ٹکٹوں کی قیمتوں کا اعلان 19 جولائی کو ہوگا

اسپورٹس ڈیسک  بدھ 3 جولائی 2013
تاریخ کے سستے ترین نرخ رکھیں گے (جیروم والکے) سیکیورٹی معاملات حکومت کی ذمہ داری ہیں تبصرہ نہیں کر سکتے، فیفا۔ فوٹو: فائل

تاریخ کے سستے ترین نرخ رکھیں گے (جیروم والکے) سیکیورٹی معاملات حکومت کی ذمہ داری ہیں تبصرہ نہیں کر سکتے، فیفا۔ فوٹو: فائل

ریو ڈی جنیریو: فٹبال کی ورلڈ تنظیم فیفا نے کہا ہے کہ برازیل میں آئندہ سال شیڈول ورلڈ کپ میچز کیلیے تاریخ کی سستی ترین ٹکٹیں دستیاب ہوں گی۔

سیکریٹری جنرل جیروم والکے کے مطابق ٹکٹوں کی قیمتوں کا اعلان 19جولائی کو کیا جائے گا،70فیصد مقابلوں کے ٹکٹسں کی قیمت گذشتہ ایونٹ کی بانسبت کم ہو گی، والکے اور تنظیم کے صدر سیپ بلاٹر نے اتوار کو برازیل میں ختم ہونے والے کنفیڈریشنز کپ کو سراہا، یہ ٹورنامنٹ عوامی احتجاج کی زد میں رہا، وہاں آئندہ سال منعقد ہونے والے ورلڈ کپ پر آنیوالے بھاری اخراجات، ملک میں کرپشن اور عوام کے لیے ناسازگار سہولیات کی فراہمی پر مختلف شہروں میں عوامی مظاہرے کیے گئے، بلاٹر نے کہاکہ لاکھوں مظاہرین کے سڑکوں پر نکلنے کے باوجود کنفیڈریشنز کپ کامیاب رہا۔

پیر کو ریو ڈی جنیریو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سماجی گڑبڑ ختم ہونے کا تاثر مل رہا ہے، مجھے یہ نہیں معلوم کہ یہ کتنے عرصے تک رہے گی۔ غیر یقینی کی صورتحال پر بات چیت کرتے ہوئے فیفا کے صدر نے تسلیم کیا کہ اس بات کے خدشات تھے کہ شاید برازیل 2014 ورلڈ کپ کے لیے تیار نہیں ہے،کنفیڈریشنزکپ کے آغاز سے کچھ عرصے قبل ہی اسٹیڈیمز کی تعمیر مکمل ہوئی تھی،اسی وجہ سے یہ شکوک و شبہات تھے کہ اس ملک کا بنیادی ڈھانچہ کس طرح بڑے پیمانے پر منعقد ہونے والے ٹورنامنٹ سے نمٹ سکے گا؟

فیفا کے صدر نے مزید کہا جب یہ مقابلہ شروع ہوا تو کچھ غیریقینی کی صورتحال تھی کہ کیا ہو گا؟ مگر بتدریج خدشات دور ہوتے گئے، ورلڈ کپ کے موقع پر برازیل میں سیکیورٹی معاملات پر فیفا حکام کسی بھی قسم کا تبصرہ نہیں کر رہے،ان کے مطابق یہ حکومتی معاملہ ہے۔ برازیل میں حالیہ دنوں حکومت مخالف مظاہرے کیے گئے، گذشتہ دنوں منعقد ہونے والے کنفیڈریشنز کپ کے دوران مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان متعدد جھڑپیں ہوئیں، مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا گیا، ربڑ کی گولیاں چلائی گئیں اور ان پر مرچوں بھرا اسپرے کیا گیا۔

ایسی اطلاعات بھی موصول ہوئیں کہ اتوار کو جب ریو ڈی جنیرو کے ماریکانا اسٹیڈیم میں کنفیڈریشنز کپ کا فائنل کھیلا جا رہا تھا تو باہر موجود مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے پولیس نے ایک بارپھر آنسو گیس کا استعمال کیا، اس سے اسٹیڈیم میں موجود لوگ بھی متاثر ہوئے۔ ان مظاہرین کی جانب سے فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا کو سب سے زیادہ تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ مظاہرین کا موقف تھا کہ ٹیکس سے مستثنیٰ فیفا خوب منافع کما رہی ہے،انٹرنیشنل فٹبال مقابلے منعقد کرنے کیلیے عوامی فنڈز سے بڑے پیمانے پر سرمایہ لگایا جا رہا ہے، مظاہرین سمجھتے ہیں کہ یہ رقم اسکولوں اور اسپتالوں پر لگانی چاہیے تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔