پشاور میں جماعت اسلامی کا کشمیر بچاؤ مارچ، ہزاروں افراد کی شرکت

پشاور: مودی سرکار کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت تبدیل کرنے اور کشمیریوں پر قابض فوج کے مظالم کے خلاف جماعت اسلامی کے تحت کشمیر بچاؤ مارچ کا انعقاد کیا گیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئےامیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کشمیر کے حوالے سے گونگا، بہرہ اور اندھا بن چکا ہے آج اگر ہم نے مقبوضہ کشمیر کو انڈیا کا قبرستان نہ بنایا تو کل یہ لڑائی اسلام آباد میں لڑنا ہوگی، اگر حکومت کشمیریوں کی مدد کیلئے نہیں بڑھتی، تو ہم ایک اور بغداد دیکھ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی عوام اور مسلم امہ کشمیریوں کی فوری مدد کے لیے آئیں، سید علی گیلانی

سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ کشمیریوں کے ساتھ مل کر آگے بڑہیں گے، کشمیر ہماری شہ رگ ہے لیکن یہ کٹ رہی ہے، وزیراعظم نے شہباز شریف سے پوچھا کہ کیا حملہ کردوں؟ وزیراعظم صاحب مجھ سے پوچھتے میں آپ کو بتاتا کہ کیا کرنا ہے،  گزشتہ حکومتوں نے ریمنڈڈیوس اور  عافیہ صدیقہ کو حوالے کیا جب کہ موجودہ حکومت نے ماضی کےروایات کو برقرار رکھ کر بھارتی پائلٹ کو حوالے کیا۔

حکومت کی معاشی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت نے وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک کی چابیاں آئی ایم ایف کو دے دی ہیں،حکومت نے کہا تھا کہ اخراجات اور پروٹوکول کم کریں گے  گورنر ہاؤس اور ایوان صدر کے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔