امن و امان کی مخدوش صورتحال برطانوی سرمایہ کاری میں رکاوٹ ہے مائک رائیلی

پاکستان اور برطانیہ کے درمیان 2015تک تجارتی حجم 3 بلین پاؤنڈ تک بڑھایا جائے گا،حیدرآباد ایوان تجارت کا دورہ

صنعت اور تعلیم میں بہتری کے خواہاں ہیں،برطانوی سفارتکار۔فوٹو:فائل

ISLAMABAD:
کراچی میں برطانوی قونصل خانے کے ڈپٹی ہیڈ مشن مائک رائیلی نے کہا ہے کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان 2015 تک تجارتی حجم 3 بلین پاؤنڈ تک بڑھایا جائے گا۔

برطانوی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں لیکن یہاں امن و امان کی خراب صورتحال کے پیش نظرکتراتی ہیں۔حیدرآباد ایوان تجارت و صنعت کے دورے میں مقامی صنعتکاروں و تاجروں سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ برطانوی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں اور مزید سرمایہ کا ری کی جائے گی جس سے دونوں ممالک کو فائدہ پہنچے گا۔

برطانوی صنعتکار پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے معلوم کرنا چاہتے ہیں کہ حکومت پاکستان، غیر ملکی صنعتکاروں کی کتنی مدد کر سکتی ہے تا کہ وہ نئی صنعتیں لگا سکیں، برطانوی کمپنیاں دنیا کے ایسے ممالک میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں جہاں سیکیورٹی رسک کم سے کم ہو جبکہ پاکستان میں امن و امان کی مخدوش صورتحال کے پیش نظر ہی برطانوی کمپنیاں سرمایہ کاری سے کتراتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی دنیا بھر میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں جبکہ وہ یہاں سرمایہ کاری کیوں نہیں کر رہے۔




سابق نائب صدر ضیاء الدین نے کہا کہ برطانیہ پاکستان میں تعلیم اور صحت کے شعبوں میں گرانقدر خدمات انجام دے رہا ہے، جس پر برطانوی ڈپٹی ہیڈ مشن کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان میں تعلیم اور صنعت کے شعبوں میں مزید بہتری لانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستانی طالب علم برطانیہ میں تعلیم کے ساتھ ساتھ روزگار بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ قبل ازیں ایوان تجار ت و صنعت کے سینئر نائب صدر تراب علی خوجہ نے مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی مصنوعات کی برطانوی مارکیٹ میں طلب ہے، ان کے دورے سے صنعتکاروں اور تاجروں کی حوصلہ افزائی ہوئی اور ہم سمجھتے ہیں کہ حیدرآباد کے تاجروں و صنعتکا روں کو برطانوی مارکیٹ تک رسائی میں مدد ملے گی۔ اجلاس میں سابق صدر شفیق احمد قریشی، سید یاور علی شاہ، سکندر علی دھندوری، سید نہال شاہ، عدنان خان، ضیاء مسرور جعفری، عبد الستار خان، عبد الوحید شیخ، حاجی نواب علی، صلاح الدین غوری، مشتاق، ذوالفقار چوہان، اسلم خان دیسوالی، حاجی اختیار احمد آرائیں اور دیگر موجود تھے۔
Load Next Story