بجٹ میں ڈیری ولائیو اسٹاک سیکٹرز پر ٹیکس سے گریز کیا جائے

بزنس رپورٹر  بدھ 29 مئ 2013
جی ایس ٹی لگا تو پیداواری اخراجات میں اضافہ، تازہ دودھ مہنگا ہو جائے گا، ڈیری ایسوسی ایشن  فوٹو: فائل

جی ایس ٹی لگا تو پیداواری اخراجات میں اضافہ، تازہ دودھ مہنگا ہو جائے گا، ڈیری ایسوسی ایشن فوٹو: فائل

کراچی: پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن نے کہا ہے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ڈیری اور لائیو اسٹاک سیکٹر پر ٹیکس استثنیٰ کے خاتمے اور جنرل سیلز ٹیکس کے نفاذ سے دودھ کی قیمت میں اضافہ ہو جائے گا۔

پاکستان دودھ کی پیداوار میں دنیا کا چوتھا بڑا ملک ہے، چین، مشرق وسطی اور انڈونیشیا میں ڈیری مارکیٹ کا حجم 25 رب ڈالر ہے، پاکستان بھی دودھ کی پیداوار بڑھا کر خطے میں ڈیری مصنوعات کا اہم برآمدکنندہ بن سکتا ہے۔ ایسوسی ایشن کے سینئر عہدیداران کے مطابق امریکا میں فارمرز کے لیے دودھ کی قیمت 29 سینٹس اور نیوزی لینڈ میں 21 سینٹس فی لیٹر ہے جبکہ پاکستان میں کاشت کاروں کو 32 سینٹس فی لیٹر دیے جارہے ہیں جو دنیا کے بیشتر ممالک کے مساوی ہیں۔

اگر حکومت نے نئے بجٹ میں ڈیری سیکٹر پر ٹیکس عائد کیے تو اس سے نہ صرف پیداواری اخراجات میں اضافہ ہوگا، بلکہ مارکیٹ میں تازہ دودھ کی قیمت بھی بڑھ جائیگی۔ انکا کہنا تھا کہ پاکستان میں فی مویشی دودھ کی سالانہ پیداوار 4 ہزار لیٹر ہے، ڈیری مصنوعات کا صرف 7 فیصد تازہ دودھ سے تیار کیا جاتا ہے جس میں اضافے کے لیے عالمی ادارے کے تعاون سے فارمرز کو تربیت دی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔