بچوں سے زیادتی کے واقعات پر سول سوسائٹی کا اظہار تشویش
روک تھام کے لیے اسپارک کی خصوصی مہم،پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ
بچوں کے ساتھ زیادتی کی روک تھام کے لیے موثر اقدام کا مطالبہ:فوٹو:فائل
ادارہ برائے تحفظ وحقوق اطفال (اسپارک) نے بچوں کے ساتھ زیادتیوں کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بچاؤ کے لیے خصوصی مہم شروع کردی جوکہ ایک ہفتے تک جاری رہے گی۔
مہم کے سلسلے میں اسپارک کے تحت سول سوسائٹی اور مختلف سماجی تنظیموں نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا،شرکاء نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بچوں کے ساتھ زیادتی کی روک تھام کے لیے موثر اقدام کیے جائیں۔ بعدازاں مظاہرے کے قائدین نے پریس کانفرنس بھی کی۔ اسپارک کے نیشنل منیجر کاشف بجیر نے کہا کہ پاکستان میں بچوں کے ساتھ زیادتی اور تشدد کے واقعات بڑھ رہے ہیں جس کا اندازہ مددگار ہیلپ لائن کی جاری کردہ رپورٹ سے لگایا جاسکتا ہے جس کے مطابق2012 میں جنوری سے اکتوبر تک بچوں پر تشدد کے پاکستان بھر میں 5 ہزار 659 واقعات رپورٹ کیے گئے ۔
جن میں سے 407 واقعات زیادتی کے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ساجی تنظیم ساحل کی سالانہ رپورٹ کے مطابق 2012 کے دوران ملک بھرمیں بچوں کے ساتھ زیادتی کے 3 ہزار 861 واقعات رپورٹ کیے گئے جس میں بچیوں کے ساتھ زیادتی کا تناسب 71 فیصد تھا ۔ زیادتی کے 67 واقعات دیہی اور 33 فیصد واقعات شہری علاقوں میں پیش آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ بچوں کے ساتھ تشدد کے واقعات کے خوفناک اعدادوشمار کے بعد اسپارک نے اس کیخلاف مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا جوکہ27 ستمبر تک جاری رہے گی، جس کے تحت ملک بھر کے مختلف اضلاع میں ریلیاں، مظاہرے، پریس کانفرنس اور بھوک ہڑتالیں کرکے حکومت کو متوجہ کیا جائے گیا کہ وہ بچوں کے ساتھ تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدام کرے۔ انھوں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ روکے گئے بچوں کے تحفظ کے بل کو فوری طور پر اسمبلی سے منظورکرائے۔
مہم کے سلسلے میں اسپارک کے تحت سول سوسائٹی اور مختلف سماجی تنظیموں نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا،شرکاء نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بچوں کے ساتھ زیادتی کی روک تھام کے لیے موثر اقدام کیے جائیں۔ بعدازاں مظاہرے کے قائدین نے پریس کانفرنس بھی کی۔ اسپارک کے نیشنل منیجر کاشف بجیر نے کہا کہ پاکستان میں بچوں کے ساتھ زیادتی اور تشدد کے واقعات بڑھ رہے ہیں جس کا اندازہ مددگار ہیلپ لائن کی جاری کردہ رپورٹ سے لگایا جاسکتا ہے جس کے مطابق2012 میں جنوری سے اکتوبر تک بچوں پر تشدد کے پاکستان بھر میں 5 ہزار 659 واقعات رپورٹ کیے گئے ۔
جن میں سے 407 واقعات زیادتی کے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ساجی تنظیم ساحل کی سالانہ رپورٹ کے مطابق 2012 کے دوران ملک بھرمیں بچوں کے ساتھ زیادتی کے 3 ہزار 861 واقعات رپورٹ کیے گئے جس میں بچیوں کے ساتھ زیادتی کا تناسب 71 فیصد تھا ۔ زیادتی کے 67 واقعات دیہی اور 33 فیصد واقعات شہری علاقوں میں پیش آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ بچوں کے ساتھ تشدد کے واقعات کے خوفناک اعدادوشمار کے بعد اسپارک نے اس کیخلاف مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا جوکہ27 ستمبر تک جاری رہے گی، جس کے تحت ملک بھر کے مختلف اضلاع میں ریلیاں، مظاہرے، پریس کانفرنس اور بھوک ہڑتالیں کرکے حکومت کو متوجہ کیا جائے گیا کہ وہ بچوں کے ساتھ تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدام کرے۔ انھوں نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ روکے گئے بچوں کے تحفظ کے بل کو فوری طور پر اسمبلی سے منظورکرائے۔