300 بی ٹیک افسران کی جگہ انجینئرز کی تعیناتی کا فیصلہ

ڈی ایم سیزسے بی ٹیک افسران کی تفصیل طلب کی جائیگی،محکمہ انجینئرنگ میں صرف پروفیشنل گریجویٹ انجینئرزہی کام کرسکیں گے

لوکل کونسل کے بھرتی بی ٹیک افسران محکمہ انجینئرنگ میں پی سی ون، ایم بی بنانے اورانجینئرنگ کے امورانجام دے رہے ہیں۔ فوٹو: فائل

نان پروفیشنل انجینئرز کے خلاف گھیرا تنگ ہونا شروع ہوگیا جب کہ محکمہ بلدیات سندھ نے عدالتی احکام پر مکمل عمل درآمد کا فیصلہ کرلیا۔

پروفیشنل انجینئرز نہ ہوتے ہوئے بلدیاتی اداروں میں سالہا سال سے اعلیٰ عہدوں کے مزے لوٹنے والے کروڑ پتی بی ٹیک اور ڈپلومہ ہولڈرز افسران سندھ حکومت کے ریڈار پر آگئے۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر گزشتہ دنوں محکمہ لوکل گورنمنٹ بورڈ نے کارروائی کرتے ہوئے 100سے زائد بی ٹیک اور ڈپلومہ ہولڈر افسران جن کا تعلق ایس سی یو جی سروسز سے تھا انھیں محکمہ انجینئرنگ سے بے دخل کرتے ہوئے دیگر محکموں میں تعینات کردیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ افسران نان پروفیشنل انجینئر ہوتے ہوئے پروفیشنل انجینئرز کے اہم عہدوں کے نہ صرف مزے لوٹتے رہے بلکہ اپنی پروفیشنل انجینئرز کی سیٹوں پر اپنی ترقیاں بھی کرالی تھیں،ان کی ترقیوں کے حوالے سے فیصلہ ہونا باقی ہے،دوسری طرف کونسل کے بھرتی شدہ بی ٹیک افسران کیخلاف بھی کارروائی کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
Load Next Story