’’پاکستان!نوکری نہیں ملتی ،ملے توتنخواہ نہیں ملتی‘‘

ایکسپریس ڈیسک  جمعرات 23 اگست 2012
افراط زر،کرنسی کی گرتی شرح،غربت اورتوانائی بحران وجوہات ہیں،واشنگٹن پوسٹ. فوٹو: فائل

افراط زر،کرنسی کی گرتی شرح،غربت اورتوانائی بحران وجوہات ہیں،واشنگٹن پوسٹ. فوٹو: فائل

واشنگٹن: ’’واشنگٹن پوسٹ‘‘ نے دعویٰ کیاہے کہ پاکستان میں معیاری ملازمت کا حصول جوئے شیر لانے کے مترادف ہے جبکہ جن لوگوں کو ملازمت مل جاتی ہے انہیں معاوضہ وقت پر نہیں ملتا۔شہری علاقوں کے تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کی حالت زار یہ ہے کہ وہ کم معاوضے پر ہر طرح کی نوکری کیلیے تیار ہیں یہاں تک کہ معاوضے کے وعدے پرنوکری شروع کردیتے ہیں تاہم انہیں کئی ماہ بعد تنخواہ دی جاتی ہے۔

یہ ملکی معاشی ابتری کی واضح علامت ہے،عیدپر معاوضے کی عدم ادائیگی نے کئی ملازمین کے خاندانوں میں مایوسی میں اضافہ کیا۔امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کو لیڈی ہیلتھ ورکر کی تین ماہ سے رکی تنخواہ کی فوری ادائیگی کا حکم دینا پڑا۔ایسی ہی صور ت حال کی شکایات پنجاب میں ینگ ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث بھرتی ہونیوالے نئے ڈاکٹروں کو درپیش ہے جنہیں چھ ہفتے کی تنخواہ نہیں ملی۔

گزشتہ برس ریلوے ملازمین نے تنخواؤں کی عدم ادائیگی پر ٹرینیں احتجاجاًروک دی تھی،پاکستان میں یہ صورتحال روز بروز خراب ہورہی ہے۔اقتصادی بدحالی،کرنسی کی گرتی شرح قدر، افراط زر میں اضافہ،غربت اورتوانائی بحران اس کی وجوہات ہیں۔ کراچی میں گزشتہ ماہ میونسپل ملازمین نے دو ماہ کی تنخواؤں کی عدم ادائیگی پر احتجاج کیاتاہم انہیں لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا سامنا کرنا پڑا۔لاہور کے ایک مقامی روزنامے کی نوجوان خاتون صحافی نے دو ماہ کی تنخواہ کی عدم ادائیگی پر موت کو گلے لگا لیا ۔سرکاری رپورٹ کے مطابق آخری بڑے سروے 2006 ء میں غربت کی شرح 23 فیصد تھی لیکن ان اعداد و شمار میں اب دوگنا اضافہ ہو چکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔