نجی اسکولوں میں انسداد پولیو مہم 16 دسمبر سے شروع ہوگی
تعاون نہ کرنے اور قطرے پلانے سے انکاری اسکولوں کے خلاف کارروائی کی جائیگی
نجی اسکول انسدادی مہم میں پولیوٹیموں کے ساتھ تعاون کے پابند ہوں گے فوٹو: فائل
محکمہ تعلیم سندھ نے صوبے بھر کے نجی تعلیمی اداروں میں4 روزہ انسداد پولیو مہم شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
صوبے بھر کے تعلیمی اداروں میں 16 سے 19 دسمبر تک پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ سندھ نے محکمہ صحت سندھ کے تعاون سے کراچی سمیت سندھ بھر کے تمام اضلاع میں بچوں کو پولیو سے بچانے اور ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے انسددا پولیو مہم شروع کرے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن نے پولیو مہم کے حوالے سے نجی اسکولوں کو ہدایت نامہ جاری کردیا، ہدایت نامے کے مطابق صوبے بھر کے تمام نجی اسکولوں میں 16سے 19 دسمبر تک پولیو سے بچاؤ کی خصوصی مہم شروع ہوگی انسداد پولیو مہم 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
ہدایت نامے میں اسکولوں انتظامیہ کو بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے لازمی پلائے جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ جبکہ تمام نجی اسکول ویکسین پلانے والی ٹیموں کے ساتھ تعاون کرنے کے پابند ہوں گے، ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ انسٹی ٹیویشن منسوب صدیقی کے مطابق تعاون نہ کرنے اور قطرے پلانے سے انکاری اسکولوں کے خلاف کارروائی کی جائیگی۔
صوبے بھر کے تعلیمی اداروں میں 16 سے 19 دسمبر تک پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ سندھ نے محکمہ صحت سندھ کے تعاون سے کراچی سمیت سندھ بھر کے تمام اضلاع میں بچوں کو پولیو سے بچانے اور ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے انسددا پولیو مہم شروع کرے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن نے پولیو مہم کے حوالے سے نجی اسکولوں کو ہدایت نامہ جاری کردیا، ہدایت نامے کے مطابق صوبے بھر کے تمام نجی اسکولوں میں 16سے 19 دسمبر تک پولیو سے بچاؤ کی خصوصی مہم شروع ہوگی انسداد پولیو مہم 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
ہدایت نامے میں اسکولوں انتظامیہ کو بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے لازمی پلائے جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ جبکہ تمام نجی اسکول ویکسین پلانے والی ٹیموں کے ساتھ تعاون کرنے کے پابند ہوں گے، ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ انسٹی ٹیویشن منسوب صدیقی کے مطابق تعاون نہ کرنے اور قطرے پلانے سے انکاری اسکولوں کے خلاف کارروائی کی جائیگی۔