بڑے لوگوں کے ساتھ وقت گزارنا اچھا لگتا ہے نیت ٹھیک ہو تو کامیابی قدم چومتی ہے سشمیتا سین
دوستی کرنے میں کوئی برائی نہیں مگر بے وفائی کرنا ٹھیک نہیں، ششمتا سین
37سالہ اداکارہ نے کہا کہ نئی فلم کی کہانی دیکھ کر اس میں کردار نبھانے کا فیصلہ کروں گی۔ فوٹو: فائل
بھارتی اداکارہ سشمیتا سین نے کہا ہے کہ اپنی بات پر قائم رہتی ہوں ۔جو پسند ہے وہی کرتی ہوں ،کسی کی دل آزاری نہیں کرتی ،دوستوں کی خوشی کے لیے کچھ کرنے کی جستجو ہے ۔
انھوں نے کہا کہ فنی سفر کے دوران کئی نشیب وفراز آئے تاہم قدم نہیں ڈگمگائے ۔اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہوں ،تعلقات نبھانا جانتی ہوں ۔کامیابیوں پر خوشی ہوتی ہے ایسے حالات پیدا ہوجاتے ہیں جس پر تعطل بھی آجاتا ہے ۔فلمی سفر جاری رکھوں گی۔ بالی وڈ سے شناخت ملی اور اسے چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ اپنے فیصلوں پر قائم رہتی ہوں۔ انھوں نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ خوش لباس ہونے کے ساتھ خوش خوراک بھی ہوں اور کوکنگ بھی جانتی ہوں ۔اداکارہ کا کہنا ہے کہ اوریجنلٹی پسند ہے۔ پھول اچھے لگتے ہیں ،چاند کو دیکھنے پر خوشی ہوتی ہے۔ پراعتماد ہوں اپنی ذات پر بھروسہ رکھتی ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں ششمتا سین کا کہنا تھا کہ دوستی کرنے میں کوئی برائی نہیں مگر بے وفائی کرنا ٹھیک نہیں، انھوں نے کہا کہ نیت ٹھیک ہو تو کامیابی قدم چومتی ہے۔
37سالہ اداکارہ نے کہا کہ نئی فلم کی کہانی دیکھ کر اس میں کردار نبھانے کا فیصلہ کروں گی۔ بڑے لوگوں کے ساتھ وقت گزارنا اچھا لگتا ہے۔ واضح رہے کہ سشمیتا سین 19نومبر 1975کو حیدر آباد کے ایک بنگالی خاندان میں پیدا ہوئیں فنی سفر کا آغاز ماڈلنگ سے کیا۔ ان کے والد شبرسین بھارتی فضائیہ میں ونگ کمانڈر رہے ان کی والدہ سبرہ سین جیولری ڈیزائنر ہیں اور ان کا اپنادبئی میں جیولری اسٹور ہے سشمیتاسین نے ابتدائی تعلیم نئی دہلی میں ائیرفورس گولڈن جوبلی انسٹی ٹیوٹ سے حاصل کی اور بعد میں سینٹ آنز ہائی اسکول سکندرآباد میں داخلہ لے لیا مگر وہاں وہ اپنی تعلیم مکمل نہ کرسکی۔ 1994میں سشمیتاسین فلپائن میں ہونیوالے مس یونیورس کے مقابلے میں شریک ہوئیں اور اپنے سر پر مس یونیورس 1994کا تاج سجانے میں کامیاب رہیں وہ پہلی بھارتی خاتون تھیں جس نے مس یونیورس کا تاج سرپر سجایاتھا۔سشمیتاسین 1995میں عالمی مقابلہ حسن میں بھی حصہ لینے والی پہلی بھارتی خاتون تھیں ۔اس مقابلے کا اعزاز بھی صرف سشمیتا سین کے نام ہوا۔
ان اعزازات کے بعد سشمیتا نے بھارتی فلم انڈسٹری میں قسمت آزمانے کا فیصلہ کیا اور پہلی فلم ''دستک'' میں کام کیاجو 1996میں ریلیز ہوئی ۔اس کے بعد سشمیتانے تامل فلم ''راتچگن'' میں کام کیاجو بلاک بسٹرثابت ہوئی۔ اسی دوران سشمیتاکے فلم اسٹار رندیب ہودا سے دوستی کے چرچے بھی ہوئے اور پھر تعلقات میں سرد مہری کی خبریں بھی آنے لگیں ۔1997کے دوران سشمیتا سین نے فلم ''زور''میں اپنی صلاحیتوں کا اظہار کرکے شائقین کے دل جیتے ۔1999میں فلم ''صرف تم ''میں پرفارم کیا اور اس میں بہترین پرفارمنس کے سبب انھیں بہترین معاون اداکارہ کے فلم فیئر ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ۔اسی برس فلم ''ہندوستان کی قسم''،''بیوی نمبرون''اور ایک تامل فلم مدھلوان میں کام کیا۔اور فلم ''بیوی نمبر ون ''بہترین معاون اداکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ حاصل کیا۔2000میں فلم ''آعاز ''اور فلم ''فضاء''میں جلوہ گر ہوئیں 2001کے دوران سشمیتا سین نے فلم ''میں جھوٹ نہیں بولتا ''،''نائیک '' اور فلم ''بس اتنا سا خواب ہے ''میں پرفارم کیا ۔
2002میں فلم ''آنکھیں''، ''تم کو نہ بھول پائیں گے ''اور ''فی الحال''میں اپنی اداکائوں کے جلوے دکھائے ۔2003 کے دوران اداکارہ کی فلم ''سمے'' اور ''پران جائے پر شان نہ جائے'' ریلیز ہوئی ، 2004کے دوران ریلیز ہونے والی فلم ''واستو''،''میں ہوں ناں''اور فلم''پیسہ وصول'' میں اداکارہ کی پرفارمنس کو سراہا گیا ۔2005میں فلم ''جنگاری''، ''میں نے پیار کیوں کیا؟''،''میں ایساہی ہوں''،''بے وفا''، ''کسنا'' اور ایک انگریزی کی فلم بھی کی۔ 2006کے دوران اداکارہ نے فلم''زندگی راکس'' میں کام کیااورفلم ''الگ'' میں ایک گانے میں جلوہ گر ہوئیں۔ 2007میں رام گوپال ورما کی فلم ''آگ''میں اداکاری کے جوہر دکھائے ۔2009میں فلم ''کرما اور ہولی ''اور فلم ''ڈونٹ ڈسٹرب ''میں پرفارمنس دی ۔2010کے دوران سشمیتاسین کی دو فلمیں ''دولہا مل گیا''اور ''نوپرابلم'' سینماگھروں کی زینت بنائی گئیں ۔
انھوں نے کہا کہ فنی سفر کے دوران کئی نشیب وفراز آئے تاہم قدم نہیں ڈگمگائے ۔اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہوں ،تعلقات نبھانا جانتی ہوں ۔کامیابیوں پر خوشی ہوتی ہے ایسے حالات پیدا ہوجاتے ہیں جس پر تعطل بھی آجاتا ہے ۔فلمی سفر جاری رکھوں گی۔ بالی وڈ سے شناخت ملی اور اسے چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ اپنے فیصلوں پر قائم رہتی ہوں۔ انھوں نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ خوش لباس ہونے کے ساتھ خوش خوراک بھی ہوں اور کوکنگ بھی جانتی ہوں ۔اداکارہ کا کہنا ہے کہ اوریجنلٹی پسند ہے۔ پھول اچھے لگتے ہیں ،چاند کو دیکھنے پر خوشی ہوتی ہے۔ پراعتماد ہوں اپنی ذات پر بھروسہ رکھتی ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں ششمتا سین کا کہنا تھا کہ دوستی کرنے میں کوئی برائی نہیں مگر بے وفائی کرنا ٹھیک نہیں، انھوں نے کہا کہ نیت ٹھیک ہو تو کامیابی قدم چومتی ہے۔
37سالہ اداکارہ نے کہا کہ نئی فلم کی کہانی دیکھ کر اس میں کردار نبھانے کا فیصلہ کروں گی۔ بڑے لوگوں کے ساتھ وقت گزارنا اچھا لگتا ہے۔ واضح رہے کہ سشمیتا سین 19نومبر 1975کو حیدر آباد کے ایک بنگالی خاندان میں پیدا ہوئیں فنی سفر کا آغاز ماڈلنگ سے کیا۔ ان کے والد شبرسین بھارتی فضائیہ میں ونگ کمانڈر رہے ان کی والدہ سبرہ سین جیولری ڈیزائنر ہیں اور ان کا اپنادبئی میں جیولری اسٹور ہے سشمیتاسین نے ابتدائی تعلیم نئی دہلی میں ائیرفورس گولڈن جوبلی انسٹی ٹیوٹ سے حاصل کی اور بعد میں سینٹ آنز ہائی اسکول سکندرآباد میں داخلہ لے لیا مگر وہاں وہ اپنی تعلیم مکمل نہ کرسکی۔ 1994میں سشمیتاسین فلپائن میں ہونیوالے مس یونیورس کے مقابلے میں شریک ہوئیں اور اپنے سر پر مس یونیورس 1994کا تاج سجانے میں کامیاب رہیں وہ پہلی بھارتی خاتون تھیں جس نے مس یونیورس کا تاج سرپر سجایاتھا۔سشمیتاسین 1995میں عالمی مقابلہ حسن میں بھی حصہ لینے والی پہلی بھارتی خاتون تھیں ۔اس مقابلے کا اعزاز بھی صرف سشمیتا سین کے نام ہوا۔
ان اعزازات کے بعد سشمیتا نے بھارتی فلم انڈسٹری میں قسمت آزمانے کا فیصلہ کیا اور پہلی فلم ''دستک'' میں کام کیاجو 1996میں ریلیز ہوئی ۔اس کے بعد سشمیتانے تامل فلم ''راتچگن'' میں کام کیاجو بلاک بسٹرثابت ہوئی۔ اسی دوران سشمیتاکے فلم اسٹار رندیب ہودا سے دوستی کے چرچے بھی ہوئے اور پھر تعلقات میں سرد مہری کی خبریں بھی آنے لگیں ۔1997کے دوران سشمیتا سین نے فلم ''زور''میں اپنی صلاحیتوں کا اظہار کرکے شائقین کے دل جیتے ۔1999میں فلم ''صرف تم ''میں پرفارم کیا اور اس میں بہترین پرفارمنس کے سبب انھیں بہترین معاون اداکارہ کے فلم فیئر ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ۔اسی برس فلم ''ہندوستان کی قسم''،''بیوی نمبرون''اور ایک تامل فلم مدھلوان میں کام کیا۔اور فلم ''بیوی نمبر ون ''بہترین معاون اداکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ حاصل کیا۔2000میں فلم ''آعاز ''اور فلم ''فضاء''میں جلوہ گر ہوئیں 2001کے دوران سشمیتا سین نے فلم ''میں جھوٹ نہیں بولتا ''،''نائیک '' اور فلم ''بس اتنا سا خواب ہے ''میں پرفارم کیا ۔
2002میں فلم ''آنکھیں''، ''تم کو نہ بھول پائیں گے ''اور ''فی الحال''میں اپنی اداکائوں کے جلوے دکھائے ۔2003 کے دوران اداکارہ کی فلم ''سمے'' اور ''پران جائے پر شان نہ جائے'' ریلیز ہوئی ، 2004کے دوران ریلیز ہونے والی فلم ''واستو''،''میں ہوں ناں''اور فلم''پیسہ وصول'' میں اداکارہ کی پرفارمنس کو سراہا گیا ۔2005میں فلم ''جنگاری''، ''میں نے پیار کیوں کیا؟''،''میں ایساہی ہوں''،''بے وفا''، ''کسنا'' اور ایک انگریزی کی فلم بھی کی۔ 2006کے دوران اداکارہ نے فلم''زندگی راکس'' میں کام کیااورفلم ''الگ'' میں ایک گانے میں جلوہ گر ہوئیں۔ 2007میں رام گوپال ورما کی فلم ''آگ''میں اداکاری کے جوہر دکھائے ۔2009میں فلم ''کرما اور ہولی ''اور فلم ''ڈونٹ ڈسٹرب ''میں پرفارمنس دی ۔2010کے دوران سشمیتاسین کی دو فلمیں ''دولہا مل گیا''اور ''نوپرابلم'' سینماگھروں کی زینت بنائی گئیں ۔