بلوچستان کیلیے ہیلتھ اسکیم کی سوفیصد فنڈنگ وفاق کرے قائمہ کمیٹی
فیزٹومیں وزیر اعظم ہیلتھ اسکیم ملک بھر میں شروع کی جائے گی، وزارت صحت بریفنگ
وفاق خودبھی بلوچستان میں کام نہیں کر تا،عالمی فنڈنگ بھی نہیں آنے دیتا، چیئرمین فوٹو:فائل
ISLAMABAD:
سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات نے بلوچستان کیلیے وزیر اعظم ہیلتھ اسکیم کی سو فیصد فنڈنگ وفاق کی طرف سے کرنے کی سفارش کر دی۔
وزارت صحت نے کمیٹی کو بتایا کہ فیز ٹومیں وزیر اعظم ہیلتھ اسکیم ملک بھر میں شروع کی جائے گی، لوگوں کو اسپتال تک آنے کیلیے ایک ہزار روپے ٹرانسپورٹیشن کے بھی اسکیم میں شامل کیے جائینگے۔ سینیٹر عثمان کاکڑ کی زیر صدارت اجلاس ہوا، کمیٹی نے وزیر صحت کے اجلاس میں عدم شرکت پر اظہار برہمی کیا، سیکریٹری صحت زاہد سعید نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعظم ہیلتھ کارڈ کے فیز ٹو میں داخل ہونے لگے ہیں انشورنس کمپنیوں سے معاہدہ ہو نا ہے، اس فیز میں ہیلتھ اسکیم ملک بھر میں شروع ہوگی۔
ہیلتھ اسکیم کا پریمیم 2150 روپے ہو گا،اجلاس میں چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ وفاق خود بھی بلوچستان میں کام نہیں کر تاانٹرنیشنل فنڈنگ بھی نہیں آنے دیتا این جی اوز کو اس بہانے پر بلوچستان میں کام سے روکا جاتا ہے کہ کہ وہ جاسوسی کرتے ہیں،آپ عدالت کی بات مانتے ہو ہماری نہیں، اگر حکومت کچھ بیوروکریٹس کو سزا دے دیتی تو سب ٹھیک ہو جاتا، ہم نے کہاکہ کانگو وائرس کی وجوہات ختم کریں، کیا ہوا۔
سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات نے بلوچستان کیلیے وزیر اعظم ہیلتھ اسکیم کی سو فیصد فنڈنگ وفاق کی طرف سے کرنے کی سفارش کر دی۔
وزارت صحت نے کمیٹی کو بتایا کہ فیز ٹومیں وزیر اعظم ہیلتھ اسکیم ملک بھر میں شروع کی جائے گی، لوگوں کو اسپتال تک آنے کیلیے ایک ہزار روپے ٹرانسپورٹیشن کے بھی اسکیم میں شامل کیے جائینگے۔ سینیٹر عثمان کاکڑ کی زیر صدارت اجلاس ہوا، کمیٹی نے وزیر صحت کے اجلاس میں عدم شرکت پر اظہار برہمی کیا، سیکریٹری صحت زاہد سعید نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعظم ہیلتھ کارڈ کے فیز ٹو میں داخل ہونے لگے ہیں انشورنس کمپنیوں سے معاہدہ ہو نا ہے، اس فیز میں ہیلتھ اسکیم ملک بھر میں شروع ہوگی۔
ہیلتھ اسکیم کا پریمیم 2150 روپے ہو گا،اجلاس میں چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ وفاق خود بھی بلوچستان میں کام نہیں کر تاانٹرنیشنل فنڈنگ بھی نہیں آنے دیتا این جی اوز کو اس بہانے پر بلوچستان میں کام سے روکا جاتا ہے کہ کہ وہ جاسوسی کرتے ہیں،آپ عدالت کی بات مانتے ہو ہماری نہیں، اگر حکومت کچھ بیوروکریٹس کو سزا دے دیتی تو سب ٹھیک ہو جاتا، ہم نے کہاکہ کانگو وائرس کی وجوہات ختم کریں، کیا ہوا۔