سی این جی کی بندشسڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہوگئی

بسیں،کوچز،رکشے اور ٹیکسیاں بند ہونے سے بس اسٹاپس پر مسافروں کو مشکلات کا سامنا رہا۔

سی این جی کی بندش سے پبلک ٹرانسپورٹ میں کمی کے باعث شہری اسٹاپ پر پریشان کھڑے ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

سوئی سدرن گیس کمپنی کے گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کے باعث کراچی میں 2 روز سی این جی گیس بند ہونے کے باعث جمعہ کو پبلک ٹرانسپورٹ عام دنوں کے مقابلے میں سڑکوں پر انتہائی کم رہی۔

پبلک ٹرانسپورٹ میں کمی کے سبب بس اسٹاپس پر شہریوں کا رش دیکھنے میں آیا اور انھیں آمدو رفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،سی این جی کی 2 روزہ بندش کے سبب کراچی کی سڑکوں پر چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ انتہائی کم ہوگئی ہے جس میں جمعہ کو مزید کمی دیکھی گئی اور سی این جی پر چلنے والی بڑی بسیں، کوچز ، منی بسیں ، رکشے اور ٹیکسیاں کھڑی رہیں، ٹرانسپورٹ کی شدید کمی سے بس اسٹاپس پر شہریوں کا جم غفیر نظر آیا۔




سڑکوں پر ڈیزل سے چلنے والی بسوں ، منی بسوں اور کوچز پر شہریوں کا انتہائی رش رہا اور مسافر ان گاڑیوں پر لٹک کر اور چھتوں پر بیٹھ کر سفر کرنے پر مجبور تھے،پبلک ٹرانسپورٹ کم ہونے کی وجہ سے چنگ چی رکشوں اور ایل پی رکشوں پر بھی رش رہا اس صورت حال کا رکشا اور ٹیکسی والوں نے بھرپور فائدہ اٹھایا اور شہریوں سے منہ مانگے کرائے وصول کیے۔

کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر ارشاد بخاری نے بتایاکہ دورہ روزہ گیس کی بندش کے سبب 8 ہزار سے زائد بڑی بسیں اور کوچز اپنے اسٹاپس پر کھڑی ہیں، انھوں نے کہا کہ سی این جی کی بندش پر پبلک ٹرانسپورٹ میں کمی سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ڈرائیور اور کنڈیکٹر بھی روزانہ اجرت سے محروم ہو جاتے ہیں۔
Load Next Story