- کراچی اسٹاک ایکس : ہنڈرڈ انڈیکس پہلی بار 74 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کرگیا
- اضافی نشستوں والے اراکین کی رکنیت معطل
- امریکا؛ ڈانس پارٹی میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور 15 زخمی
- ہم کچھ کہتے نہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہم پر پتھر پھینکے جاؤ، چیف جسٹس
- عمران خان نے شیر افضل مروت کو پورس کے ہاتھی سے تشبیہہ دے دی
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- لاہور سفاری زو میں پہلی بار نائٹ سفاری کیمپنگ کا انعقاد
- زمینداروں کے مسائل، وزیراعلیٰ آج وزیراعظم سے ملاقات کریں گے
- خیبر پختونخوا میں دو ماہ کے دوران صحت کارڈ پر ایک لاکھ افراد کا مفت علاج
- لاہور میں پرانی دشمنی پر ماں اور 17 سالہ بیٹا قتل
- بھارت میں انتخابات کے چوتھے مرحلے کا آغاز؛ 10 ریاستوں میں ووٹنگ
- غزہ جنگ کے خوفناک نفسیاتی اثرات، 10 اسرائیلی فوجیوں کی خودکشی
- گندم اسکینڈل؛ وزیراعظم کا ایم ڈی اور جی ایم پاسکو کی معطلی کا حکم
- نان فائلرز کے موبائل بیلنس پر 100 میں سے 90 روپے ٹیکس کٹوتی کا فیصلہ
- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- آئی ایم ایف اور وزارت خزانہ میں مذاکرات، غریب افراد کو ٹارگٹڈ سبسڈی دینے پر اتفاق
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
بھارت نے آئی سی سی سے تنازع کو ہوا میں اڑا دیا
نئی دہلی: بھارتی بورڈ نے آئی سی سی سے تنازع کو ہوا میں اڑا دیا، اسے ٹیکس کے معاملے میں ورلڈ کپ کی میزبانی چھن جانے کا کوئی خطرہ نہیں۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے اپنے ایونٹس کیلیے ٹیکس استثنیٰ کیلیے بھارت پر مسلسل دباؤ بڑھایا جارہا ہے، وہیں دوسری جانب بدستور چین کی نیند سونے والے بھارتی کرکٹ بورڈ کو مکمل اعتماد ہے کہ کوئی اس سے آئندہ برس شیڈول ٹی 20 ورلڈ کپ کی میزبانی نہیں چھین سکتا۔
آئی سی سی ایونٹس کیلیے میزبان ملک کی جانب سے ٹیکس میں مکمل طور پر چھوٹ دیے جانے کی لازمی شرط موجود ہے، بی سی سی آئی نے 2021 کے ٹی 20 ورلڈ کپ اور 2023 کے ون ڈے ورلڈ کپ کی میزبانی کیلیے کونسل کو حکومت سے ٹیکس استثنیٰ حاصل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
مختصر ترین فارمیٹ کے میگا ایونٹ کیلیے18 مئی کی ڈیڈ لائن گزر چکی ہے، جس پر آئی سی سی اپنی ای میلز میں خبردار کرچکی کہ بھارت سے میزبانی چھینی بھی جا سکتی ہے،اس پر بی سی سی آئی کے خازن ارون سنگھ دھمل نے کہاکہ ایسا نہیں ہوگا، بات چیت کا سلسلہ جاری ہے،ہمارے ملک میں ٹورنامنٹ کے انعقاد کو کوئی خطرہ لاحق نہیں،اس حوالے سے کام جاری ہے، ہم آئی سی سی کے ساتھ بات چیت میں مصروف اور یہ معاملہ بھی حل کرلیں گے۔
یاد رہے کہ 2016 کے ورلڈ ٹی 20 کیلیے بھی بی سی سی آئی حکومت سے ٹیکس چھوٹ حاصل کرنے میں ناکام رہا تھا،اس وجہ سے آئی سی سی نے بعد میں اس کے ریونیو میں سے ہی ٹیکس والی رقم روک لی تھی۔ ذرائع نے کہاکہ اس بار بھی اگر بھارت نے بغیر ٹیکس چھوٹ کے ایونٹ کرایا تو اسے ہی بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔
دوسری جانب آئی سی سی کے ترجمان نے واضح کیاکہ معاہدے میں مخصوص ٹائم لائن موجود اور کامیاب ورلڈ کلاس ایونٹس کی میزبانی کیلیے ان پر عملدرآمد کرنا ضروری ہوتا ہے، اسی طرح ٹیکس استثنیٰ کی بھی ڈیڈ لائن موجود ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔