- اداروں کیخلاف پروپیگنڈا؛ اعظم سواتی کو ایف آئی اے کے پاس شامل تفتیش ہونے کا حکم
- بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچادی، جھیل میں شگاف پڑ گیا، آبادیاں زیرِ آب
- پاکستان اور ایران کا غزہ پر مؤقف یکساں ہے، دفتر خارجہ
- پاسپورٹ غیر قانونی بلاک کیا تو ایف آئی اے کیخلاف کارروائی ہوگی، پشاور ہائیکورٹ
- شرمناک شکست پر کپتان بابراعظم کا بیان سامنے آگیا
- پنجاب میں 30 اپریل تک گرج چمک کیساتھ طوفانی بارشوں کا امکان
- پنجاب: اسموگ کے خاتمے کیلیے انوائرمینٹل پروٹیکشن اتھارٹی بنانے کا فیصلہ
- وفاقی کابینہ اجلاس؛ آئی ایم ایف معاہدہ اور سیکیورٹی صورتحال ایجنڈے میں شامل
- کمزور کیویز سے شکست؛ گرین شرٹس نے ننھے فینز کو رُلا دیا
- پنجاب میں ایل پی جی سلنڈر پھٹنے کے واقعات بڑھ گئے، انتظامیہ کی چشم پوشی
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل پاکستان کی مڈل آرڈر کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی
- زنگ آلود ذہن، ڈگری مافیا اور بے روزگاری
- مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار
- نائیجیریا کی خاتون کا طویل انٹرویو میراتھون کا ریکارڈ
- دنیا کی نصف آبادی کو مچھروں سے پھیلنے والی وباء کا خطرہ
- واٹس ایپ کا اِن ایپ ڈائلر فیچر پر کام جاری
- عامر جمال کا ورکشائر کے ساتھ معاہدہ، ٹی20 بلاسٹ بھی کھیلیں گے
- پٹرولیم سیلرز ایسوسی ایشن نے پمپس بند کرنیکی دھمکی دیدی
- سیلز سسٹم تنصیب میں تاخیر پر ان پُٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ میں کمی
- نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیر خزانہ
رائس ایکسپورٹرز جنوبی افریقہ پرتوجہ دیں، پاکستانی سفارتکار
کراچی: جنوبی افریقہ میں تعینات پاکستان کے سیکریٹری کمرشل قمر زمان نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کی 106 ارب ڈالر کی درآمدات میں سے پاکستان 20 فیصد حصہ بھی حاصل کرلے تو ملکی برآمدات دگنی کی جاسکتی ہیں۔
یہ بات انہوں نے رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین جاوید علی غوری اور ان کے ہمراہ آنے والے پاکستانی وفد کے اراکین کو دیے گئے عصرانے کے موقع پر کہی، اس موقع پر جاوید علی غوری، ڈپٹی لیڈر جاوید تارمحمد،کنوینر محمد ندیم صادق،ٹیکامل،اظہرحسین ہاشمی اور دیگر نے بھی اظہارخیال کیا۔
قمرزمان نے بتایا کہ جنوبی افریقہ میں انڈسٹری نہ ہونے کے برابر ہے اور اس کا بنیادی انحصار درآمدات پر ہے اور یہی نہیں بلکہ جنوبی افریقہ کو گیٹ وے کے طور پر استعمال کرکے پورے افریقہ تک پاکستانی مصنوعات کو پھیلایا جاسکتا ہے، ضرورت صرف توجہ دینے کی ہے، خاص طور پر ایسی صورتحال میں جب افریقی ممالک میں پاکستانی مصنوعات پسند بھی کی جاتی ہیں، سیمنٹ اس کی بہتری مثال ہے کیونکہ جنوبی افریقہ میں 90 فیصد سیمنٹ کی ضرورت پاکستان پوری کرتا ہے، اگر مارکیٹنگ کے جدید طریقوں کو اپنایا جائے تو غذائی اشیا، مصالحہ جات، ٹیکسٹائل، فارماسیوٹیکل اور دیگر شعبوں کی درآمدات میں پاکستانی برآمدکنندگان بھاری حصہ حاصل کرکے اپنے کاروبار کو وسعت دے سکتے ہیں جس سے ملک کو درپیش زرمبادلہ کی کمی بھی پوری کی جاسکے گی۔
انہوں نے کہا کہ مشروبات اور دوائیں جنوبی افریقہ کی بڑی مارکیٹ ہے لیکن اس میں پاکستان کا حصہ کچھ فیصد بھی نہیں ہے، اسی طرح مصالحہ جات کا استعمال بھی یہاں بہت زیادہ ہے اور پاکستان اس حوالے سے خود کفیل ہے۔ اس موقع پر رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین جاوید علی غوری نے کہا کہ جوہانسبرگ اور ڈربن میں جنوبی افریقہ کے تاجروں سے ملاقات مفید رہی ہے اور توقع ہے مستقبل میں اس کا اچھا نتیجہ برآمد ہوگا۔ وفود کے تبادلوں کے اثرات فوری طور پر نہیں آتے لیکن تعلق کو بتدیج استوار کرکے برآمد بڑھائی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چاول کی برآمد کے حوالے سے ہمیں قیمت کے کچھ مسائل کا سامنا ہے مگر اس کے لیے ایسی حکمت عملی طے کرنا ہوگی جس سے جنوبی افریقہ میں چاول کی مارکیٹ کو دوبارہ حاصل کیا جاسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔