پاکستان میں سالانہ 34 ملین ایکڑفٹ پانی کا زیاں

صرف 30 روز کا ذخیرہ کرنیکی صلاحیت، زیاں کی بڑی وجہ ناقص منصوبہ بندی قرار

توجہ نہ دی گئی تو ملکی سلامتی اورعلاقائی امن خطرے میں پڑجائے گا،ایشیائی بینک۔ فوٹو: فائل

SINGAPORE:
ملک میں نئے ڈیمزکی تعمیرنہ ہونے کے باعث ہرسال 34ملین ایکڑفٹ پانی سمندربرد ہوکر ضائع ہورہا ہے۔

پاکستان کاشماردنیا کے ایسے 15ممالک میں ہونے لگاہے جہاں پانی کی دستیابی دبائو کا شکارہے۔ یہ انکشاف ایشین ڈیولپمنٹ بینک کی رپورٹ میں ہوا جس میں آب پاشی کے ماہرین کے مطابق پاکستان کا شمارایسے ممالک میں ہوتا ہے جہاں بین الاقوامی پیمانے کے مطابق ایک ہزاردنوںکی ضرورت کے مطابق پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے مگرحکومت کی جانب سے نئے ڈیمزکی تعمیرکے حوالے سے عدم دلچسپی کے باعث پاکستان محض 30 دن کی ضروریات کاپانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتاہے۔




ماہرین کے مطابق پاکستان میں پانی ضائع ہونے کی بڑی وجہ ناقص منصوبہ بندی ہے۔ ذرائع کے مطابق گذشتہ حکومت نے لیزرسے زمین ہموار کرنے کے آلات دینے اورڈرپ اریگیشن کے پروگرام شروع کیے تھے لیکن معلوم نہیں ان کا کیا بنا؟ اگرحکومت نے پانی کی کمی کی طرف توجہ نہ دی تو یہ صرف ملک کی داخلی سلامتی ہی نہیں بلکہ خطے کے امن کیلیے خطرہ بن سکتاہے، ماہرین کے مطابق تقریباہرسال سیلاب کے باعث پاکستان میںبربادی کی نئی داستان رقم ہوتی ہے لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ اس کے باوجودپاکستان پانی کی کمی کا شکار ہورہا ہے۔
Load Next Story