حکومت سندھ نے سرکاری تعلیمی بورڈز کو 50 فیصدگرانٹ جاری کر دی

915.369 ملین محکمہ خزانہ سے اے جی سندھ کو منتقل، چند روز میں تعلیمی بورڈز کو مل جائیں گے

میٹرک اور انٹر کے طلبا کی انرولمنٹ، امتحانی فیسوں کی مد میں تعلیمی بورڈز کو جاری کیے گئے فوٹو: فائل

حکومت سندھ نے صوبے کے تعلیمی بورڈز کو سرکاری تعلیمی اداروں کے میٹرک اور انٹر کے طلبا کی انرولمنٹ اور امتحانی فیسوں کی مد میں مالی سال 2018-19کی مجموعی گرانٹ کی 50 فیصد رقم 915.369 ملین روپے جاری کردیے ہیں یہ رقم آئندہ چند روز میں اے جی سندھ سے تعلیمی بورڈزکو چیکس کی صورت میں منتقل ہو جائے گی۔

یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے صوبے کے 6 سرکاری تعلیمی بورڈز میں نویں سے بارہویں جماعت کے سرکاری تعلیمی اداروں کے طلبا کی انرولمنٹ اور امتحانی فیسوں کی مد میں 1830.738 ملین روپے کی رقم کی منظوری دی تھی جس میں سے 50فیصد کی پہلی قسط 915.369ملین روپے صوبائی محکمہ خزانہ کی جانب سے اے جی سندھ کو بھجوا دی گئی ہے اور اے جی سندھ میں ممکنہ طور پر آج (بدھ کو) تعلیمی بورڈزکی انفرادی گرانٹ کی بنیاد پر بل جمع کرانے کے بعد آئندہ ہفتے میں یہ رقم تعلیمی بورڈز کو موصول ہو جائے گی۔


''ایکسپریس''کو صوبائی محکمہ خزانہ سے موصولہ تفصیلات کے مطابق 915.369 ملین روپے کی 50فیصد کی گرانٹ میں اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کو 234.882 ملین روپے، ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کو35.006 ملین روپے، ثانوی و اعلیٰ ثانونی تعلیمی بورڈ حیدرآباد کو163.619ملین روپے، ثانوی و اعلیٰ ثانونی تعلیمی بورڈسکھر188.758ملین روپے، ثانوی و اعلیٰ ثانونی تعلیمی بورڈ لاڑکانہ کو165.550ملین روپے اور ثانوی و اعلیٰ ثانونی تعلیمی بورڈمیرپورخاص کو 127.554 ملین روپے سرکاری اسکولوں وکالجوں کے میٹرک اور انٹرکے طلبا وطالبات کی مد میں جاری کیے جا رہے ہیں جبکہ باقی 50فیصد گرانٹ آئندہ کچھ ماہ میں جاری کی جائے گی۔

یاد رہے کہ حکومت سندھ نے گزشتہ سال اپریل 2017میں ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے سندھ میں سرکاری اسکولوں و کالجوں کے میٹرک اور انٹرکے طلبا کی انرولمنٹ اور امتحانی فیسیں ختم کرتے ہوئے اس سلسلے میں تعلیمی بورڈزکو باقاعدہ گرانٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس پر گزشتہ برس سے عملدرآمد کیا جا رہا ہے اور یہ اس سلسلے کی دوسری گرانٹ ہے، واضح رہے کہ اس گرانٹ میں تاخیر سے اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے کیونکہ انٹربورڈ کراچی کے پاس سب سے زیادہ سرکاری کالجوں کا الحاق ہے۔
Load Next Story