بی ایم جی نے پری پیڈکنکشنزعارضی بندکرنے کی حمایت کردی

تاجربرادری اپنے تحفظ کیلیے لائسنس یافتہ اسلحہ کی خریداری کررہی ہے، پریس کانفرنس

تاجربرادری اپنے تحفظ کیلیے لائسنس یافتہ اسلحہ کی خریداری کررہی ہے، پریس کانفرنس۔ فوٹو: فائل

لاہور:
کراچی میں قیام امن کی غرض سے پری پیڈ موبائل فونزکی بندش وقت کی اہم ضرورت ہے، غیرقانونی سموں کی تصدیق کا عمل ایک ہفتے میں مکمل کرکے پری پیڈ موبائل فونز دوبارہ کھولے جاسکتے ہیں، چند دنوں کا منافع انسانی جانوں کے ضیاع سے زیادہ قیمتی نہیں، قیام امن کے حوالے سے کراچی چیمبر کی دھمکی کے بعد مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں، کراچی میں امن وامان کا مسئلہ درحقیقت اس شہر کا مجموعی ریونیو میں68 فیصد حصے کے باعث ہے۔

یہ بات کراچی چیمبر آف کامرس میں برسراقتدار گروپ بزنس مین گروپ کے چیئرمین سراج قاسم تیلی نے جمعرات کو کراچی پریس کلب میں بریفنگ دیتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ 75 فیصد جرائم موبائل فونز کے ذریعے کیے جارہے ہیں جس کا حکومت کو احساس ہوگیا ہے، یہی وجہ ہے کہ عیدالفطر کے دوران موبائل سروس کی بندش سے مطلوبہ نتائج حاصل ہوئے ہیں، سیلولر کمپنیوں کو چاہیے کہ وہ تصدیق شدہ پری پیڈ سمیں متعلقہ صارفین کے براہ راست پتوں پر ارسال کریں۔ انہوں نے کہا کہ تاجربرادری اپنے تحفظ کیلیے لائسنس یافتہ اسلحہ کی خریداری کررہی ہے جبکہ کراچی چیمبر کے اکابرین بڑھتی ہوئی بدامنی کے حوالے مستقبل کا لائحہ عمل مرتب کرنے کیلیے صلاح ومشورے کررہے ہیں۔


ٹارگٹ کلنگز کراچی کے تاجراورعوام کی نفسیات پر حاوی ہوگئی ہے۔ سراج قاسم تیلی نے کہا کہ ملک کو ہرشعبے میں زبردست چیلنجز کا سامنا ہے اور ان گنت بحرانوں کی ذمے داری معاشرے کے ہرشعبے پر عائد ہوتی ہے، معاشرے میں قوت برداشت ختم ہوچکی ہے جبکہ انانیت کو فروغ مل رہا ہے، ان حالات میں ملکی معیشت کی گاڑی درست پٹری پرنہیں لائی جاسکتی، معاشرے کے ہرطبقے کواپنااحتساب کرنا ہوگاجبکہ معیشت کے پہیے کو درست پٹری پر لانے کیلیے میڈیا کو کردار ادا کرنے پڑے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ کراچی چیمبر یا بی ایم جی بحیثیت مجموعی کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں رکھتی تاہم انفرادی سطح پرکچھ تاجروںوصنعتکاروں کی سیاسی وابستگیاں ضرور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک کراچی کے حالات درست نہیں ہوتے کراچی چیمبر اور بی ایم جی کے اکابرین خاموش نہیں رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے حالات کی بہتری کیلیے متعلقہ ذمہ دار ادارے سنجیدہ نہیں ہیں، اگر یہ ادارے سنجیدہ کوششیں کریں تو کراچی کو صرف چند گھنٹوں میں پرامن شہر بنایا جاسکتا ہے۔پاک بھارت تجارت کے فروغ کے حوالے سے سراج قاسم تیلی نے کہا کہ دونوں حکومتوں کو ایک دوسرے کے ملکوں کے تاجروں تجارت کے لیے کھلی چھوٹ دینے کی ضرورت ہے اور ہرقسم کی تجارتی پابندیاں ختم کردینی چاہیے۔

Recommended Stories

Load Next Story