ارجنٹائن میں گائے کی گیس سے گاڑیاں چلائی جائیں گی
سائنسدانوں کا معدے میں پیدا ہونیوالی زہریلی گیس کو قابل استعمال بنا کر گاڑی چلانے کا مظاہرہ
ماہرین کے مطابق روزانہ ایک گائے سے اڑھائی سو سے تین سو لٹر تک قدرتی گیس بنائی جا سکتی ہے،ماہرین۔ فوٹو: فائل
ارجنٹائن میں سائنسدانوں نے متبادل توانائی کا نیا ماحول دوست طریقہ متعارف کرا دیا ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق گائے کے معدے میں پیدا ہونے والی زہریلی گیس کو قابل استعمال بنا کر اس سے گاڑیاں چلائی جائیں گی۔ ارجنٹائن کے سائنسدانوں نے ایسا طریقہ متعارف کرایا ہے جس کی مدد سے گائے کے معدے میں پیدا ہونے والی زہریلی گیس کو پائپ کی مدد سے سلنڈر میں منتقل کیا جاتا ہے اور پھر قدرتی گیس بنائی جاتی ہے، لیبارٹری میں بننے والی اس قدرتی گیس سے گاڑی کو چلانے کا بھی ظاہرہ کیا گیا۔
ماہرین کے مطابق روزانہ ایک گائے سے اڑھائی سو سے تین سو لٹر تک قدرتی گیس بنائی جا سکتی ہے، اس ٹیکنالوجی کو مکمل طور پر قابل استعمال بنانے کے لیے تجربات کیے جا رہے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ توانائی کا بہترین متبادل ہونے کے علاوہ ماحولیاتی آلودگی کو بھی کم کرنے میں مدد گار ثابت ہو گا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق گائے کے معدے میں پیدا ہونے والی زہریلی گیس کو قابل استعمال بنا کر اس سے گاڑیاں چلائی جائیں گی۔ ارجنٹائن کے سائنسدانوں نے ایسا طریقہ متعارف کرایا ہے جس کی مدد سے گائے کے معدے میں پیدا ہونے والی زہریلی گیس کو پائپ کی مدد سے سلنڈر میں منتقل کیا جاتا ہے اور پھر قدرتی گیس بنائی جاتی ہے، لیبارٹری میں بننے والی اس قدرتی گیس سے گاڑی کو چلانے کا بھی ظاہرہ کیا گیا۔
ماہرین کے مطابق روزانہ ایک گائے سے اڑھائی سو سے تین سو لٹر تک قدرتی گیس بنائی جا سکتی ہے، اس ٹیکنالوجی کو مکمل طور پر قابل استعمال بنانے کے لیے تجربات کیے جا رہے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ توانائی کا بہترین متبادل ہونے کے علاوہ ماحولیاتی آلودگی کو بھی کم کرنے میں مدد گار ثابت ہو گا۔