بجلی اور پانی کے ستائے عوام کا شارع فیصل پر احتجاج

ٹریفک جام میں گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں،شہری محصور ہوگئے،بجلی کی عدم فراہمی پرشکایات کےباوجود شنوائی نہیں ہورہی ہے،شہری

بچے اسکول جانے سے قاصر اور بڑے ملازمتوں اور روزگار پر جانے سے قاصر ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

ایئرپورٹ پورٹ سے متصل علاقوں گرین ٹائون ،گولڈن ٹائون ، مادام اپارٹمنٹ اور اس متصل علاقوں کے مکین کئی روز سے بجلی اور پانی کی عدم فراہمی کے باعث گزشتہ روز شارع فیصل پر نکل آئے مکینوں نے شارع فیصل احتجاج کرتے ہوئے سڑک ٹریفک کے لیے بند کرکے ای ایس سی انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ گرین ٹائون اور گولڈن ٹائون اور ملحقہ علاقوں میں گزشتہ کئی روز سے بجلی اور پانی کی سپلائی معطل ہے جس سے زندگی اجیرن ہوگئی ہے ، بچے اسکول جانے سے قاصر اور بڑے ملازمتوں اور روزگار پر جانے سے قاصر ہیں، بجلی کی بحالی کے حوالے سے کئی مرتبہ کے ای ایس سی انتظامیہ کو آگاہ کیا گیا لیکن کے ای ایس سی انتظامیہ کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی انھوں نے بتایا کہ بجلی نہ ہونے سے پانی کی سپلائی معطل ہے اور پانی کی قلت کا سامنا ہے جس سے گھریلو کام کاج مشکل ہوگئے ہیں مکین پریشانی میں بجلی اور پانی کا انتظار کررہے ہیں۔




احتجاجی مظاہرین نے 2 گھنٹے تک شارع فیصل پر احتجاج کیا اور اس دوران شارع فیصل کے دونوں ٹریک ٹریفک کے لیے بند تھے جس سے شارع فیصل اور ملحقہ سڑکوں میں شدید ٹریفک جام ہوگیا اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں اور شہری گاڑیوں میں محصور ہوکر رہ گئے،شارع فیصل ٹریفک کے لیے بند ہونے کی وجہ سے ایئرپورٹ پورٹ آنے اور جانے والے شہریوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا رہا،احتجاجی مظاہرے کی اطلاع پر پولیس افسران موقع پر پہنچے اور کے ای ایس سی انتظامیہ سے بات چیت کے بعد علاقہ مکینوں کو فوری بجلی کی فوری فراہمی کی یقین دہائی کرائی جس کے بعد احتجاجی مظاہرین پر امن منتشر ہوگئے اور شارع فیصل کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔

علاوہ ازیں کورنگی کے مختلف علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے اور مظاہرہ کیا ، مظاہرین کا کہنا تھا کہ ان کے علاقے میں بجلی کی عدم فراہمی کے باعث معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں، احتجاج کے دوران نامعلوم افراد نے سڑک رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹریفک کے لیے بند کردی جبکہ گاڑیوں پر پتھرائو کیا جس سے کئی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے،ہنگامہ آرائی کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور مظاہرین کو منتشر کردیا۔
Load Next Story