مزدورکا بیٹا محنت مزدوری سے قومی ہاکی کیمپ تک پہنچ گیا

میاں اصغر سلیمی  جمعرات 29 اگست 2019
پرامید ہوں کہ ایک دن اپنی اصل منزل حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاؤں گا، محمد سمین

پرامید ہوں کہ ایک دن اپنی اصل منزل حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاؤں گا، محمد سمین

مزدورکا بیٹا محنت مزدوری سے ٹوکیواولمپک کوالیفائنگ راﺅنڈ کے قومی کیمپ تک پہنچ گیا۔

تفصیلات کے مطابق ٹوکیو اولمپک کوالیفائنگ راونڈ کی تیاریوں کے لئے پاکستان ٹیم کا کیمپ نیشنل اسٹیڈیم لاہورمیں جاری ہے جس میں 6 فٹ 3 انچ قد کا حامل سرگردھا کا محمد سمین بھی شام ہے جو اپنی انتھک محنت کے بل بوتے پر قومی کیمپ کا حصہ بننے میں کامیاب رہا ہے۔ دو مرلے کے گھر میں رہنے والا سرگودھا کے محمد سمین کا والد مزدور ہے، خود بھی محنت مزدوری کر کے ہاکی کے شوق کو پروان چڑھاتا رہا،اس دوران طرح طرح کی مشکلات بھی پیش آئیں،لیکن سمین نے ہمت نہ ہاری۔

اس حوالے سے محمد سمین کا کہنا ہے کہ میرے والد محنت مزدوری کے ساتھ خود بھی ہاکی کھیلتے رہے لیکن وہ بعض وجوہات کی بنیاد پر آگے نہ سکے لیکن ان کی خواہش تھی کہ پاکستان کے لئے کھیلنے کا خواب میرا بیٹا پورا کرے۔

ایکسپریس نیوز سے خصوصی بات چیت میں محمد سمین کا کہنا تھا کہ میرے والد گزشتہ 8 سال سے مجھے روزانہ 30 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے گرائونڈ تک لے جاتے رہے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ یہ میرے والد کے صبر اور میری انتھک محنت کا پھل ہے کہ میں قومی کیمپ تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہوں، یہ میری منزل نہیں بلکہ میرا اصل ہدف مستقل بنیادوں پر قومی ٹیم کا حصہ بن کر دنیا بھر میں پاکستان کا سبز ہلالی پرچم لہرانا ہے، یہ ٹارگٹ مشکل ضرور ہے لیکن مجھے خود پر پورا بھروسہ ہے،  پر امید ہوں کہ ایک دن اپنی اصل منزل حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاؤں گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔