کراچی میں بارشوں کے بعد اہم سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار
کراچی میں ہونے والی بارشوں نے سڑکوں کی تعمیر کے معیار کی قلعی کھول دی
کراچی میں ہونے والی بارشوں نے سڑکوں کی تعمیر کے معیار کی قلعی کھول دی ۔ فوٹو : ایکسپریس
MULTAN:
بارشوں کے بعد کراچی کی بیشتر اہم سڑکیں بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو آمد و رفت میں مشکلات کا سامنا ہے اور ٹریفک جام و حادثات معمول بن چکے ہیں۔
کراچی میں ہونے والی بارشوں نے سڑکوں کی تعمیر کے معیار کی قلعی کھول دی ہے۔ مون سون کی بارشوں کے سبب سڑکوں پر پڑنے والے گہرے گڑھے کراچی کے شہریوں کا مقدر بن گئے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ سڑکوں پر گڑھوں کی وجہ سے آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے اور حادثات معمول بن چکے ہیں، کراچی کے شمالی علاقے کی اہم گزرگاہ، نیو کراچی، سرجانی اور نارتھ کراچی کی وسیع آبادی کو ملانے والی اہم سڑک پر واقع فور کے چورنگی 2 سال سے ارباب اختیار کی توجہ کی منتطر ہے۔
چورنگی پر کئی فٹ گہرے گڑھے پڑچکے ہیں اور سڑک کسی جنگ زدہ علاقے کا منظر پیش کررہی ہے، ہزاروں گاڑیوں میں سوار لاکھوں شہری اس جگہ سے اچھلتے کودتے، گرتے پڑتے گزرتے ہیں۔
موٹرسائیکلوں سے بچوں اور خواتین کا گرنا معمول بن چکا ہے گڑھوں کی وجہ سے فورکے چورنگی پر شام سے رات تک ٹریفک جام معمول بن چکا ہے جس کی وجہ سے ایمرجنسی میں ایمبولینسز کے لیے بھی راستہ نہیں ملتا۔
اس جگہ سے گزرنےو الے شہریوں کا کہنا ہے کہ فورکے چورنگی کو دیکھ کر لگتا ہے کہ کراچی کا نہیں بلکہ افغانستان کا کوئی دشوار پہاڑی سلسلہ ہے جو بارشوں کے بعد مزید جان لیوا بن جاتا ہے۔
فورکے چورنگی کے علاوہ کراچی پورٹ سے سپر ہائی وے کو ملانے والی اہم سڑک لیاقت آباد دس نمبر پر بھی گہرے گڑھے پڑنے کی وجہ سے کھنڈر بن چکی ہے جہاں سے ہیوی ٹریفک گزرتا ہے اور دن بھر شہری اس گڑھے کی وجہ سے مشکلات کا شکار رہتے ہیں۔
کراچی کی بندرگاہ سے متصل ماڑی پور، ہاکس بے روڈ، بیس مسرور کے سامنے والا موٹر، سائٹ صنعتی علاقے کی سڑکیں بھی بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور سڑکیں خراب ہونے سے شہریوں کو بدترین ٹریفک جام کی اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
منگھوپیر روڈ بھی کراچی کی تباہ حال سڑکوں میں سے ایک ہے قصبہ، بنارس، کواری کالونی، گرم چشمہ تک سڑک کا نام و نشان نہیں رہا اور اونچے نیچے گڑھے اور غیرہموارہ راستہ شہریوں کے لیے سوہان روح بنا ہوا ہے۔
کراچی کی اہم اور مصروف سڑکوں کے ساتھ لانڈھی، کورنگی، آگرہ تاج، نارتھ ناظم آباد کے اندرونی راستے، نیو کراچی، سرجانی کے علاقے، لیاقت آباد کی تمام اندرونی سڑکیں بھی تجاوزات اور گندگی کچرے کا ڈھیر بن چکی ہیں۔
لیاقت آباد ڈاک خانہ پر پانی کی لائن بچھانے کے لیے جاری ترقیاتی کام ادھورا پڑا ہے اسی طرح ڈاک خانے سے سندھی ہوٹل جانے والی تباہ حال سڑک اب کچرے کا ڈمپنگ پوائنٹ بن چکی ہے۔
بارشوں کے بعد کراچی کی بیشتر اہم سڑکیں بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو آمد و رفت میں مشکلات کا سامنا ہے اور ٹریفک جام و حادثات معمول بن چکے ہیں۔
کراچی میں ہونے والی بارشوں نے سڑکوں کی تعمیر کے معیار کی قلعی کھول دی ہے۔ مون سون کی بارشوں کے سبب سڑکوں پر پڑنے والے گہرے گڑھے کراچی کے شہریوں کا مقدر بن گئے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ سڑکوں پر گڑھوں کی وجہ سے آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے اور حادثات معمول بن چکے ہیں، کراچی کے شمالی علاقے کی اہم گزرگاہ، نیو کراچی، سرجانی اور نارتھ کراچی کی وسیع آبادی کو ملانے والی اہم سڑک پر واقع فور کے چورنگی 2 سال سے ارباب اختیار کی توجہ کی منتطر ہے۔
چورنگی پر کئی فٹ گہرے گڑھے پڑچکے ہیں اور سڑک کسی جنگ زدہ علاقے کا منظر پیش کررہی ہے، ہزاروں گاڑیوں میں سوار لاکھوں شہری اس جگہ سے اچھلتے کودتے، گرتے پڑتے گزرتے ہیں۔
موٹرسائیکلوں سے بچوں اور خواتین کا گرنا معمول بن چکا ہے گڑھوں کی وجہ سے فورکے چورنگی پر شام سے رات تک ٹریفک جام معمول بن چکا ہے جس کی وجہ سے ایمرجنسی میں ایمبولینسز کے لیے بھی راستہ نہیں ملتا۔
اس جگہ سے گزرنےو الے شہریوں کا کہنا ہے کہ فورکے چورنگی کو دیکھ کر لگتا ہے کہ کراچی کا نہیں بلکہ افغانستان کا کوئی دشوار پہاڑی سلسلہ ہے جو بارشوں کے بعد مزید جان لیوا بن جاتا ہے۔
فورکے چورنگی کے علاوہ کراچی پورٹ سے سپر ہائی وے کو ملانے والی اہم سڑک لیاقت آباد دس نمبر پر بھی گہرے گڑھے پڑنے کی وجہ سے کھنڈر بن چکی ہے جہاں سے ہیوی ٹریفک گزرتا ہے اور دن بھر شہری اس گڑھے کی وجہ سے مشکلات کا شکار رہتے ہیں۔
کراچی کی بندرگاہ سے متصل ماڑی پور، ہاکس بے روڈ، بیس مسرور کے سامنے والا موٹر، سائٹ صنعتی علاقے کی سڑکیں بھی بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور سڑکیں خراب ہونے سے شہریوں کو بدترین ٹریفک جام کی اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
منگھوپیر روڈ بھی کراچی کی تباہ حال سڑکوں میں سے ایک ہے قصبہ، بنارس، کواری کالونی، گرم چشمہ تک سڑک کا نام و نشان نہیں رہا اور اونچے نیچے گڑھے اور غیرہموارہ راستہ شہریوں کے لیے سوہان روح بنا ہوا ہے۔
کراچی کی اہم اور مصروف سڑکوں کے ساتھ لانڈھی، کورنگی، آگرہ تاج، نارتھ ناظم آباد کے اندرونی راستے، نیو کراچی، سرجانی کے علاقے، لیاقت آباد کی تمام اندرونی سڑکیں بھی تجاوزات اور گندگی کچرے کا ڈھیر بن چکی ہیں۔
لیاقت آباد ڈاک خانہ پر پانی کی لائن بچھانے کے لیے جاری ترقیاتی کام ادھورا پڑا ہے اسی طرح ڈاک خانے سے سندھی ہوٹل جانے والی تباہ حال سڑک اب کچرے کا ڈمپنگ پوائنٹ بن چکی ہے۔