حکومت پاکستان نے اولمپک چارٹر کے احترام کا یقین دلا دیا
فریقین کھیلوں اور کھلاڑیوں کے بہتر مفاد میںجلد مسائل کو حل کرنے پر آمادہ ہو گئے
لوزانے کے آئی او سی ہیڈ کوارٹرز میں کونسل آف ایشیا کی میٹنگ میں اہم فیصلے۔فوٹو:فائل
حکومت پاکستان نے اولمپک چارٹر کے بھر پوراحترام اور ملک میں اولمپک تحریک پر مکمل طور پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرا دی۔
اس کا انکشاف سوئٹزر لینڈ کے شہر لوزانے میں انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس میں کیا گیا، کونسل آف ایشیا کی میٹنگ میں پاکستان میں آئی او سی کے نمائندے سید شاہد علی، حکومت پاکستان کے نمائندہ وفاقی سیکریٹری برائے بین الصوبائی رابطہ فرید اللہ خان اورآئی او سی کی تسلیم کردہ پاکستان اولمپک کمیٹی کے صدر لیفٹیننٹ جنرل(ر) سید عارف حسن کی زیرقیادت وفد نے شرکت کی ، آئی او سی کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق پاکستان میں اولمپک تحریک کے حوالے سے ہونے والے تصفیہ میں فریقین نے ملک میں کھیلوں اور کھلاڑیوں کے بہتر مفاد میںجلد از جلدموجودہ صورتحال کو حل کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔
حکومت پاکستان کی جانب سے تعاون اور کوئی غیر ضروری مداخلت نہ کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی گئی،پاکستان میں قومی سطح پر کھیلوں کی متوازی تنظیمیں قائم کرنے کے الزام پر فیصلہ کیا گیاکہ یکم دسمبر سے قبل اس امر کو ممکن بنایا جائے گا کہ پی او اے کی رکن تنظیمیں اولمپک چارٹر کے مطابق متعلقہ انٹرنیشنل فیڈریشن سے الحاق شدہ ہیں،اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ یہ مرحلہ مکمل ہونے کے بعد پی او اے کی ساخت کو چیلنج نہیں کیا جائے گا اور ہر فریق آئی او سی سے منظور شدہ پی او اے آئین کے مطابق اپنے دائرہ کار میں رہ کر عمل کرے گا، آئی او سی نے توقع ظاہر کی کہ حکومت پاکستان، پی او اے اور قومی اسپورٹس فیڈریشنز معاملات میں مداخلت سے گریز اورایک دوسرے کا احترام کریں گی۔
اس کا انکشاف سوئٹزر لینڈ کے شہر لوزانے میں انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس میں کیا گیا، کونسل آف ایشیا کی میٹنگ میں پاکستان میں آئی او سی کے نمائندے سید شاہد علی، حکومت پاکستان کے نمائندہ وفاقی سیکریٹری برائے بین الصوبائی رابطہ فرید اللہ خان اورآئی او سی کی تسلیم کردہ پاکستان اولمپک کمیٹی کے صدر لیفٹیننٹ جنرل(ر) سید عارف حسن کی زیرقیادت وفد نے شرکت کی ، آئی او سی کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق پاکستان میں اولمپک تحریک کے حوالے سے ہونے والے تصفیہ میں فریقین نے ملک میں کھیلوں اور کھلاڑیوں کے بہتر مفاد میںجلد از جلدموجودہ صورتحال کو حل کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔
حکومت پاکستان کی جانب سے تعاون اور کوئی غیر ضروری مداخلت نہ کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی گئی،پاکستان میں قومی سطح پر کھیلوں کی متوازی تنظیمیں قائم کرنے کے الزام پر فیصلہ کیا گیاکہ یکم دسمبر سے قبل اس امر کو ممکن بنایا جائے گا کہ پی او اے کی رکن تنظیمیں اولمپک چارٹر کے مطابق متعلقہ انٹرنیشنل فیڈریشن سے الحاق شدہ ہیں،اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ یہ مرحلہ مکمل ہونے کے بعد پی او اے کی ساخت کو چیلنج نہیں کیا جائے گا اور ہر فریق آئی او سی سے منظور شدہ پی او اے آئین کے مطابق اپنے دائرہ کار میں رہ کر عمل کرے گا، آئی او سی نے توقع ظاہر کی کہ حکومت پاکستان، پی او اے اور قومی اسپورٹس فیڈریشنز معاملات میں مداخلت سے گریز اورایک دوسرے کا احترام کریں گی۔