دنیائے کرکٹ میں فکسنگ کا وائرس بڑھنے کے خدشات

بکیز کے حوصلے جوان،کورونا کے بعد بحرانی صورتحال کرپشن کا بازار گرم کرنے کے لیے سازگار ہوگئی

گھروں تک محدود سوشل میڈیا پرمتحرک کرکٹرز سے رابطے بڑھانا آسان،کم معاوضے پانے والے آسان شکار ۔ فوٹو: فائل

دنیائے کرکٹ میں فکسنگ کا وائرس بڑھنے کے خدشات پیدا ہوگئے، بکیز کے حوصلے جوان ہیں، صورتحال کرپشن کا بازار گرم کرنے کیلیے سازگار نظر آنے لگی،گھروں تک محدود اور سوشل میڈیا پر زیادہ سرگرم کرکٹرز سے رابطے بڑھانا آسان ہوگیا،کم معاوضے حاصل کرنے والے آسان شکار ثابت ہوسکتے ہیں۔

آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ الیکس مارشل کا کہنا ہے کہ وائرس کی وجہ سے کرکٹ معطل لیکن بدعنوان عناصر بدستور سرگرم اور موجودہ حالات سے فائدہ اٹھانے کی تاک میں ہیں، ہم نے ممبر بورڈز، پلیئرز ایسوسی ایشنز، کھلاڑیوں اور متعلقہ نیٹ ورکس کو خبردار کردیا، فراغت کے دنوں میں بھی سب کو اپنے دفاعی مورچے مضبوط رکھنا ہوں گے۔

انگلش کرکٹ بورڈ کے شعبہ اینٹیگریٹی کے سربراہ جیمز پائی مونٹ کا کہنا ہے کہ بعض لوگ بحرانی صورتحال کا فائدہ اٹھانے کیلیے مواقع کی تلاش میں ہوتے ہیں،کرکٹ برادری کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ مضبوط سسٹم کی جڑوں کو کھوکھلا کرنا آسان نہیں، تمام ممبر ملک مل کر فکسنگ کے خدشات کو کم کرسکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال میں دنیا بھر میں انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک کرکٹ تعطل کا شکار ہے، پی ایس ایل لیگ مرحلے کے آخری میچز بغیر تماشائیوں کے کھیلے گئے۔


اس کے بعد کوئی ایکشن دیکھنے میں نہیں آ سکا، بیشتر ملکوں میں لاک ڈاؤن اور حالات غیر یقینی ہونے کی وجہ سے کرکٹ کی بحالی کا کوئی وقت نہیں دیا جا سکتا،ایک برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ صورتحال بکیز کو کرپشن کا بازار گرم کرنے پر آمادہ کرنے کیلیے سازگار ہے،گھروں تک محدود کرکٹرز کو کرپشن کی جانب راغب کرنے کیلیے انھیں حوصلہ افزا ماحول میسر آ گیا، یہ کام اس لیے بھی آسان ہوگا کہ کوئی مصروفیت نہ ہونے کی وجہ سے کھلاڑی سوشل میڈیا بھی اتنے سرگرم ہیں جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی،کم معاوضے حاصل کرنے والے کرکٹرز آسان شکار ثابت ہوسکتے ہیں کیونکہ کرکٹ ایکشن کی واپسی پر ان کو زیادہ کمائی کی لالچ بہت جلد فکسنگ پر آمادہ کرسکتی ہے۔آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ الیکس مارشل کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک کرکٹ معطل لیکن بدعنوان عناصر بدستور سرگرم ہیں۔

ان کے پاس موجودہ حالات سے فائدہ اٹھانے کا موقع ہے، یہ کام اس لیے بھی آسان ہے کہ کرکٹرز سوشل میڈیا پر زیادہ نظر آرہے ہیں،ان سے رابطے بڑھاکر کرکٹ شروع ہونے پر فکسنگ کا کاروبار چمکانے کا مقصد حاصل کیا جا سکتا ہے،ہم ممبر بورڈز، پلیئرز ایسوسی ایشنز،کھلاڑیوں اور متعلقہ نیٹ ورکس کے ساتھ کو صورتحال سے آگاہ کررہے ہیں تاکہ وہ بکیز کی جانب سے کسی بھی قسم کے رابطوں سے خبردار رہیں۔

کرکٹ سے فراغت کے دنوں میں بھی سب کو اپنے دفاعی مورچے مضبوط رکھنا ہوں گے۔انگلش کرکٹ بورڈ کے شعبہ اینٹیگریٹی کے سربراہ جیمز پائی مونٹ نے کہا کہ بعض لوگ بحرانی صورتحال کا فائدہ اٹھانے کیلیے مواقع کی تلاش میں ہوتے ہیں، ہمیں اپنے کرکٹرز اور معاونین کو اعتماد دینا ہوگا کہ اس دباؤ سے نکل سکیں،ہمیں پورا یقین ہے کہ کھلاڑی کسی غلط راستے کا انتخاب نہیں کریں گے،انھوں نے کہا کہ عالمی کرکٹ برادری کو یہ ثابت کرنے کا چیلنج درپیش ہے کہ ہمارے مضبوط سسٹم کی جڑوں کو کھوکھلا کرنا آسان نہیں، تمام ممبر ملک مل کر فکسنگ کے خدشات کو کم کرسکتے ہیں۔
Load Next Story