وزیر اعلیٰ چیف سیکریٹری اتفاق چیئرمین میٹرک بورڈ کو طبی بنیادوں پر ہٹانے کی سمری مسترد

چیف سیکریٹری سندھ نے چیئرمین بورڈ کو ہٹانے کی پہلے منظور کی گئی سمری پر وزیراعلیٰ سے دوبارہ غورکرنے کی سفارش کی تھی

محکمے نے چیئرمین میٹرک بورڈ کو طبی بنیاد پرفارغ کرنے اور چیئرمین سندھ ٹریڈ ٹیسٹنگ بورڈ کو عارضی تعینات کرنیکی سفارش کی تھی۔ فوٹو: فائل

صوبائی محکمہ یونیورسٹیزاینڈ بورڈزکی جانب سے سندھ کے مستقل چیف سیکریٹری ممتاز علی شاہ کی عدم موجودگی کافائدہ اٹھاکرچیئرمین میٹرک بورڈ کراچی کوطبی بنیادوں پر فارغ کرنے کی کوشش دم توڑگئی ہے اورچیف سیکریٹری سندھ کی رائے سے اتفاق کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے چیئرمین میٹرک بورڈ پروفیسرڈاکٹرسعید الدین کوعہدے کی مدت پوری ہونے پر ہٹاکران کی جگہ ''سندھ ٹریڈ ٹیسٹنگ بورڈ'' کے چیئرمین مظفرعلی بھٹوکو قائم مقام چیئرمین بورڈ کا چارج دینے کی سمری مستردکردی ہے۔

''ایکسپریس'' کومعلوم ہواہے کہ سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ریاض الدین کی جانب سے چیئرمین میٹرک بورڈ پروفیسرڈاکٹرسعیدالدین کودل کے عارضے کے مریض کی حیثیت سے طبی بنیادپرناموزوںقراردیتے ہوئے اپنی جانب سے بھجوائی گئی ایک سمری میں موقف اختیارکیاتھاکہ چیئرمین میٹرک بورڈ کراچی کے عہدے کی مدت پوری ہونے پرانھیں فارغ کرکے مستقل چیئرمین بورڈکی تقرری تک ''سندھ ٹریڈ ٹیسٹنگ بورڈ'' کے چیئرمین مظفرعلی بھٹوکواس عہدے پر تعینات کردیاجائے جومحکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے ماتحت ہے کیونکہ ''تلاش کمیٹی''(serach committee)کے تحت نئے چیئرمین کی تقرری میں ممکنہ طور پر 3 ماہ کا عرصہ درکار ہے۔

واضح رہے کہ چیف سیکریٹری سندھ ممتاز علی شاہ نے اپنی تعطیلات کے دوران چیئرمین میٹرک بورڈکی سبکدوشی کی منظورکی گئی سمری وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو دوبارہ بھجواتے ہوئے اس پرغورکرنے کی سفارش کی تھی

سمری میں کہا گیا تھا کہ یکم اکتوبر2019کو اپنے عہدے کی 3 سالہ مدت پوری کرنے والے چیئرمین میٹرک بورڈ کراچی پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین کی دل کی ''بائے پاس''سرجری ہوئی ہے اورانھیں صحت یابی میں وقت درکارہے لہذاوہ اپنی مکمل توانائی کے ساتھ بورڈ کوپوراوقت نہیں دے سکتے، سمری میں بورڈکے آرڈیننس 1972کاحوالہ دیتے ہوئے کہاگیاتھاکہ اگربورڈمیں چیئرمین کی پوزیشن رخصت یابیماری کے سبب ایک سال سے کم عرصے کے لیے خالی ہو''when the office of the chairman is cacant temporarily or otherwise, by reason of leave, illness or other couse, for a period not exceeding one year.''توکنٹرولنگ اتھارٹی یہاں پر کوئی دوسراانتظام کرسکتی ہے۔


قابل ذکر امر یہ ہے کہ جس وقت عارضہ قلب کو بنیاد بنا کر مذکورہ سمری تیار کرکے بھجوائی جارہی تھی عین اسی وقت چیئرمین میٹرک بورڈبحیثیت سربراہ اسپورٹس کمیٹی'' آئی بی سی سی''(انٹر بورڈز کمیٹی آف چیئرمینز) پاکستانی طلبا کی ہاکی ٹیم کو لے کر آذر بائیجان کے دارالخلافہ باکو گئے ہوئے تھے اورچیئرمین میٹرک بورڈ کی رخصت کی منظوری سیکریٹری یونیورسٹیزاینڈبورڈزنے ہی دی تھی جبکہ چیف سیکریٹری سندھ ممتازعلی شاہ اس وقت حج کیلیے روانہ ہوچکے تھے اورقائم مقام چیف سیکریٹری کاچارج ایک دوسرے افسرکے پاس تھا۔

یاد رہے کہ میٹرک بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسرڈاکٹرسعیدالدین نے تقریباً 3 ماہ قبل اپنے دل کاآپریشن کرایاتھا۔ اس آپریشن کے بعد صحت یاب ہوکر وہ دفترباقاعدگی سے آنے جانے لگے تھے دلچسپ امریہ ہے کہ جس وقت پروفیسرسعیدالدین نے اپنے دل کی سرجری کرائی اس کے چند روز بعد ہی سندھ بورڈآف ٹیکنیکل ایجوکیشن کے چیئرمین ڈاکٹرمسرور شیخ نے بھی اپنی سرجری کرائی تھی، دونوں چیئرمین تاحال فٹ ہیں اورباقاعدہ سے نہ صرف دفترآتے ہیں بلکہ شام گئے تک دفتری امورانجام دیتے ہیں۔

ادھرچیف سیکریٹری سندھ ممتاز علی شاہ نے ''ایکسپریس''کوبتایاکہ میٹرک بورڈکے چیئرمین کے حوالے سے وزیراعلیٰ ہاؤس سے آئی ہوئی سمری دیکھ کروہ حیران ہوئے۔

انھوں نے بتایاکہ جب سیکریٹری یونیورسٹیزاینڈبورڈزسے اس حوالے سے پوچھاکہ مظفرعلی بھٹوکوچیئرمین میٹرک بورڈمقررکرنے کی سفارش کیوں کی ہے توانھیں بتایاگیاکہ وزیراعلیٰ سندھ کے احکام ہیں تاہم جب وزیراعلیٰ سندھ سے اس بات کاتذکرہ ہواتومعلوم ہواہے کہ وزیراعلیٰ سندھ نے ایسے کوئی احکام نہیں دیے، چیف سیکریٹری سندھ ممتاز علی شاہ نے واضح کیاکہ سندھ کے تعلیمی بورڈزکے چیئرمینزکے خالی ہونے والے عہدوں پر تقرریاں تلاش کمیٹی کے ذریعے میرٹ پر ہی ہوں گی۔

واضح رہے کہ محکمہ یونیورسٹیزاینڈبورڈزکی جانب سے سندھ کے تعلیمی بورڈزکے چیئرمینزکی تقرری کے اشتہارابھی تک جاری نہیں ہوسکے ہیں۔
Load Next Story