کراچی میں عمارت کے ملبے سے مزید 3 لاشیں برآمد ہلاکتوں کی تعداد 20 ہوگئی

جاں بحق اور زخمیوں کے اہل خانہ و علاقہ مکینوں کا گولیمار پر احتجاج، ٹریفک جام، گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں

کراچی کے علاقے گولیمار میں منہدم ہونے والی عمارت کی تصویر (فوٹو : نیوز ایجنسی)

شہر قائد میں گرنے والی رہائشی عمارت کے ملبے سے مزید دو لاشیں نکال لی گئیں جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 20 ہوگئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق رضویہ کے علاقے گلبہار 2 نمبر پھول والی گلی میں جمعرات کی دوپہر گرنے والی عمارتوں کے ملبے سے لاشوں کے نکالنے کا سلسلہ تیسرے روز بھی جاری رہا۔ ہفتے کو مزید تین لاشیں نکال لی گئیں جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 20 ہوگئی تاحال ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے۔

ایڈیشنل پولیس سرجن عباسی شہید اسپتال ڈاکٹر سلیم نے بتایا کہ تینوں لاشوں کی شناخت 55 سالہ عامر نایاب، 24 سالہ طارق علی ولد محمد علی اور 60 سالہ محمد علی ولد قادر بخش کے نام سے ہوئی جنہیں ضابطے کی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردیا گیا۔ افسوس ناک بات یہ ہے کہ جاں بحق محمد علی کی 17 سالہ بیٹی اقرا اور بیٹا طارق بھی زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔


جاں بحق اور زخمیوں کے اہل خانہ کا احتجاج

دریں اثنا حادثے میں جاں بحق اور زخمیوں کے ورثا سمیت علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے ناظم آباد نمبر ایک پر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے اعلیٰ شخصیات سے مطالبہ کیا کہ بلڈر مافیا کے خلاف کارروائی کی جائے اور متاثرین کو معاوضہ ادا کیا جائے، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران کی سرپرستی میں جمال فاطمہ بلڈنگ کی غیر قانونی تعمیرات کی غیر جانب دارانہ تحقیقات کراتے ہوئے اس میں ملوث کرداروں اور بلڈنگ کے مالک کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

جاں بحق اور زخمیوں کے اہل خانہ و علاقہ مکینوں احتجاج کرتے ہوئے
مظاہرین کا مزید کہنا تھا


ٹریفک جام کے سبب عام شہریوں کو بھی شدید مشکلات اور دقت کا سامنا کرنا پڑا، پولیس نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو بات چیت کے بعد پرامن طور پر منتشر کر کے ٹریفک بحال کرا دیا۔
Load Next Story