا رہا ہے کہ وہ آئندہ 5 سال میں امن کا نوبل اعزاز جیتے گا۔
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ انھیں مالیاتی مشاورتی کونسل کا رکن تعینات کیا گیا ہے، اسلامی نظریاتی کونسل یا کسی اور شعبے کا رکن مقرر نہیں کیا گیا، انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان اقلیتوں کا بھی اتنا ہی ہے جتنا کہ اکثریت کا، انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کی حفاظت ہماری ذمے داری ہے، نہ صرف حکومت بلکہ یہ ہر مسلمان کا مذہبی فریضہ ہے کہ اپنے ساتھ بسنے والے لوگوں کی حفاظت کرے اور ان کا احترام کرے۔
انھوں نے ٹویٹر پر ایک پیغام بھی شیئر کیا کہ قائداعظم محمد علی جناح نے سر ظفر اللہ کو وزیر خارجہ تعینات کیا تھا، ہم انتہا پسندوں کے نہیں، قائداعظم کے نقش قدم پر چلیں گے۔
گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اقتدار کی منتقلی کا اہم مرحلہ مکمل ہونے پر پاکستان کے عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عوام کو بہت جلد حکومت کی طرف سے معیشت کے استحکام کے حوالے سے بھی عملی اقدامات نظر آئیں گے۔
صدارتی انتخابات کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے نامزد امیدوار ڈاکٹر عارف علوی بھاری اکثریت سے صدر منتخب ہوں گے، وہ انتہائی پیشہ ورانہ اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے شخص ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈاکٹرعارف علوی نے عمران خان کا اس وقت ساتھ دیا جب پاکستان تحریک انصاف چھوٹی سی جماعت تھی، وہ نظریے کے ساتھ ثابت قدم رہے، وفاقی وزیر نے کہا کہ تبدیلی کے سفر کا اہم مرحلہ ڈاکٹر عارف علوی کی قیادت میں عبور ہو رہا ہے، آج ماحول بڑا اچھا ہے۔ اپوزیشن نے بھی صدارتی انتخاب کے حوالے سے اچھا کردار ادا کیا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس کی اربوں روپے کی گاڑیاں فروخت کی جا رہی ہیں، وزیراعظم نے اپنے لیے چھوٹے سے گھر کا انتخاب کیا، وفاقی وزیر نے کہا کہ اکنامک ایڈوائزری کمیٹی میں بڑے بڑے لوگوں کو شامل کیا ہے جو اقتصادی ٹیم بنی ہے وہ آئندہ نوبل انعام کیلیے نامزد ہونے والوں پر مشتمل ہے، فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کی ٹیم میں وہ لوگ ہیں جس سے معلوم ہوگا کہ ٹیم میں کتنی جان ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ حکومت پر تنقید کرنا میڈیا کا حق ہے کیونکہ میڈیا اگر تنقید نہیں کرے گا تو کون کرے گا، وفاقی وزیر نے کہا کہ عوام نے یہ فیصلہ کرنا ہے کہ حکومت کام کر رہی ہے یا میڈیا کی تنقید محض سنسی پھیلانے کیلیے ہے، انھوں نے کہا کہ حکومت اپنا کام کرتی رہے گی اور میڈیا بھی مثبت تنقید کرتا رہے ہم اس کا خیرمقدم کریں گے۔
دریں اثنا پی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں نے خورشید شاہ سے کہا تھا کہ صدارت کیلیے متفقہ امیدوار لایا جا سکتا ہے لیکن جو بات اب خورشید شاہ کہہ رہے ہیں اس کی مجھے سمجھ نہیں آئی۔
خبر ایجنسی کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے وزیراعظم کی جانب سے مالیاتی کونسل کے مشیر کی تعیناتی کے بعد آن لائن جاری مہم کے جواب میں کہا ہے کہ پاکستان جتنا اکثریت کا ملک ہے اتنا ہی اقلیتوں کا بھی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے سوال کیا کہ کیا پاکستان میں اقلیتوں کے کردار پر پابندی عائد کر دینی چاہیے؟ کیا پاکستان میں اقلیتوں کو اٹھا کر ملک سے باہر پھینک دیا جائے؟ انھوں نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کس قسم کے لوگ ایسی باتیں کر رہے ہیں؟ انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر عاطف میاں وہ شخص ہیں جن سے متعلق کہا جا رہا ہے کہ وہ آئندہ 5 سال میں امن کا نوبل اعزاز جیتے گا۔
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ انھیں مالیاتی مشاورتی کونسل کا رکن تعینات کیا گیا ہے، اسلامی نظریاتی کونسل یا کسی اور شعبے کا رکن مقرر نہیں کیا گیا، انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان اقلیتوں کا بھی اتنا ہی ہے جتنا کہ اکثریت کا، انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کی حفاظت ہماری ذمے داری ہے، نہ صرف حکومت بلکہ یہ ہر مسلمان کا مذہبی فریضہ ہے کہ اپنے ساتھ بسنے والے لوگوں کی حفاظت کرے اور ان کا احترام کرے۔
انھوں نے ٹویٹر پر ایک پیغام بھی شیئر کیا کہ قائداعظم محمد علی جناح نے سر ظفر اللہ کو وزیر خارجہ تعینات کیا تھا، ہم انتہا پسندوں کے نہیں، قائداعظم کے نقش قدم پر چلیں گے۔