جھنڈے میں پوشیدہ سندیسے

ماہ مارچ کے آخری ہفتے وطن عزیز کے مختلف شہروں مثلاً کراچی،حیدرآباد سکھر، بدین، راجن پور، کمالیہ، گھوٹکی، نصیرآباد ،ملتان،فیصل آباد میں شہری شام کو چھتوں پہ چڑھ کر سفید جھنڈے فخروشان سے فضا میں لہراتے رہے۔

یہ دراصل کوویڈ 19وبا سے نبردآزما ڈاکٹروں ،نرسوں اور پیرامیڈیکل عملے کو خراج تحسین پیش کرنے کا منفرد انداز تھا۔ہمارے یہ دلیر پاکستانی اپنی زندگیاں خطرے میں ڈال کے اپنے بیمار اور تکلیف میں مبتلا ہم وطنوں کی جانیں بچانے کی سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں۔لہٰذا یہ ہمارے ہیرو ہیں۔انھیں خراج عقیدت پیش کرنے سے پاکستان بھر میں موذی وبا سے برسرپیکار ڈاکٹر،نرسیں اور دیگر عملے کا حوصلہ بلند ہوا اور وہ زیادہ جوش وجذبے سے اپنے فرائض انجام دینے لگے۔

سفید جھنڈا تاریخ اسلام میں اہمیت رکھتا ہے۔روایت ہے کہ کفار مکہ سے پہلی جنگ، غزوہ بدر میں سفید جھنڈا ہی اسلامی فوج کا بنیادی علم تھا۔نبی کریم ﷺ نے یہ علم حضرت معصبؓ بن عمیر کو عطا فرمایا تھا۔عالمی سطح پہ سفید جھنڈا امن وتعاون کی علامت سمجھا جاتا ہے۔مورخین کی رو سے جھنڈے بنانے کے رواج نے قدیم مصر یا اشوریہ میں جنم لیا۔بعد ازاں چین اور ہندوستان میں باقاعدہ طور پہ جھنڈے لہرانے کا چلن شروع ہوا۔ دور جدید میں ہر ملک ہی نہیں کئی ریاستیں یا صوبے اور ادارے بھی اپنے مخصوص علم رکھتے ہیں۔ایک ملک کا جھنڈا تشکیل دیتے ہوئے خصوصاً بعض نکات مدنظر رکھے جاتے ہیں۔ان کا تذکرہ درج ذیل ہے۔

جھنڈے کی اصطلاحیں

٭فیلڈ(Field):پس منظر یا بیک گراونڈ کے رنگ کو فیلڈ کہتے ہیں۔

٭کینٹن(Canton):سٹاف (جھنڈا لہرانے والے ڈنڈے یا پول) کا بالائی حصہ کینٹن کہلاتا ہے۔ یہ ملک کی عمومی کیفیت اور صورتحال کو ظاہر کرتا ہے۔

٭فلائی(Fly):یہ جھنڈے کا وہ حصہ ہے جو فضا میں لہراتا ہے۔ اس کا مطلب بنیادی مقصد کا حصول ہے۔

٭چارج (Charge):جھنڈے پر موجود ڈیزائن کو چارج کہا جاتا ہے۔ یہ ملک کا نصب العین ظاہر کرتا ہے۔

جھنڈوں میں چھپے پیغامات

ایک ملک کا جھنڈا قومی ثقافت اور تاریخ ظاہر کرتا ہے۔وہ محض کپڑے کا ٹکرا نہیں ہوتا بلکہ علم سے دنیا والوں کو پیغام بھی دئیے جاتے ہیں۔ اکثر افراد مختلف ممالک کے جھنڈوں کی پہچان تو رکھتے ہیں لیکن ان میں پوشیدہ رازوں سے ناواقف ہوتے ہیں۔مشہور جھنڈوں کے پیغامات آپ بھی جانیے۔

سعودی عرب: برادر ملک سعودی عرب کا کلمہ توحید والا جھنڈا ہر مسلمان کے لیے باعث عزت و تکریم ہے۔وہ کبھی اور کسی بھی حالت میں سرنگو ں نہیں ہوتا کیونکہ جھنڈا عظیم و شان کلمے پر مشتمل ہے۔ سعودی جھنڈے رنگ سبز ہے۔یہ اسلام میں پسندیدہ رنگ ہے۔ تلوار سعودی فوجی طاقت کو ظاہر کرتی ہے۔ سعودی عرب کا جھنڈا اس کی اسلام سے محبت کی بھرپور عکاسی کرتا ہے۔

انگلینڈ:کہتے ہیں کہ برطانیہ میں کبھی سورج غروب نہیں ہوتا تھا۔اس تاریخی مملکت کا جھنڈا تین رنگوں پر مشتمل ہے۔دراصل تین ریاستوں کے جھنڈے ملانے سے اس کی موجودہ شکل سامنے آئی ۔ بیچ میں” کراس “سینٹ جارج کو ظاہر کرتا ہے جو انگلینڈ کی سلطنت کا مالک تھا۔سفید پٹیاں سکاٹ لینڈ کے سینٹ اینڈریو اور سرخ پٹیاں آئرلینڈ کے سینٹ پیٹرک کو ظاہر کرتی ہیں۔ انگلینڈ کے جھنڈے کو یونین جیک کے نام سے جانا جاتا ہے کیونکہ یہ تین ریاستوں کا مجموعہ ہے۔

امریکا:امریکی جھنڈا سرخ اور سفید پٹیوں پر مشتمل ہے۔ ان پٹیوں کی مجموعی تعداد تیرہ ہے۔ اس کے بائیں جانب بالائی کونے کے نیلا حصے میں تارے نظر آتے ہیں۔ ان تاروں کی مجموعی تعداد پچاس ہے۔ تاروں کی یہ تعداد امریکا کی پچاس ریاستوں کی نشاندہی کرتی ہے۔ تیرہ سرخ اور سفید پٹیاں امریکا کی ان کالونیوں کی علامت ہیں جن کو آزاد کرالیا گیا تھا۔

بنگلہ دیش:ہمارے اس سابقہ ساتھی کا جھنڈا سبز رنگ رکھتا ہے۔درمیان میں سرخ گول دائرہ ہے۔ سبز رنگ ترقی اور خو شحالی کی علامت ہے۔ گول سرخ دائرہ سورج کو ظاہر کرتا ہے یعنی بنگالی عوام ہمیشہ روشنی میں رہیں۔ یہ سرخ سورج ان لوگوں کی قربانی کو بھی ظاہر کرتا ہے جنہوں نے آزادی کے لیے خون بہایا۔

ایران:ہمارے پڑوسی کا جھنڈا تین رنگوں سبز ، سفید اور سرخ پر مشتمل ہے۔ سبز رنگ اسلامی رنگ ہے جسے ترقی سے بھی تعبیر کیا جا تا ہے۔سفید کو امن سے تشبیہ دی جاتی ہے اور سرخ حوصلہ اور شہادت کی علامت ہے۔ بیچ میں نشان اسلام کی پانچ ستون کو ظاہر کرتا ہے جس پر ہمارے دین کی عمارت کھڑی ہے یعنی کلمہ، نماز، روزہ، زکوۃ، اورحج۔ درمیان والی سفید پٹی کے اوپر اور نچلے حصے پر اللہ اکبر لکھا گیا ہے۔ ایرانی جھنڈے میں اللہ اکبر بائیس مرتبہ لکھا ہے۔ سفید پٹی کے بالائی حصے پر بائیس مرتبہ اور نچلے حصے پر بھی گیارہ مرتبہ یہ مقدس کلمہ درج ہے۔

بھارت:پڑوسی ملک بھارت کا جھنڈا تین رنگوں پر مشتمل ہے… نارنجی، سفید اور سبز۔ بیچ میں ایک گول پہیہ سا بنا ہے جسے اشوک چکرا کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس اشوک چکرے میں چوبیس ڈنڈے لگے ہیں۔ نارنجی رنگ جرات اور مضبوطی کو ظاہر کرتا ہے۔ سفید رنگ اور اشوک چکرا امن اور سچائی کی علامت ہے جبکہ سبز رنگ ترقی اور خوشحالی دکھاتا ہے۔

سری لنکا:اس جزیرے کا جھنڈا شیر والا جھنڈا بھی کہلاتا ہے۔ جھنڈے میں زرد رنگ مذہب کو ظا ہر کرتا ہے جو بدھ مذہب ہے۔ نارنجی رنگ ہندوؤں جبکہ سبز رنگ مسلمانوں کی آبادی کو ظاہر کرتا ہے۔ میرون رنگ سنہالی قوم کی نمائندگی کرتا ہے۔ پنجے میں تلوار لیے شیر قوم کی بہادری کی علامت ہے۔ جھنڈے میں چار چھوٹے پتے محبت، خو شی، رحم، سکون کی علامات ہیں۔ غور سے دیکھا جائے تو شیر کی دم پر آٹھ بال نظر آتے ہیں۔ یہ بدھ مت کی آٹھ خصوصیات کو عیاں کرتے ہیں جن میں تلوار ،پانی، آگ, ہوا اور زمین شامل ہیں۔انہی خصوصیات کی بدولت زمین وجود میں آئی۔شیر کی اونچی ناک ذہانت کو ظاہر کرتی ہے۔ شیر کی داڑھی کی بھی اپنی پہچان ہے جو الفاظ کی فصاحت ظاہر کرتی ہے۔

کینیڈا:اس عظیم دیس کا جھنڈا میپل لیف کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ سرخ رنگ جنگ عظیم دوم کے دوران قربانیاں دینے والوں کو ظاہر کرتا ہے۔ سفید رنگ امن سے مشابہ ہے۔ بیچ میں پتہ ہے جس کی گیارہ نوک ہیں۔ میپل پتہ کینڈا کی ثقافتی علامت ہے ۔ یہ کینیڈا کی فوجیوں کے بیجز پر بھی لگا ہوتا ہے۔

نیپال:دنیا میں نیپال واحد ملک ہے جس کا جھنڈا حیران کن طور پر چار کونوں کے بجائے تین کونوں پر مشتمل ہے۔ نیپال کے جھنڈے میں بڑا رنگ سرخ ہے اور دو مثلث ملا کے اس کی شکل بنی ہے۔ اس کے بالائی حصے میں چاند اور نچلے حصے میں سورج دکھائی دیتے ہیں۔ اردگرد نیلی پٹی بنائی گئی ہے۔ نیلی پٹی امن کو ظاہر کرتی ہے۔ سرخ رنگ نیپال کے قومی پھول’’روڈو ڈینڈرون‘‘(Rhododendron) کو ظاہر کرتی ہے۔ ہلال اور سورج نیپال کے دو بڑے خا ندان رائل فیملی اور رانا خاندان کو ظاہر کرتے ہیں۔

پاکستان:ہمارے پیارے دیس کا جھنڈا دنیا کے خوبصورت ترین جھنڈوں میں شمار ہوتا ہے۔ سبز ہلالی پرچم ہر پاکستانی کے لیے آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔ پاکستانی جھنڈا جسے ’’قومی پرچم‘‘ اور ’’سبز ہلالی پرچم‘‘ بھی کہا جاتا ہے،زیادہ تر سبز رنگ پر مشتمل ہے جو ترقی، خوشحالی اور مسلمانوں کی اکثریت ظاہر کرتا ہے۔ سفید رنگ امن اور اقلیتوں کی علامت ہے۔ چاند ترقی کی علامت ہے۔ جس طرح ہلال بڑھتے بڑھتے چودھویں کا چاند بن جاتا ہے، اسی طرح پاکستان ترقی کرتے کرتے دنیا پر چھا جائے گا۔

خدا کرے ہمارا سبز ہلالی پرچم اونچا اور اونچا رہے۔ ہمارا جھنڈا دنیا کو دکھاتا ہے کہ مسلمان ایک پُر امن قوم ہیں۔ہمارا دین ہر مذہب کے ماننے والوں کے ساتھ مساوات کا درس دیتا ہے۔ سبز ہلالی پرچم دیکھ کر ہر پاکستانی کے دل میں اسکی سر بلندی کے لیے کچھ کر دکھانے کی امنگ جنم لیتی ہے :

چاند روشن چمکتا ستارہ رہے

سب سے اونچا یہ جھنڈا ہمارا رہے

سب سے اونچا یہ جھنڈا ہمارا رہے

آزادکشمیر کا جھنڈا :کرہ ارض پہ ارضی جنت،کشمیر کا جھنڈا عبدالحق مرزا کا تخلیق کردہ ہے۔آپ ایک ریٹائرڈ لیفٹینٹ کرنل تھے۔یہ جھنڈا 24 ستمبر 1975ء کو ایک قانون کے ذریعے آزاد جموں وکشمیر ریاست کا قومی علم قرار پایا۔ اس جھنڈے میں چارج چاند ستارہ ہے جو اسلام کی بین الاقوامی علامت ہے۔فلائی میں سبز رنگ پر چاند ستارہ پاکستان کے ساتھ الحاق اور اسلام کے ساتھ وابستگی کی علامت ہے۔ اور یہ حتمی منزل مقصود کی علامت ہے۔چار سفید پٹیاں ریاست کے چار بڑے دریاوں کو ظاہر کرتی ہیں۔ یہ دریا سندھ، جہلم، نیلم اور چناب ہیں۔اس جھنڈے میں پوشیدہ پیغام دنیا والوں کو بتاتا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر اسلامی ریاست ہو گی۔ پاکستان کے ساتھ الحاق کرے گی اور ریاست کی ہندو بنیاد کو اسلامی شعائر میں بدل دیا جائے گا۔گویا اس کا مطلب ہے کی ریاست جموں و کشمیر کے سبھی مسلمان پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

دنیاکے خوبصورت ترین علم

جھنڈا ہر ملک کی شناخت اور فخر کی علامت ہے ۔یہی وجہ ہے کہ اگر کسی عالمی تقریب میں دو یا دو سے زائد ممالک کے شہری مدمقابل ہوں تو اپنے اپنے ملکوں کے جھنڈوں کو سربلند کرنے میں جت جاتے ہیں۔کسی بھی جذباتی موقع پر لوگ اپنے قومی پرچم کو آنکھوں سے چومتے اور دل سے لگاتے ہیں۔ ہر شہری کو اپنے وطن کے جھنڈے سے پیار ہوتا ہے۔اسی لیے ان کی نظر میں وہ جھنڈا دنیا کا سب سے خوبصورت ترین جھنڈا ہوتا ہے۔کچھ عرصہ قبل امریکا کی نیوز ایجنسی ،نیوز میکس نے یہ سروے کرایا کہ امریکی شہری دنیا کے کن جھنڈوں کو خوبصورت اور جاذب نظر سمجھتے ہیں۔سروے کے ذریعے دس ممالک کے جھنڈوں کا انتخاب ہوا۔اس فہرست میں قومی پرچم نے ساتویں نمبر پر جگہ پائی جو ہمارے لیے خوشی وانبساط کا مقام ہے۔ذیل میں ممالک کے جھنڈوں کو نمبروں کے حساب سے ترتیب دیا گیا ہے۔ سب سے خوبصورت جھنڈا پہلے نمبر پر ہے۔

پہلے نمبر پر سب سے خوبصورت جھنڈا برطانیہ کا قرار پایا۔دوسری پوزیشن امریکی جھنڈے کو ملی۔تیسری کینیڈا،چوتھیآسٹریلیا،پانچویں اسپین،چھٹی برازیل، ساتویں پاکستان ،آٹھویں پرتگال اور نویں میکسیکو کے جھنڈے نے پائی۔بھارتی ترنگا آخری نمبر پر آیا۔