کیری نے ایران پر نئی پابندیوں کی مخالفت کردی معاہدہ نہ ہوا تو جنگ چھڑ سکتی ہے حسن نصر اللہ
پابندیوں سے ایٹمی ہتھیاروں کے خاتمے کے حوالے سے جاری بین الاقوامی سطح کے مذاکرات کا عمل متاثر ہو سکتا ہے،جان کیری
جو ملک بشار الاسد کے اقتدار کا خاتمہ چاہتے ہیں انھیں ناکامی ہوگی،ایران کے اہم اتحادی اور لبنانی حزب اللہ کے سربراہ کی وارننگ فوٹو؛فائل
امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کانگریس کو خبردار کیا ہے کہ ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائدکی گئیں توتہران کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے حوالے سے جاری بین الاقوامی سطح کے مذاکرات کا عمل متاثر ہو سکتا ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہو ئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہاکہ ان کی حکومت ایران پر کوئی بھی نئی پابندی عائد نہیں کرنا چاہتی۔ انھوں نے کہا کہ وہ کانگریس سے سفارت کاری کے عمل کو آگے بڑھانے کی کوشش میں مدد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ جان کیری نے امید ظاہر کی کہ کانگریس ایران کی سنجیدگی جانچنے میں مدد کرے گی۔اوباما انتظامیہ ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے کو وقتی طور پر روکنا چاہتی ہے۔اس حوالے سے وزیر خارجہ جان کیری کے ساتھ نائب صدر جو بائیڈن نے بھی امریکی سینیٹرز سے ملاقات کی۔
انھوں نے سینیٹ کی بینکنگ کمیٹی کو بتایا کہ اقتصادی پابندیاں لگانے سے اس بات کا امکان ہے کہ امریکا کے مذاکراتی حامی اسکا ساتھ چھوڑ دینگے۔ جان کیری نے بتایا تھا کہ ایران اور عالمی طاقتیں حالیہ مذاکرات میں معاہدہ طے کرنے کے بہت قریب ہیں۔ چند امریکی سیاستدانوں کا خیال ہے کہ اوباما انتظامیہ ایران کے معاملے پر حد سے زیادہ تیزی سے کام کر رہی ہے جو کہ ٹھیک نہیں ہے۔ امریکا نے کہا کہ جوہری بحران کے حل کیلیے مذاکرات ناکام ہوئے تو امریکا کے پاس ایران کے خلاف فوجی آپشن موجود ہے۔ ادھر ایران کے اہم اتحادی اور لبنانی حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے خبر دار کیا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام پر معاہدہ کرنے میں ناکامی ہوئی تو خطے میں جنگ چھڑ سکتی ہے، جو ملک بشار الاسد کے اقتدار کا خاتمہ چاہتے ہیں انھیں ناکامی ہوگی۔
میڈیا سے بات کرتے ہو ئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہاکہ ان کی حکومت ایران پر کوئی بھی نئی پابندی عائد نہیں کرنا چاہتی۔ انھوں نے کہا کہ وہ کانگریس سے سفارت کاری کے عمل کو آگے بڑھانے کی کوشش میں مدد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ جان کیری نے امید ظاہر کی کہ کانگریس ایران کی سنجیدگی جانچنے میں مدد کرے گی۔اوباما انتظامیہ ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے کو وقتی طور پر روکنا چاہتی ہے۔اس حوالے سے وزیر خارجہ جان کیری کے ساتھ نائب صدر جو بائیڈن نے بھی امریکی سینیٹرز سے ملاقات کی۔
انھوں نے سینیٹ کی بینکنگ کمیٹی کو بتایا کہ اقتصادی پابندیاں لگانے سے اس بات کا امکان ہے کہ امریکا کے مذاکراتی حامی اسکا ساتھ چھوڑ دینگے۔ جان کیری نے بتایا تھا کہ ایران اور عالمی طاقتیں حالیہ مذاکرات میں معاہدہ طے کرنے کے بہت قریب ہیں۔ چند امریکی سیاستدانوں کا خیال ہے کہ اوباما انتظامیہ ایران کے معاملے پر حد سے زیادہ تیزی سے کام کر رہی ہے جو کہ ٹھیک نہیں ہے۔ امریکا نے کہا کہ جوہری بحران کے حل کیلیے مذاکرات ناکام ہوئے تو امریکا کے پاس ایران کے خلاف فوجی آپشن موجود ہے۔ ادھر ایران کے اہم اتحادی اور لبنانی حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے خبر دار کیا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام پر معاہدہ کرنے میں ناکامی ہوئی تو خطے میں جنگ چھڑ سکتی ہے، جو ملک بشار الاسد کے اقتدار کا خاتمہ چاہتے ہیں انھیں ناکامی ہوگی۔