کمرشل رائٹس پلیئرز اور آئی سی سی میں تنازع بڑھ گیا

فیکا نے گورننگ باڈی کے خلاف قانونی کارروائی کا آغازکر دیا

امیج رائٹس میں پیشرفت سے پاکستانی کرکٹرزکو بھی فائدہ ہوگا فوٹو:فائل

کمرشل رائٹس پر پلیئرز اور آئی سی سی میں تنازع بڑھ گیا جب کہ فیڈریشن آف انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن فیکا نے گورننگ باڈی کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اورفیکا میں پلیئرزکمرشل رائٹس پر تنازع شدت اختیار کرگیا ہے،کرک انفو کے مطابق دونوں فریقین کے درمیان ایک برس سے جاری مذاکرات بے سود ثابت ہونے پر فیکا نے قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔

آئی سی سی کا موقف ہے کہ رواں نشریاتی دورانیہ (2015 سے 2023) کے آغاز پر تمام ممالک نے اسکواڈ قوائد پر دستخط کیے تھے،یہ تمام ٹرمز فیکا کی مشاورت سے تیار ہوئی تھیں، اس میں پلیئرز حقوق آئی سی سی ایونٹس میں استعمال ہونے کا ذکر شامل تھا۔


فیکا کے چیف ایگزیکٹیو ٹام موفیٹ نے کہاکہ پلیئرز نے آئی سی سی کو محدود پیمانے پر اپنے امیج رائٹس استعمال کرنے کی اجازت دی،وہ محدود دورانیے کے دوران یعنی عالمی ایونٹ سے قبل، دوران اور فوری بعد استعمال کرسکتی ہے مگر گورننگ باڈی نے اس اجازت سے تجاوز کیا،اس وقت بھی ان حقوق کا استعمال کیا جب اسے اختیار ہی نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی صورت کونسل کو پلیئر امیج رائٹس سے رقم بنانے کی کھلی چھوٹ نہیں دے سکتے، انھیں پلیئرز کے حقوق کا احترام کرنا ہوگا، ہم نے ایک برس سے باہمی بات چیت سے معاملہ حل کرنے کی کوشش کی مگر دوسری جانب سے ہمیں اس مسئلے کو سلجھانے کی کوئی خواہش دکھائی نہیں دے رہی، اس لیے ٹاپ کرکٹرز کی مشاورت سے ہم قانونی کارروائی کا آغاز کررہے ہیں۔

اگرچہ پاکستان اور بھارت فیکا کے ممبر نہیں مگر امیج رائٹس میں پیشرفت سے دونوں ممالک کے کھلاڑیوں کو بھی فائدہ ہوگا۔ یہ معاملہ اب آئی سی سی کی تنازعات حل کرنے والی کمیٹی کے پاس جائے گا جس نے فوری طور پر کسی تبصرے سے گریز کیا ہے۔
Load Next Story