کھیل میں بھرپور انہماک نے بابرکوسپر بیٹسمین بنا دیا
سنچری بناکر بھی ویڈیو میں اپنی خامیاں تلاش کرتا ہوں،ٹی ٹوئنٹی کپتان
آن لائن سیشن میں بابر اعظم ویمن کرکٹ ٹیم کومشوروں سے نوازرہے ہیں ۔ فوٹو : سوشل میڈیا
کھیل میں بھرپور انہماک نے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو سپر بیٹسمین بنا دیا۔
بابر اعظم نے ویڈیو لنک کے ذریعے قومی خواتین کرکٹرز کے ساتھ سیشن میں شرکت کی، کانفرنس کال میں 15پلیئرز موجود تھیں، قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان نے خواتین بیٹرز کو مثبت سوچ کے ساتھ میدان میں اترنے کا مشورہ دیا، انہوں نے بتایا کہ سہل پسندی کے بجائے خود کو چیلنج کیلیے تیار کریں، ذہن میں شکوک و شبہات ہوں توکارکردگی میں بہتری کی امید نہیں ہوتی۔
بابر اعظم نے کہاکہ ایک اننگز میں ناکامی کے باعث کسی بھی بیٹر کو اپنی حکمت عملی نہیں بدلنی چاہیے، میں سیکھنے کیلیے اب بھی دنیا کے ٹاپ بیٹسمینوں کی بیٹنگ دیکھتا ہوں، اس سے کھیل کے دوران مختلف مراحل میں حکمت عملی بنانے میں مدد ملتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کریز پر رہتے ہوئے کسی بھی بیٹسمین کے ذہن میں بہت کچھ چل رہا ہوتا ہے، میں اس صورتحال میں خود سے بات کرتا ہوں، ایسا پریکٹس کے دوران بھی ہوتا ہے۔
آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں پہلے، ون ڈے میں تیسرے اور ٹیسٹ میں پانچویں بہترین بیٹسمین نے قومی خواتین کرکٹرز کو ماضی کی کامیابیوں اور ناکامیوں کو بھول کر آگے بڑھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہر دن نیا ہوتا ہے، ماضی کے بجائے مستقبل اور حال کا سوچیں، میں سنچری بنانے کے بعد بھی اپنی اننگز خود دیکھتا ہوں تاکہ خامیوں پر قابو پا سکوں۔
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان نے کہا کہ میں نے کیریئر کے تیسرے سال دنیا کا بہترین بیٹسمین بننے کا عزم کیا تھا، اس تناظر میں اپنی بیٹنگ کا جائزہ لینا شروع کیا اور کوچز و سینئرز کے مشوروں سے سخت محنت کا آغاز کیا۔
انھوں نے کہا کہ کئی مرتبہ ساتھی کھلاڑی آپ کو خامیوں کے بارے میں زیادہ مؤثر انداز میں بتاتے ہیں، اس لیے ان کی مدد لینا چاہیے،میں اب بھی پریکٹس کے دوران اپنے چھوٹے بھائی سے رائے لیتا ہوں،اسی طرح امام الحق سے بھی پوچھتا رہتا ہوں کیونکہ ہم دونوں ایک دوسرے کے ساتھ کھیلتے رہے ہیں۔
بابر اعظم نے ویڈیو لنک کے ذریعے قومی خواتین کرکٹرز کے ساتھ سیشن میں شرکت کی، کانفرنس کال میں 15پلیئرز موجود تھیں، قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان نے خواتین بیٹرز کو مثبت سوچ کے ساتھ میدان میں اترنے کا مشورہ دیا، انہوں نے بتایا کہ سہل پسندی کے بجائے خود کو چیلنج کیلیے تیار کریں، ذہن میں شکوک و شبہات ہوں توکارکردگی میں بہتری کی امید نہیں ہوتی۔
بابر اعظم نے کہاکہ ایک اننگز میں ناکامی کے باعث کسی بھی بیٹر کو اپنی حکمت عملی نہیں بدلنی چاہیے، میں سیکھنے کیلیے اب بھی دنیا کے ٹاپ بیٹسمینوں کی بیٹنگ دیکھتا ہوں، اس سے کھیل کے دوران مختلف مراحل میں حکمت عملی بنانے میں مدد ملتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کریز پر رہتے ہوئے کسی بھی بیٹسمین کے ذہن میں بہت کچھ چل رہا ہوتا ہے، میں اس صورتحال میں خود سے بات کرتا ہوں، ایسا پریکٹس کے دوران بھی ہوتا ہے۔
آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں پہلے، ون ڈے میں تیسرے اور ٹیسٹ میں پانچویں بہترین بیٹسمین نے قومی خواتین کرکٹرز کو ماضی کی کامیابیوں اور ناکامیوں کو بھول کر آگے بڑھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہر دن نیا ہوتا ہے، ماضی کے بجائے مستقبل اور حال کا سوچیں، میں سنچری بنانے کے بعد بھی اپنی اننگز خود دیکھتا ہوں تاکہ خامیوں پر قابو پا سکوں۔
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان نے کہا کہ میں نے کیریئر کے تیسرے سال دنیا کا بہترین بیٹسمین بننے کا عزم کیا تھا، اس تناظر میں اپنی بیٹنگ کا جائزہ لینا شروع کیا اور کوچز و سینئرز کے مشوروں سے سخت محنت کا آغاز کیا۔
انھوں نے کہا کہ کئی مرتبہ ساتھی کھلاڑی آپ کو خامیوں کے بارے میں زیادہ مؤثر انداز میں بتاتے ہیں، اس لیے ان کی مدد لینا چاہیے،میں اب بھی پریکٹس کے دوران اپنے چھوٹے بھائی سے رائے لیتا ہوں،اسی طرح امام الحق سے بھی پوچھتا رہتا ہوں کیونکہ ہم دونوں ایک دوسرے کے ساتھ کھیلتے رہے ہیں۔