- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
- صدر آصف زرداری کا آزاد کشمیر کی صورتحال کا نوٹس، اہم اجلاس طلب
- ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹیں گے، وزیر خزانہ
- انڈونیشیا میں سیلاب اور لاوے میں بچوں سمیت 14 افراد بہہ گئے
- دوسرا ٹی20؛ کیا عامر پلئینگ الیون کا حصہ ہوں گے؟
- کشمیر ایکشن کمیٹی قیادت کا پرتشدد واقعات سے اظہارِ لاتعلقی، بھارتی پروپیگنڈہ بے نقاب
- کراچی میں موٹرسائیکل چھیننے کے دوران فائرنگ سے شہری جاں بحق، ویڈیو سامنے آگئی
- کراچی میں 180 سال پرانی عمارت کا زینہ زمین بوس، پھنسے رہائشیوں کو بچالیا گیا
- پاک آئرلینڈ سیریز؛ دوسرا میچ آج کھیلا جائے گا! ٹیم میں 2 تبدیلیاں متوقع
- اگلے ماہ پیرس کیلیے پروازیں چلانے کیلیے تیار، ترجمان پی آئی اے
- پاکستان، چین کا سی پیک کے تحت دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق
مزدورکا بیٹا محنت مزدوری سے قومی ہاکی کیمپ تک پہنچ گیا
مزدورکا بیٹا محنت مزدوری سے ٹوکیواولمپک کوالیفائنگ راﺅنڈ کے قومی کیمپ تک پہنچ گیا۔
تفصیلات کے مطابق ٹوکیو اولمپک کوالیفائنگ راونڈ کی تیاریوں کے لئے پاکستان ٹیم کا کیمپ نیشنل اسٹیڈیم لاہورمیں جاری ہے جس میں 6 فٹ 3 انچ قد کا حامل سرگردھا کا محمد سمین بھی شام ہے جو اپنی انتھک محنت کے بل بوتے پر قومی کیمپ کا حصہ بننے میں کامیاب رہا ہے۔ دو مرلے کے گھر میں رہنے والا سرگودھا کے محمد سمین کا والد مزدور ہے، خود بھی محنت مزدوری کر کے ہاکی کے شوق کو پروان چڑھاتا رہا،اس دوران طرح طرح کی مشکلات بھی پیش آئیں،لیکن سمین نے ہمت نہ ہاری۔
اس حوالے سے محمد سمین کا کہنا ہے کہ میرے والد محنت مزدوری کے ساتھ خود بھی ہاکی کھیلتے رہے لیکن وہ بعض وجوہات کی بنیاد پر آگے نہ سکے لیکن ان کی خواہش تھی کہ پاکستان کے لئے کھیلنے کا خواب میرا بیٹا پورا کرے۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی بات چیت میں محمد سمین کا کہنا تھا کہ میرے والد گزشتہ 8 سال سے مجھے روزانہ 30 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے گرائونڈ تک لے جاتے رہے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ یہ میرے والد کے صبر اور میری انتھک محنت کا پھل ہے کہ میں قومی کیمپ تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہوں، یہ میری منزل نہیں بلکہ میرا اصل ہدف مستقل بنیادوں پر قومی ٹیم کا حصہ بن کر دنیا بھر میں پاکستان کا سبز ہلالی پرچم لہرانا ہے، یہ ٹارگٹ مشکل ضرور ہے لیکن مجھے خود پر پورا بھروسہ ہے، پر امید ہوں کہ ایک دن اپنی اصل منزل حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاؤں گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔