عدالت کی سیکیورٹی پر تعینات اہلکاروں کی رشوت خوری جاری
ہر پیشی پرمجھ سے500سے ایک ہزار وصول کیے جاتے ہیں،بزرگ ملزم شاہنواز
غریب آدمی ہوں،جھوٹامقدمہ درج کیاگیا،ڈیڑھ سال سے عدالتوں کے چکرکاٹ رہاہوں۔ فوٹو: فائل
عدالتوں کی سیکیورٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں کی رشوت خوری جاری ہے۔
انسداد منشیات کی عدالت میں چرس کے مقدمے میں پیشی پر آئے ہوئے 85 سالہ بزرگ ملزم شاہنواز کو بھی نہ بخشا، ملزم شاہنواز نے بتایا کہ ہر پیشی پرمجھ سے 500 سے ایک ہزار روپے وصول کیے جاتے ہیں، پولیس والے شناختی کارڈ اور موبائل جمع کرنے کے مد میں پیسے لیتے ہیں،میں غریب آدمی ہوں، مجھ پر جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا، ڈیڑھ سال سے عدالتوں کے چکر کاٹ رہا ہوں، پیشی پر پیشی ہوتی ہے مگر انصاف نہیں ملتا، آج بھابھی سے 500 روپے مانگ کر آیا ہوں، بزرگ ظلم کی کہانی سناتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔
انسداد منشیات کی عدالت میں چرس کے مقدمے میں پیشی پر آئے ہوئے 85 سالہ بزرگ ملزم شاہنواز کو بھی نہ بخشا، ملزم شاہنواز نے بتایا کہ ہر پیشی پرمجھ سے 500 سے ایک ہزار روپے وصول کیے جاتے ہیں، پولیس والے شناختی کارڈ اور موبائل جمع کرنے کے مد میں پیسے لیتے ہیں،میں غریب آدمی ہوں، مجھ پر جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا، ڈیڑھ سال سے عدالتوں کے چکر کاٹ رہا ہوں، پیشی پر پیشی ہوتی ہے مگر انصاف نہیں ملتا، آج بھابھی سے 500 روپے مانگ کر آیا ہوں، بزرگ ظلم کی کہانی سناتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔