بھٹ شاہ میں نہری پانی کی قلت ہزاروں ایکڑزمین بنجر ہو گئی
آبپاشی حکام کی من مانیوں اور کرپشن کے باعث چھوٹے آبادگار مشکلات سے دوچار ہو گئے۔
آبپاشی حکام من مانی کرتے ہوئے مہینوں مائنرز کو بند کردیتے ہیں یا بہت ہی کم پانی نہروں میں چھوڑا جاتا ہے۔
5 برسوں سے آبپاشی عملے کی بدعنوانی کی وجہ سے روہڑی کینال سے نکلنے والی لکھسیر مائنز، تارا مائنز سمیت 5 شاخوں میں ہزاروں ایکڑ زمین بنجر اور فصلیں تباہ ہورہی ہیں۔
آبپاشی حکام من مانی کرتے ہوئے مہینوں مائنرز کو بند کردیتے ہیں یا بہت ہی کم پانی نہروں میں چھوڑا جاتا ہے جس کی وجہ سے پانی زمینوں تک نہیں پہنچ سکتا، ایسی صورت حال میں بڑے آبادگار تو مشینیں چلا کر پانی کا انتظام کرتے ہیں لیکن چھوٹے آبادگار شدید متاثر ہورہے ہیں جس کی وجہ سے وہ اکثرمقروض رہتے ہیں۔
بااثر سیاستدان آبپاشی حکام کو بڑی رشوت دے کر نہروں سیغیر قانونی واٹر کورس نکال لیتے ہیں جس کی وجہ سے چھوٹے آبادگار شدید پریشانی اور احساس کمتری میں مبتلا ہیں۔کئی مرتبہ مقامی، سیاسی، سماجی و مذہبی رہنمائوں نے احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دیے لیکن کوئی شنوائی نہ ہوئی۔ آبادگاروں نے چیف جسٹس اور وزیراعلیٰ سندھ سے اپیل کی ہے کہ جائز مطالبات مان کر پانی کا مسئلہ حل کرکے کرپٹ ایری گیشن عملداروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
آبپاشی حکام من مانی کرتے ہوئے مہینوں مائنرز کو بند کردیتے ہیں یا بہت ہی کم پانی نہروں میں چھوڑا جاتا ہے جس کی وجہ سے پانی زمینوں تک نہیں پہنچ سکتا، ایسی صورت حال میں بڑے آبادگار تو مشینیں چلا کر پانی کا انتظام کرتے ہیں لیکن چھوٹے آبادگار شدید متاثر ہورہے ہیں جس کی وجہ سے وہ اکثرمقروض رہتے ہیں۔
بااثر سیاستدان آبپاشی حکام کو بڑی رشوت دے کر نہروں سیغیر قانونی واٹر کورس نکال لیتے ہیں جس کی وجہ سے چھوٹے آبادگار شدید پریشانی اور احساس کمتری میں مبتلا ہیں۔کئی مرتبہ مقامی، سیاسی، سماجی و مذہبی رہنمائوں نے احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دیے لیکن کوئی شنوائی نہ ہوئی۔ آبادگاروں نے چیف جسٹس اور وزیراعلیٰ سندھ سے اپیل کی ہے کہ جائز مطالبات مان کر پانی کا مسئلہ حل کرکے کرپٹ ایری گیشن عملداروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔