پاکستان کرکٹ ٹیم تجربے پر تجربہ

چیف سلیکٹر مصباح الحق کسی وننگ کمبی نیشن کی تلاش میں کرکٹ ٹیم پر تجربات کیے جارہے ہیں

مصباح کی منتخب کردہ ٹیم نے چھ ٹی ٹوئنٹی میں سے پانچ ہارے ہیں۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

لاہور:
ایک دیہاتی ڈاکٹر کے پاس گیا اور بتایا کہ کھانسی کے ساتھ سر بھی درد کررہا ہے، سینے میں ہلکا ہلکا درد اور بخار بھی محسوس ہورہا ہے۔ ڈاکٹر نے اس کی باتیں سن کر دوا لکھی اور دو دن بعد پھر آنے کا کہا۔ دو روز گزرنے کے بعد پھر وہی مریض ڈاکٹر کے سامنے بیٹھا تھا۔ اس نے گلہ کیا کہ آپ کی ہدایت کے مطابق گولیاں کھائی ہیں اور پرہیز کی بھی کوشش کی، لیکن کوئی فرق نہیں پڑا۔ ڈاکٹر بولا کہ پریشان نہ ہوں، میں نئی گولیاں لکھ دیتا ہوں۔ دو دن مزید گزر گئے لیکن اس دیہاتی کی طبعیت ٹھیک نہ ہوئی۔ وہ پھر آیا، ڈاکٹر نے تسلی کے ساتھ دو تین نئی گولیاں اس کی دوا میں شامل کردیں۔ یہ سلسلہ دو ہفتے چلتا رہا۔ ہر بار ڈاکٹر پرانی گولیاں رد کرکے نئی لکھ دیتا کہ چلو کوئی تو اثر کرے گی، لیکن کوئی تدبیر کارگر ثابت نہ ہوئی۔ اور ایک دن وہ دیہاتی ڈاکٹر کے تجربات کی نذر ہوگیا۔

ان دنوں پاکستانی کرکٹ ٹیم اور اس دیہاتی میں بھی کوئی خاص فرق نہیں لگ رہا۔ چیف سلیکٹر مصباح الحق بھی وننگ کمبی نیشن کی تلاش میں تجربات پر تجربات کیے جارہے ہیں۔ اور موصوف نے تو ان تجربات کو مزید تجربات کی نذر کرنے کا بھی کھلم کھلا اعلان کردیا ہے۔ جب سے سابق کپتان، ہیڈکوچ اور چیف سلیکٹر کے منصب پر براجمان ہوئے ہیں، ان کی منتخب کردہ ہر ٹیم میں تین سے چار تبدیلیاں ضرور مل رہی ہیں۔ اور بنگلہ دیش کے خلاف سیریز کی اعلان کردہ ٹیم میں بھی کچھ ایسا ہی ہوا ہے۔

سری لنکا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں بھولے بسرے عمراکمل اور احمد شہزاد کو یہ کہہ کر کم بیک کرایا کہ ان باصلاحیت اور نظرانداز بلے بازوں کے آنے سے ٹیم کمبی نیشن مضبوط ہوگا۔ شعب ملک اور محمد حفیظ کو ڈراپ کرنے کا یہ جواز اختیار کیا کہ ہم ان کی جگہ کسی اور کو ٹرائی کرنا چاہتے ہیں۔ سری لنکا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کلین سوئپ ہونے پر آسٹریلیا جانے والی ٹیم سے سرفراز احمد، فہیم اشرف، عثمان خان شنواری، احمد شہزاد اور عمراکمل کو باہر کرکے موسیٰ خان، محمد عرفان، خوشدل شاہ اور عثمان قادر کو مشکل ترین دورے میں ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کا حصہ بنایا۔ اب بنگلہ دیش کے خلاف سیریز میں سات کھلاڑیوں کو آؤٹ کرکے مزید ایک تجربہ کر ڈالا ہے۔ نظر انداز کیے جانے والے محمد حفیظ، شعیب ملک کی حیران کن واپسی کروائی ہے تو ان کے ساتھ نوجوان احسان علی، عماد بٹ، شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف کا تجربہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ آسٹریلیا جانے والی ٹیم میں سے سات کھلاڑی محمد عرفان، امام الحق، وہاب ریاض، محمد عامر، فخر زمان، آصف علی اور حارث سہیل کی چھٹی کرادی ہے۔

اب تک موصوف تین ٹیموں کے انتخاب میں تیرہ سے زیادہ کھلاڑی ادھر ادھر کرچکے ہیں۔ کھلاڑیوں سے پرفارمنس میں تسلسل کی ڈیمانڈ کرنے والوں کی سلیکشن میں تسلسل نہیں ہوگا تو نتائج ایسے ہی آئیں گے۔ مصباح کی منتخب کردہ ٹیم نے چھ ٹی ٹوئنٹی میں سے پانچ ہارے ہیں۔ ایک میچ بارش کی نذر ہوگیا۔


جس طرح پانی کے آدھے گلاس کو پازیٹو لینا ہو تو کہا جاتا ہےکہ آدھا بھرا ہے۔ نیگٹیو ذہن کا مالک اسے آدھا خالی کہے گا۔ اسی طرح مصباح الحق اینڈ کمپنی بھی کھلاڑیوں کو اِن اور آؤٹ کرتے وقت کچھ یہ منطق بیان کردیتی ہے۔ کسی کو لینا ہے تو پھر یہ سمجھانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ اس سے بہتر تو کوئی ہے ہی نہیں۔ اور اگر اسی کو نکالنا ہو تو کہا جاتا ہے کہ ہم اس کی جگہ کسی اور کو بھی آزمانا چاہتے ہیں۔ بھائی جب آپ نے کہہ دیا کہ اس سے بہتر کوئی نہیں تو پھر چاہے وہ پرفارم کرے یا نہ کرے، اسے دو تین سیریز میں کھیلنے کا پورا موقع تو دو۔

ہر اعلان کردہ ٹیم میں تھوک کے حساب سے تبدیلیاں یہ واضح کررہی ہیں کہ مرض کی درست تشخیص کے بجائے اس دیہاتی ڈاکٹر کی طرح ہر بار پرانی کی جگہ نئی گولیوں کا نسخہ مریض کو تھماکر یہ آس دلادی جاتی ہے کہ یہ گولیاں کھانے سے تم ضرور ٹھیک ہوجاؤ گے۔

ستمبر میں پاکستان کو ایشیا کپ کھیلنا ہے، اس کے فوری بعد اکتوبر میں آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کےلیے آسٹریلیا جانا ہے۔ دوسری زیادہ تر ٹیمیں اپنی لائن اپ فائنل کرچکی ہیں، لیکن ہم ابھی تک تجربات پر تجربات کررہے ہیں اور ساتھ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ گھبرانا نہیں۔ ڈاکٹر مصباح صاحب! بے فکر رہیں یہ قوم گھبرانے والی ہرگز نہیں، لیکن صرف اس بات کا ڈر ہے کہ آپ کے تجربات سے مریض بسترمرگ پر نہ چلے جائے۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 1,000 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کردیجیے۔
Load Next Story