پاکستانی ہاکی ٹیم کو تنازعات میں الجھانے کی سازش
جونیئر ورلڈکپ میں شریک چند کھلاڑیوں کی عمروں پر سوالات اٹھائے جانے لگے
عمرکا تنازع بے بنیاد ہے، پلیئرز مکمل طور پرپہلے میچ پرتوجہ دے رہے ہیں،نائب کوچ۔ فوٹو: فائل
جونیئر ورلڈ کپ شروع ہونے سے قبل ہی پاکستانی ہاکی ٹیم کو تنازعات میں الجھانے کی سازش شروع ہوگئی، اب چند کھلاڑیوں کی عمروں پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
البتہ نائب کوچ انجم سعید نے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گرین شرٹس کو پہلے ویزا معاملے میں پریشان کیا گیا، اب بعض پلیئرز کو زائد العمر قرار دیا جا رہا ہے، میڈیا کے استفسار پر نائب کوچ انجم سعید نے کہا کہ پلیئرز کی عمر کا تنازع بے بنیاد ہے، ہم سب اس قسم کے الزامات کے بارے میں جانتے ہیں مگر ان کی کوئی حیثیت نہیں ہے، پلیئرز مکمل طور پر اپنے پہلے میچ پر توجہ دے رہے اور اس قسم کے مسائل پر غیر یقینی کی کیفیت میں نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پلیئرز تکنیکی طور پر مستحکم اور ہم پول میچز سے ہی عمدہ کھیل پیش کریں گے، اس سے ہمیں پوائنٹس ٹیبل پر اونچا مقام حاصل کرنے میں مدد ملے گی، گرین شرٹس کو پول میچز جیتنے اور ٹورنامنٹ میں آگے بڑھنے کا پورا یقین ہے۔
دوسری جانب کپتان عمر بھٹہ نے جونیئر ورلڈ کپ ہاکی کی ٹاپ 3 پوزیشنز میں سے ایک حاصل کرنے کا عزم ظاہرکیا ، 1979 کے افتتاحی ایونٹ کا چیمپئن پاکستان 5 مرتبہ کے چیمپئن جرمنی ، بیلجیئم اور مصر کے ساتھ مشکل ترین پول اے میں موجود ہے، ایونٹ کا آغاز جمعے کو میجر دھیان چند نیشنل اسٹیڈیم میں ہورہا ہے، 2012 کے لندن گیمز میں بھی حصہ لینے والے عمر بھٹہ نے کہاکہ ہمارا پول تمام 4 پولز میں انتہائی مشکل ہے، جرمنی اور بیلجیئم تمام ٹیموں کیلیے سخت جان ثابت ہوں گی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان ایک تجربہ کار سائیڈ اوراسکواڈ میں شامل 9 پلیئرز پہلے ہی سینئر ٹیم کے ساتھ بین الاقوامی ڈیبیو کرچکے ہیں، ہمارے پاس ایک مسابقتی ٹیم موجود جس سے مطلوبہ توازن میں مدد ملی ہے۔
البتہ نائب کوچ انجم سعید نے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گرین شرٹس کو پہلے ویزا معاملے میں پریشان کیا گیا، اب بعض پلیئرز کو زائد العمر قرار دیا جا رہا ہے، میڈیا کے استفسار پر نائب کوچ انجم سعید نے کہا کہ پلیئرز کی عمر کا تنازع بے بنیاد ہے، ہم سب اس قسم کے الزامات کے بارے میں جانتے ہیں مگر ان کی کوئی حیثیت نہیں ہے، پلیئرز مکمل طور پر اپنے پہلے میچ پر توجہ دے رہے اور اس قسم کے مسائل پر غیر یقینی کی کیفیت میں نہیں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پلیئرز تکنیکی طور پر مستحکم اور ہم پول میچز سے ہی عمدہ کھیل پیش کریں گے، اس سے ہمیں پوائنٹس ٹیبل پر اونچا مقام حاصل کرنے میں مدد ملے گی، گرین شرٹس کو پول میچز جیتنے اور ٹورنامنٹ میں آگے بڑھنے کا پورا یقین ہے۔
دوسری جانب کپتان عمر بھٹہ نے جونیئر ورلڈ کپ ہاکی کی ٹاپ 3 پوزیشنز میں سے ایک حاصل کرنے کا عزم ظاہرکیا ، 1979 کے افتتاحی ایونٹ کا چیمپئن پاکستان 5 مرتبہ کے چیمپئن جرمنی ، بیلجیئم اور مصر کے ساتھ مشکل ترین پول اے میں موجود ہے، ایونٹ کا آغاز جمعے کو میجر دھیان چند نیشنل اسٹیڈیم میں ہورہا ہے، 2012 کے لندن گیمز میں بھی حصہ لینے والے عمر بھٹہ نے کہاکہ ہمارا پول تمام 4 پولز میں انتہائی مشکل ہے، جرمنی اور بیلجیئم تمام ٹیموں کیلیے سخت جان ثابت ہوں گی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان ایک تجربہ کار سائیڈ اوراسکواڈ میں شامل 9 پلیئرز پہلے ہی سینئر ٹیم کے ساتھ بین الاقوامی ڈیبیو کرچکے ہیں، ہمارے پاس ایک مسابقتی ٹیم موجود جس سے مطلوبہ توازن میں مدد ملی ہے۔