انٹرنیشنل کرکٹ بگ تھری کا عفریت پھر سر اٹھانے لگا
اضافی ورلڈ ایونٹ کی مخالفت میں انگلش بورڈ بھی بھارت اور آسٹریلیا کا ہمنوا بن گیا
اضافی ورلڈ ایونٹ کی مخالفت میں انگلش بورڈ بھی بھارت اور آسٹریلیا کا ہمنوا بن گیا۔ فوٹو: فائل
انٹرنیشنل کرکٹ میں بگ تھری کا عفریت پھر سر اٹھانے لگا، اضافی ورلڈ ایونٹ کی مخالفت میں انگلش بورڈ نے بھی بھارت اور آسٹریلیا کی ہاں میں ہاں ملادی۔
2014 میں بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ نے مل کر ذاتی مفادات کیلیے آئی سی سی میں بگ تھری کی بنیاد رکھی جس نے عالمی کرکٹ کو تہہ و بالا کرکے رکھ دیا، بڑی مشکل سے اس کا خاتمہ کیا گیا تاہم ایک بار پھر بگ تھری کا یہ عفریت سر اٹھاتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔
آئی سی سی کی جانب سے حالیہ میٹنگز میں 2023 سے 2031 تک کے اگلے دورانیہ میں اضافی مینز اور ویمنز ایونٹ شامل کرنے کا اعلان کیا گیا جس سے ہر سال ایک شوپیس ایونٹ منعقد ہوگا، بھارت نے آغاز میں ہی اس کی مخالفت کی تھی جس کے بعد چند ہفتے قبل آسٹریلیانے بھی اضافی ایونٹ کو مصروف ترین کرکٹ میں مشکل اور اس پر مزید بات چیت کا عندیہ دیا تھا اور اب انگلینڈ نے بھی اضافی ٹورنامنٹ کی مخالفت کردی ہے۔
ای سی بی کے چیئرمین کولن گریوس نے آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو مانو ساہنی کو بھیجی گئی ای میل میں کہا کہ آئی سی سی ایونٹس کے مجوزہ شیڈول کا براہ راست اثر باہمی کرکٹ پر پڑے گا جس سے انگلش بورڈ کا فنانشل ماڈل بھی بری طرح متاثر ہوگا جبکہ اس سے ٹیسٹ چیمپئن شپ کی قدر بھی متاثر ہوگی، اس اضافی ٹورنامنٹ سے تمام ممبر بورڈز کا باہمی کرکٹ کیلنڈر متاثر ہوگا۔
یاد رہے کہ ایک روز قبل بی سی سی آئی کے نئے خازن ارون دھمل نے بھی ساہنی کو بھیجی گئی ای میل میں واضح کیا ہے کہ وہ کونسل کے نئے گورننس اسٹرکچر، بزنس ماڈل اور فیوچر ٹور پروگرام کی مخالفت کریں گے۔ بی سی سی آئی نے آغاز میں بھی احتجاج کرتے ہوئے کہا تھا کہ نئے ٹورنامنٹ کے حوالے سے ان سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی ہے۔
2014 میں بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ نے مل کر ذاتی مفادات کیلیے آئی سی سی میں بگ تھری کی بنیاد رکھی جس نے عالمی کرکٹ کو تہہ و بالا کرکے رکھ دیا، بڑی مشکل سے اس کا خاتمہ کیا گیا تاہم ایک بار پھر بگ تھری کا یہ عفریت سر اٹھاتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔
آئی سی سی کی جانب سے حالیہ میٹنگز میں 2023 سے 2031 تک کے اگلے دورانیہ میں اضافی مینز اور ویمنز ایونٹ شامل کرنے کا اعلان کیا گیا جس سے ہر سال ایک شوپیس ایونٹ منعقد ہوگا، بھارت نے آغاز میں ہی اس کی مخالفت کی تھی جس کے بعد چند ہفتے قبل آسٹریلیانے بھی اضافی ایونٹ کو مصروف ترین کرکٹ میں مشکل اور اس پر مزید بات چیت کا عندیہ دیا تھا اور اب انگلینڈ نے بھی اضافی ٹورنامنٹ کی مخالفت کردی ہے۔
ای سی بی کے چیئرمین کولن گریوس نے آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو مانو ساہنی کو بھیجی گئی ای میل میں کہا کہ آئی سی سی ایونٹس کے مجوزہ شیڈول کا براہ راست اثر باہمی کرکٹ پر پڑے گا جس سے انگلش بورڈ کا فنانشل ماڈل بھی بری طرح متاثر ہوگا جبکہ اس سے ٹیسٹ چیمپئن شپ کی قدر بھی متاثر ہوگی، اس اضافی ٹورنامنٹ سے تمام ممبر بورڈز کا باہمی کرکٹ کیلنڈر متاثر ہوگا۔
یاد رہے کہ ایک روز قبل بی سی سی آئی کے نئے خازن ارون دھمل نے بھی ساہنی کو بھیجی گئی ای میل میں واضح کیا ہے کہ وہ کونسل کے نئے گورننس اسٹرکچر، بزنس ماڈل اور فیوچر ٹور پروگرام کی مخالفت کریں گے۔ بی سی سی آئی نے آغاز میں بھی احتجاج کرتے ہوئے کہا تھا کہ نئے ٹورنامنٹ کے حوالے سے ان سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی ہے۔