ایف بی آر کا فیلڈ فارمشنز کے سخت فیصلوں کے بھر پور دفاع کا فیصلہ
فیلڈ فارمشنز کو ٹیکس وصولیوں کے ماہانہ اہداف ہر صورت حاصل کرنا ہوں گے۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ چیئرمین ایف بی آر نے تمام فیلڈ فارمشنز پر واضع کیا ہے کہ ٹیکس وصولیوں کے ماہانہ اہداف پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ فوٹو: فائل
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ٹیکس وصولیوں میں اضافے کے لیے ملک بھر میں تعینات تمام چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو کی طرف سے کیے جانے والے سخت قانونی فیصلوں کی بھرپور حمایت و دفاع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اورفیلڈ فارمشنز کی طرف سے سخت قانونی اقدامات اٹھانے پر ان کے خلاف اگر شکایات موصول ہوں گی تو اس پر کسی قسم کا عملدرآمد نہیں کیا جائے گا۔
جبکہ چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو ملک کی تقدیر بدل سکتا ہے۔ اس ضمن میں ''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) طارق باجوہ نے تمام فیلڈ فارمشنز پر واضع کیا ہے کہ ٹیکس دہندگان کو سہولتیں فراہم کی جائیں لیکن قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اور فیلڈ فارمشنز کی طرف سے اگر ٹیکس دہندگان کو خلاف قانون کسی قسم کی کوئی سہولت دی جائے گی تو اسے برداشت نہیں کیا جائے گا اور ایسا کرنے والے متعلقہ افسر کے خلاف سخت تادیبی کاروائی کی جائے گی، البتہ فیلڈ فارمشنز کی طرف سے ریونیو کے مفاد میں جو اقدام اٹھائے جائیں گے ایف بی آر ان کا بھرپور دفاع کرے گا۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ چیئرمین ایف بی آر نے تمام فیلڈ فارمشنز پر واضع کیا ہے کہ ٹیکس وصولیوں کے ماہانہ اہداف پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور فیلڈ فارمشنز کو ٹیکس وصولیوں کے ماہانہ اہداف ہر صورت حاصل کرنا ہوں گے جس کے لیے فیلڈ فارمشنز کی کارکردگی کو یومیہ بنیادوں پر مانیٹر کیا جائے گا۔ دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ چیئرمین ایف بی آر نے فیلڈ فارمشنز کو ہدایت کی ہے کہ ٹیکس وصولیوں کے ماہانہ اہداف کے حصول کے لیے ٹیکس واجبات کی وصولی۔
ود ہولڈنگ ٹیکس اور آڈٹ کیسوں کو جلد ازجلد نمٹانے پر توجہ دی جائے اور اس کے ساتھ ساتھ ٹیکس وصولیاں بڑھانے کے لیے ٹیکس نیٹ کو بڑھانے اور ود ہولڈنگ ٹیکسوں کی مانیٹرنگ پر بھی زیادہ توجہ دینا ہوگی۔ انہوں نے فیلڈ فارمشنز سے کہا کہ ٹیکس دہندگان کو سہولت ضرور فراہم کی جائے مگر اس کے لیے قانون کی خلاف ورزی کسی طور نہ کی جائے۔ چیئرمین ایف بی آر نے ہیڈ کوارٹر اور فیلڈ فارمشنز کے افسران و اہلکاروں پر زور دیا کہ وہ کمربستہ ہوجائیں اور ملک کو وسائل میں خود کفیل بنانے کے لیے اپنا قومی فریضہ ادا کرنے کے لیے اٹھ کھڑے ہوں اور اگر ایسا ہوجائے تو ایف بی آر اس ملک کی قسمت بدل سکتا ہے۔
جبکہ چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو ملک کی تقدیر بدل سکتا ہے۔ اس ضمن میں ''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) طارق باجوہ نے تمام فیلڈ فارمشنز پر واضع کیا ہے کہ ٹیکس دہندگان کو سہولتیں فراہم کی جائیں لیکن قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اور فیلڈ فارمشنز کی طرف سے اگر ٹیکس دہندگان کو خلاف قانون کسی قسم کی کوئی سہولت دی جائے گی تو اسے برداشت نہیں کیا جائے گا اور ایسا کرنے والے متعلقہ افسر کے خلاف سخت تادیبی کاروائی کی جائے گی، البتہ فیلڈ فارمشنز کی طرف سے ریونیو کے مفاد میں جو اقدام اٹھائے جائیں گے ایف بی آر ان کا بھرپور دفاع کرے گا۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ چیئرمین ایف بی آر نے تمام فیلڈ فارمشنز پر واضع کیا ہے کہ ٹیکس وصولیوں کے ماہانہ اہداف پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور فیلڈ فارمشنز کو ٹیکس وصولیوں کے ماہانہ اہداف ہر صورت حاصل کرنا ہوں گے جس کے لیے فیلڈ فارمشنز کی کارکردگی کو یومیہ بنیادوں پر مانیٹر کیا جائے گا۔ دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ چیئرمین ایف بی آر نے فیلڈ فارمشنز کو ہدایت کی ہے کہ ٹیکس وصولیوں کے ماہانہ اہداف کے حصول کے لیے ٹیکس واجبات کی وصولی۔
ود ہولڈنگ ٹیکس اور آڈٹ کیسوں کو جلد ازجلد نمٹانے پر توجہ دی جائے اور اس کے ساتھ ساتھ ٹیکس وصولیاں بڑھانے کے لیے ٹیکس نیٹ کو بڑھانے اور ود ہولڈنگ ٹیکسوں کی مانیٹرنگ پر بھی زیادہ توجہ دینا ہوگی۔ انہوں نے فیلڈ فارمشنز سے کہا کہ ٹیکس دہندگان کو سہولت ضرور فراہم کی جائے مگر اس کے لیے قانون کی خلاف ورزی کسی طور نہ کی جائے۔ چیئرمین ایف بی آر نے ہیڈ کوارٹر اور فیلڈ فارمشنز کے افسران و اہلکاروں پر زور دیا کہ وہ کمربستہ ہوجائیں اور ملک کو وسائل میں خود کفیل بنانے کے لیے اپنا قومی فریضہ ادا کرنے کے لیے اٹھ کھڑے ہوں اور اگر ایسا ہوجائے تو ایف بی آر اس ملک کی قسمت بدل سکتا ہے۔