خاتون بینک منیجر سے بھتہ لینے والے گینگ وار کے2ملزمان پکڑے گئے

لیاری گینگ وار کے ملزمان نے نجی بینک کی خاتون منیجر سے10لاکھ بھتہ مانگا تھا،بات چیت پر ساڑھے 3لاکھ لینے پرتیارہوگئے

احمدعلی مگسی کا نام سن کرپولیس نے بھتہ ادا کرنے کو کہا تھا،مدعی نے پولیس کو50ہزار روپے دے کر کارروائی کیلیے تیار کیا۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کی پولیس پارٹی نے یونیورسٹی روڈ سے بھتہ خوری میں ملوث2 ملزمان کو حراست میں لے لیا ۔

ایک ملزم اسلحہ سمیت فرارہوگیا ، پکڑے جانے والے ملزمان لیاری گینگ وار کے اہم ملزم احمد علی مگسی کے نام پر بینک منیجر خاتون سے ساڑھے 3لاکھ روپے بھتہ لینے آئے تھے ، ذرائع نے بتایا کہ ملزمان نے نجی بینک کی خاتون منیجر سے10لاکھ روپے بھتہ مانگا تھا ، ملزمان نے خاتون کو ان کے موبائل فون پر بتایا تھا کہ ان کا تعلق لیاری گینگ وار سے ہے اور وہ احمد علی مگسی کے کارندے ہیں ، بات چیت کے بعد ملزمان ساڑھے تین لاکھ روپے لینے پر تیارہوگئے تھے، خاتون منیجر کے شوہر جو خود بھی نجی بینک میں ریکوری ڈپارٹمنٹ کے ہیڈ ہیں اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے ایس آئی یو پولیس کی ایک پارٹی سے رابطہ کیا تھا۔




ابتدائی طور پر احمد علی مگسی کا نام سن کر پولیس نے کارروائی سے انکار کرتے ہوئے مدعی سے کہا کہ اگر جان چھڑانی ہے تو ان لوگوں کو رقم دیدو تاہم مدعی نے پولیس کو کارروائی کرنے پر50ہزار روپے دینے کو کہا جس پر پولیس تیار ہوگئی اور طے شدہ رقم کارروائی سے ایک دن قبل وصول کرلی تھی ، ملزمان نے بینک منیجر خاتون کو گزشتہ اتوار کو عسکری پارک کے قریب رقم لے کر آنے کو کہا تو ایس آئی یو کی پولیس پارٹی نے جال بچھایاتاہم ملزمان رقم لینے نہیں آئے ، پیر کو دوبارہ رقم لینے آنے کا طے ہوا تو رینجرز بھی بیچ میں کود پڑی اور عسکری پارک کے قریب سے2مشتبہ افراد کو بھتہ وصول کرنے والا سمجھ کر حراست میں لے لیا اور نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا تھا بعدازاں انہیں تفتیش کے بعد چھوڑ دیا گیا ، بدھ کو ملزمان نے ایک مرتبہ پھر رات10بجے رقم لینے آنے کو کہا ۔

ملزمان نے مدعی خاتون کو کہا تھا کہ جو شخص بھی رقم لے کر آئے وہ رقم عسکری پارک کے سامنے بس اسٹاپ پر رکھ دے ، ذرائع نے بتایا کہ رقم کا بیگ بس اسٹاپ پر رکھ دیا گیا اور2 اہلکار جو سادہ کپڑوں میں تھے اسٹاپ پر بس کے انتظار میں کھڑے ہو گئے تھے ، ملزمان جو قریب ہی کھڑے تھے جیسے ہی انھوں نے رقم کا بیگ اٹھانا چاہا تو اہلکاروں نے انھیں دبوچ لیا اور وہاں موجود بینک منیجر خاتون کی طرف سے آنے والے لوگوں نے ملزمان کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد ملزمان کو ایس آئی یو صدر منتقل کر دیا گیا ، ملزمان کی گرفتاری تاحال ظاہر نہیں کی گئی ۔
Load Next Story