لاک ڈاؤن، بچوں پر بھی نفسیاتی اثرات بڑھنے لگے

 پشاور: کورونا وائرس کے حوالے سے لاک ڈاؤن کے زیر اثر بچوں پر نفسیاتی اثرات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔

اسکولوں کی بندش اور امتحانات کے التوا کی وجہ سے بھی بچے ذہنی پریشانی سے دوچار ہیں۔ حکومت کورونا وبا سے متاثرہ بچوں و عورتوں کیلیے خصوصی اقدامات متعارف کرائے۔ یہ مطالبہ چائلڈ رائٹس موومنٹ خیبر پختونخوا کے سیکرٹریٹ سے متعلقہ تنظیموں کے آن لائن اجلاس میں کیا گیا۔ تنظیم د حوا لور نے نیٹ ورک کے اجلاس کی میزبانی کی۔

اجلاس میں کورونا وائرس کی صورتحال کے دوران بچوں کے حقوق اور تحفظ کے اثرات اور چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر “د حوا لور” کی چیف ایگزیکٹو خورشید بانو کا کہنا تھا کہ قرنطینہ اور آئسولیشن سنٹرز میں متاثرہ بچوں کا اعداد وشمار شئیر کئے جانے چاہئے جبکہ متاثرہ بچوں کا خاص خیال رکھا جائے۔