650 عارضی بلدیاتی ملازمین کی ملازمت ختم 3 ماہ کی تنخواہ بھی نہیں دی گئی

عارضی ملازمین کی اکثریت روزانہ اپنے دفتر ی امور بھی سر انجام دے رہی ہے۔

نااہل افسران ملازمین کیلیے موثر حکمت عملی نہ بناسکے،میئرکراچی بھی پریشان۔ فوٹو:فائل

بلدیہ عظمیٰ کراچی کے 650ملازمین کا مستقبل داؤ پر لگادیا گیا۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی میں سیکڑوں عارضی ملاز مین فاقہ کشی پرمجبور ہیں، 3 ماہ سے تنخواہیں جاری نہیں کی گئیں ہیں، عارضی ملازمین کی اکثریت روزانہ اپنے دفتری امور بھی سر انجام دے رہی ہے ،میئر کر اچی اور ان کے قریب ترین افسران ، ایس ایم شکیب ، مسعود عالم ، اصغر عبا س، تسلیم سمیت 650ملا زمین کا مستقبل داؤ پر لگادیا۔

ذرا ئع کاکہنا ہے کہ نوکریوں سے فا رغ کیے جا نے والے عارضی ملاز مین کو نو ٹس بھی جا ری نہیں کیا گیا بغیر نو ٹس کنٹریکٹ ختم کر دیے گئے ہیں، ذرا ئع کا کہنا ہے کہ بلد یہ عظمیٰ کر اچی میں سیکڑوں عارضی ملا زمین دردر کی ٹھو کریں کھا نے پر مجبورکردیا گیا ہے،چند افسران کی ناقص حکمت عملی نے عارضی ملازمین کا مستقبل داؤ پر لگا دیا۔

ترجمان کے ایم سی نے عارضی کوملاز مین آ سرے دے رہے ہیں کہ جلد ان کو مستقل کر دیا جائے گا، ذرا ئع کا کہنا ہے کہ کئی سال سے کے ایم سی کے مختلف محکمو ں میں عارضی ملا زمین نوکریاں کررہے ہیں ۔


میئرکراچی کے مشیران جن میں ایس ایم شکیب ،مسعود عالم ،اصغر عباس ،ساجد علی ، سمیت دیگر نے نئی حکمت علی مرتب کی ہے،سیکڑوں ملا زمین کو کنٹریکٹ ختم ہو نے پر تجد ید نہ کیاجا ئے اور ان ملا زمین کو کہا جا ئیکہ آ پ کو مستقل کررہے ہیں اس کے لیے دستاویزا ت اور سندھ حکومت سے اجازت لی جارہی ہے ،تین ماہ سے ملازمین کو آ سر ا دیا جا رہا ہے لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی سال سے مختلف محکموں میں کام کر نیوالے عارضی ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کرنے کی حکمت عملی بنا لی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے ان افسران نے اپنے لوگوں کی بھرتی کے لیے یہ تمام حکمت عملی مر تب کی ہے جس کی وجہ سے سیکڑوں عارضی ملازمین کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے۔

ذرائع نے بتا یا کہ ایس یم شکیب ، اصغر عبا س اور مسعود عالم نے یہ ساری منصوبہ بندی کی ہے جس کی وجہ سے چھ سو سے زائد کنٹریکٹ ملازمین کو نکالنے کیلیے یہ حکمت عملی مرتب کی گئی ہے عارضی ملاز مین نے وزیر اعلیٰ سندھ اور میئر کر اچی سے اپیل کی ہے کہ 3ماہ کی تنخوا ہیں جا ری کی جائیں۔

ترجمان کے ایم سی کا کہنا ہے کہ ساڑھے چھ سو ملازمین کا کنٹریکٹ ختم ہو نے پر تجد ید نہیں کیا گیا ہے اور تمام محکمہ کے سربراہان کو ہدایت کردی ہے کہ ان ملا زمین کو نوکریوں سے فارغ کر دیا جائے ان سے کو ئی کام نہ لیں۔

ذرائع نے بتا یا کہ ساڑھے چھ سو کنٹریکٹ ملازمین کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے کر دیے گئے ہیں، من پسند افسران کو بھاری تنخواہوں پر کنٹریکٹ پر رکھا ہوا ہے ان کی تعداد بھی ساڑھے چھ سو ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ نکالے جانے والے عارضی ملازمین معمولی اجرت پر کام کرتے تھے۔
Load Next Story