فلم انڈسٹری کی پروموشن حکومت کاوژن ہے طاہر ہمدانی
تباہی کے ذمے داردیکھنے کی بجائے انڈسٹری کی بحالی کے لیے کام کرناہوگا
کلچرل جرنلسٹس فاؤنڈیشن اور یوتھ ریولوشن کے زیراہتمام سیمینار سے غلام محی الدین خطاب کر رہے ہیں۔ فوٹو: شہباز ملک/ ایکسپریس
پاکستان فلم انڈسٹری کی پروموشن حکومت ، وزیراعلی اور میرے ادارے کا وژن ہے ، فلم بنانا بالی وڈ یا ہالی وڈ کو ہی نہیں پاکستان کوبھی بنانا آتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار ایڈیشنل سیکریٹری انفارمیشن اور کلچرل طاہر رضا ہمدانی نے پنجابی کمپلیکس میں کلچرل جرنلسٹس فاؤنڈیشن آف پاکستان اور یوتھ ریولوشن کلب کے زیراہتمام ''فلم انڈسٹری کی بحالی'' کے عنوان سے ہونیوالے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ طاہر رضا ہمدانی نے کہا کہ پاکستان فلم انڈسٹری میں بہت یادگار کام ہوا ہے جس پر ہمیں فخر ہے انھوں نے کہا کہ اس کی بحالی کے لیے ہم ہر ممکن اقدامات کرینگے ۔
طاہر رضا ہمدانی نے کہا کہ فلم ٹریڈ زبوں حالی کا ذمے دار ڈش انٹینا ، وی سی آر یا سٹیلائٹس چینلز ہیں یہ سوچنے کی بجائے آگے کی طرف دیکھنا ہوگا کہ کس طرح سے ہم اس کو دوبارہ سے کھڑا کرسکتے ہیں۔ قبل ازیں ہدایتکار شہزاد رفیق نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فلم بحالی کمیٹی سے نااہل لوگوں کو نکالا جائے کیونکہ ان کا فلم انڈسٹری سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
اداکار غلام محی الدین نے کہا کہ حکومت کبھی فلم انڈسٹری کے لیے مخلص نہیں رہی ہے اگر وہ سنجیدگی اختیار کرتی تو آج یہ حالت نہ ہوتی ۔مصنف وہدایتکار سیدنور نے کہا کہ سینما مالکان کے ساتھ حکومت بھی ہمیں سپورٹ کرے تو ہم بھی اچھی فلمیں بنا سکتے ہیں۔سنیئر ہدایتکار اسلم ڈار نے کہا کہ فی الفور بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی لگائی جائے۔سینما آنرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین زوریز لاشاری نے کہا کہ صرف سینما مالکان کو مورد الزام ٹھہرانا درست نہیں۔فلم انڈسٹری والوں کی ذمے داری ہے کہ وہ اچھی اور معیاری فلمیں بنائیں جنھیں سینماؤں میں لگایا جاسکے ۔
ان خیالات کا اظہار ایڈیشنل سیکریٹری انفارمیشن اور کلچرل طاہر رضا ہمدانی نے پنجابی کمپلیکس میں کلچرل جرنلسٹس فاؤنڈیشن آف پاکستان اور یوتھ ریولوشن کلب کے زیراہتمام ''فلم انڈسٹری کی بحالی'' کے عنوان سے ہونیوالے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ طاہر رضا ہمدانی نے کہا کہ پاکستان فلم انڈسٹری میں بہت یادگار کام ہوا ہے جس پر ہمیں فخر ہے انھوں نے کہا کہ اس کی بحالی کے لیے ہم ہر ممکن اقدامات کرینگے ۔
طاہر رضا ہمدانی نے کہا کہ فلم ٹریڈ زبوں حالی کا ذمے دار ڈش انٹینا ، وی سی آر یا سٹیلائٹس چینلز ہیں یہ سوچنے کی بجائے آگے کی طرف دیکھنا ہوگا کہ کس طرح سے ہم اس کو دوبارہ سے کھڑا کرسکتے ہیں۔ قبل ازیں ہدایتکار شہزاد رفیق نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فلم بحالی کمیٹی سے نااہل لوگوں کو نکالا جائے کیونکہ ان کا فلم انڈسٹری سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
اداکار غلام محی الدین نے کہا کہ حکومت کبھی فلم انڈسٹری کے لیے مخلص نہیں رہی ہے اگر وہ سنجیدگی اختیار کرتی تو آج یہ حالت نہ ہوتی ۔مصنف وہدایتکار سیدنور نے کہا کہ سینما مالکان کے ساتھ حکومت بھی ہمیں سپورٹ کرے تو ہم بھی اچھی فلمیں بنا سکتے ہیں۔سنیئر ہدایتکار اسلم ڈار نے کہا کہ فی الفور بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی لگائی جائے۔سینما آنرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین زوریز لاشاری نے کہا کہ صرف سینما مالکان کو مورد الزام ٹھہرانا درست نہیں۔فلم انڈسٹری والوں کی ذمے داری ہے کہ وہ اچھی اور معیاری فلمیں بنائیں جنھیں سینماؤں میں لگایا جاسکے ۔