زمان ٹاؤن پولیس نے قتل کو خودکشی بنادیااہل خانہ کی انصاف کے لیے دہائی

ندیم مضبوط اعصاب کا مالک تھا،بیوی کے رشتے دار قتل کی دھمکیاں دے چکے تھے

کورنگی میں 10 روز قبل پر اسرار طور پر ہلاک ہونیوالے قاضی ندیم کی اپنی اہلیہ عاصمہ کے ہمراہ یاد گار تصویر ۔ فوٹو : ساجد رؤف/ ایکسپریس/فائل

کورنگی میں چند روز قبل پر اسرار طور پر ہلاک ہونے والے شخص کے اہلخانہ نے الزام عائد کیا ہے ایس ایچ او زمان ٹاؤن قتل کا مقدمہ درج کرنے کے لیے بھاری رقم کا تقاضا کررہا ہے واقعہ قتل کا تھا لیکن ملی بھگت سے خودکشی کا رنگ دیا گیا ہے۔

10روز قبل 6 دسمبر کو زمان ٹاؤن تھانے کی حدود میں کورنگی سیکٹر 50/Aمکان نمبر30 گلی نمبر 2 مدینہ کالونی میں پراسرار طور پر ہلاک ہونیوالے30 سالہ قاضی ندیم احمد صدیقی کے اہل خانہ نے بتایا ہے کہ ندیم نے خود کشی نہیں کی بلکہ قتل کو خودکشی کا رنگ دیا جارہا ہے انھوں نے الزام لگایا کہ ندیم کے قتل میں اس کی بیوی عاصمہ ، خالو ندیم الدین اور سالہ منور خان ملوث ہیں، واقعے سے ایک روز قبل ندیم نے اسلام آباد میں اپنے بھائی عبدالسمیع اور والدہ سے بات کی تھی ،ندیم کو کوئی پریشانی نہیں تھی ہمیں واقعے سے متعلق اطلاع تاخیر سے دی گئی، اہلخانہ کو اطلاع کرنے کے بجائے چچا یوسف کو بتایا گیا کہ ندیم نے گلے میں پھندا لگا کر خودکشی کر لی ہے اطلاع ملنے پر جب ہم کراچی پہنچے تو ندیم کا پوسٹ مارٹم کرواکر قانونی کارروائی مکمل کر الی گئی تھی۔




ندیم مضبوط اعصاب کا مالک تھا اور وہ خود کشی نہیں کر سکتا، ندیم ڈرگ روڈ پر الیکٹرونک شوروم میں سیلز مین تھا اور اس کی معاشی حالت بھی ٹھیک تھی،ندیم کو کوئی پریشانی ہوتی تو وہ اپنے اہلخانہ کو بتاتا لیکن ایسا نہیں ہوا، ایک سال قبل کراچی میں مقیم رشتے داروں کے گھر پہنچ کر ندیم نے بتایا تھا کہ اسے اس کی بیوی کے رشتے دار قتل کردیں گے جس پر ندیم اسلام آباد چلا گیا اور پھر خاندانوں کے معاملہ طے کرنے پر ندیم واپس کراچی آیا تھا، ندیم کی بیوی آسمہ بہت جھگڑالو تھی،انھوں نے بتایا کہ ندیم کے قتل کا مقدمہ درج کرنے کے لیے زمان ٹاؤن تھانے میں تحریری درخواست دی ہے لیکن اب تک مقدمہ درج نہیں کیا گیا،ایس ایچ او زمان ٹاؤن مقصود رضا قتل کا مقدمہ درج کرنے کے لیے بھاری رقم کا تقاضا کررہا ہے انھوں نے مطالبہ کیا کہ پولیس حکام نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کراکر قتل کی تحقیقات کریں۔
Load Next Story