بھارت میں محصور آزاد کشمیر کی رہائشی خاتون کی وزیراعظم عمران خان سے مدد کی اپیل

بھارت کے مختلف شہروں میں 200 سے زائد آزاد کشمیر اور پاکستان کی رہائشی لڑکیاں محصور ہیں، کبریٰ گیلانی

بھارت کے مختلف شہروں میں 200 سے زائد آزاد کشمیر اور پاکستان کی رہائشی لڑکیاں محصور ہیں، کبریٰ گیلانی ۔ فوٹو سوشل میڈیا

بھارت میں محصور خاتون کبرٰی گیلانی نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ وہ اس کی اپنے وطن واپسی کے حوالے سے بھارتی حکومت سے بات کریں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بھارت میں محصور مظفرآباد کی تحصیل ڈومیل کی رہائشی کبرٰی گیلانی نامی خاتون نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ وہ اسے اپنے وطن واپس لانے کے لئے بھارتی حکومت سے بات کریں۔

ایکسپریس نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے کبرٰی گیلانی نے بتایا کہ 25 مارچ 2010 میں مقبوضہ کشمیرکے رہائشی محمد الطاف سے شادی ہوئی تھی، تاہم شادی کے 8 سال بعد اولاد نہ ہونے کی وجہ سے نومبر 2018 میں دونوں میں طلاق ہوگئی۔


کبریٰ کے مطابق شوہرکی طرف سے طلاق دیئے جانے کے بعد اس کے پاس رہنے کے لئے کوئی جگہ ہے اور نہ ہی کھانے پینے کا کوئی انتظام ہے، اور میری طلاق اور دوری کے رنج میں گزشتہ ماہ میرے والد کا بھی انتقال ہوگیا۔ مقبوضہ کشمیرکی نام نہاد حکومت کی طرف سے انہیں یہ کہا جاتا رہا ہے کہ انہیں شہریت دی جائے گی اور وہ جب چاہیں واپس آزاد کشمیر جا سکتی ہیں لیکن ان کے ساتھ دھوکا ہوا اور انہیں اب واپس جانے نہیں دیا جارہا ہے۔

کبریٰ گیلانی نےانکشاف کیا کہ اس وقت مقبوضہ کشمیرسمیت بھارت کے مختلف شہروں میں 200 سے زائد آزاد کشمیر اور پاکستان کی رہائشی لڑکیاں محصور ہیں جو واپس اپنے وطن آنا چاہتی ہیں لیکن بھارتی حکومت انہیں کلئیرنس نہیں دے رہی ہے، چند ماہ کے دوران مقبوضہ کشمیر میں محصور 3 پاکستانی لڑکیوں نے خودکشی کرلی تھی.

دوسری جانب ایکسپریس ٹربیون پر خبر لگنے کے بعد بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمیشن نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ کبری گیلانی کی واپسی کے حوالے سے بھارتی حکام سے بات کریں گے، جب کہ انسانی حقوق کے حوالے سے کام کرنے والے انصاربرنی نے بھی کہا ہے کہ وہ پاکستان کی اس بیٹی کوواپس لانے کے لئے کوشش کریں گے۔
Load Next Story