سندھ حکومت نے ماہی گیر پر عائد پابندی ختم کردی
ماہی گیری پر پابندی کے خاتمے اور مچھلی کے شکار کی اجازت ملنے کے بعد 20 لاکھ ماہی گیروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی
وزیراعلیٰ نے ماہی گیری پرعائد پابندی ختم کرکے20 لاکھ ماہی گیروں کے چولہے ٹھنڈے ہونے سے بچالیے،عبدالبر (فوٹو: فائل)
ماہی گیری پر عائد پابندی کے خاتمے کا حکم نامہ جاری کردیا گیا، چیئرمین فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی عبدالبر اور ماہی گیر رہنماؤں نے وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کیاہے ، 20لاکھ ماہی گیروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین فشرمینز کوآپریٹو سوسائٹی عبدالبر نے ماہی گیری پر عائد پابندی کے خاتمے کا حکم نامہ (نوٹیفکیشن) جاری کرنے پر وزیراعلیٰ سے تشکر کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ذاتی دلچسپی لے کر ماہی گیری پر عائد پابندی کے خاتمے کا نوٹیفکیشن جاری کراکر20 لاکھ ماہی گیروں کے چولہے ٹھنڈے ہونے سے بچا لیے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ڈیپ سی پالیسی، سمندری طوفان اور کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کی وجہ سے ماہی گیر مشکل ترین معاشی حالات کا شکار ہو چکے تھے اور اس بحرانی کیفیت کے دوران فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی کی جانب سے ماہی گیروں میں راشن کی فراہمی اور امدادی رقوم کی تقسیم کے باوجود ان کے معاشی معاملات زیادہ بہتر نہیں ہوئے تھے، موجودہ سال میں ان آفات کی وجہ سے سب سے زیادہ ماہی گیر برادری معاشی طور پر متاثر ہوئی ہے۔
ماہی گیری پر ایک ماہ کی پابندی کے خاتمے اور مچھلی کے شکار کی اجازت ملنے کے بعد 20 لاکھ ماہی گیروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ذاتی کاوشوں کی بدولت ماہی گیروں کے چولہے ٹھنڈے ہونے سے بچ گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین فشرمینز کوآپریٹو سوسائٹی عبدالبر نے ماہی گیری پر عائد پابندی کے خاتمے کا حکم نامہ (نوٹیفکیشن) جاری کرنے پر وزیراعلیٰ سے تشکر کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ذاتی دلچسپی لے کر ماہی گیری پر عائد پابندی کے خاتمے کا نوٹیفکیشن جاری کراکر20 لاکھ ماہی گیروں کے چولہے ٹھنڈے ہونے سے بچا لیے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ڈیپ سی پالیسی، سمندری طوفان اور کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کی وجہ سے ماہی گیر مشکل ترین معاشی حالات کا شکار ہو چکے تھے اور اس بحرانی کیفیت کے دوران فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی کی جانب سے ماہی گیروں میں راشن کی فراہمی اور امدادی رقوم کی تقسیم کے باوجود ان کے معاشی معاملات زیادہ بہتر نہیں ہوئے تھے، موجودہ سال میں ان آفات کی وجہ سے سب سے زیادہ ماہی گیر برادری معاشی طور پر متاثر ہوئی ہے۔
ماہی گیری پر ایک ماہ کی پابندی کے خاتمے اور مچھلی کے شکار کی اجازت ملنے کے بعد 20 لاکھ ماہی گیروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ذاتی کاوشوں کی بدولت ماہی گیروں کے چولہے ٹھنڈے ہونے سے بچ گئے ہیں۔