شہر سے باہر جانیوالی مسافر بسوں کے پرمٹ منسوخ

ٹرانسپورٹرکاٹھور سے اندرون صوبہ اور ملک بسیں چلانے لگے،محکمہ ٹرانسپورٹ نے سخت کارروائی شروع کردی

اسسٹنٹ کمشنرخلاف قانون چلنے والی ٹرانسپورٹ کوروکیں گے،انٹراسٹی پبلک ٹرانسپورٹ کی اجازت ہے وزیر ٹرانسپورٹ فوٹو: فائل

محکمہ ٹرانسپورٹ کی غفلت سے پابندی کے باوجود کراچی سے بین الاضلاعی اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ چلنے لگی، کاٹھور سے اندرون صوبہ اور ملک کے لیے ٹرانسپورٹ سروس فراہم کی جارہی ہے، محکمہ ٹرانسپورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے بسوں کے روٹ پرمٹ منسوخ کرنا شروع کردیے۔

کراچی میں ٹریفک پولیس نے ٹریفک قوانین اور ایس او پیزکی خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی تیزکردی، تفصیلات کے مطابق محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسران، عملے اور حکام کی نااہلی کے باعث پابندی کے باوجود کراچی سے بین الاضلاعی اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ چلائی جارہی ہے۔


موٹر وے پر کاٹھور کے مقام سے اندرون ملک کے لیے ٹرانسپورٹ سروس فراہم کی جارہی ہے جس کا محکمہ ٹرانسپورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے انٹر سٹی روٹس پر چلنے والی ٹرانسپورٹ کے روٹ پرمٹ منسوخ کرنا شروع کردیے ہیں، محکمہ ٹرانسپورٹ کے ایک اعلامیے کے مطابق کراچی سمیت دیگر شہروں کے درمیان چلنے والی ٹرانسپورٹ کے خلاف کارروائی میں تیزی لائی گئی ہے محکمہ ٹرانسپورٹ نے ہر ضلع کے لیے الگ الگ کمیٹی تشکیل دی ہے۔

اعلامیے کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر کی سربراہی میں 7رکنی کمیٹی خلاف قانون چلنے والی ٹرانسپورٹ کوروکنے کے لیے اقدامات کرے گی اس ضمن میں صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں صرف انٹراسٹی پبلک ٹرانسپورٹ کی اجازت ہے بین الاضلاعی و بین الصوبائی ٹرانسپورٹ چلانا ممنوع ہے، دریں اثنا ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ کی گئی احتیاطی تدابیر (ایس او پیز) پر عمل نہ کرنیوالے 415 رکشوں کے ڈرائیوروں کا 2 لاکھ 64 ہزار 800 روپے چالان کیا گیا ہے۔

9646 گاڑیوں کے ڈرائیوروں کا 23 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ عائد کیا گیا ، ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والے منی بسوں، بسوں اور کوچز کے ڈرائیوروں کے خلاف جرم دفعہ 188 کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
Load Next Story